صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کووڈ- 19 سے متعلق تازہ ترین اطلاعات


مرکز نے کرناٹک کے ذریعے اپنائے گئے اطلاعاتی ٹیکنالوجی پر منحصر جامع رابطہ تلاش اور گھر گھر جاکر سروے کرنے کے نمونے کی ستائش کی

Posted On: 19 JUN 2020 1:28PM by PIB Delhi

نئی دہلی،19؍جون،مرکز نے کووڈ- 19 کے انتظام کے لئے کرناٹک کے ذریعے اپنائے گئے بہترین طریقہ ہائے کار کو سراہا ہے۔ اس کے تحت  کووڈ – 19  کی تلاش کے لئے جامع  رابطہ تلاش  کا عمل انجام دیا جاتا ہے یعنی اس کے ذریعے  کووڈ  - 19 کے مثبت معاملات کی تلاش کی جاتی ہے اور  متعلقہ افراد  کی فرداً  فرداً  اور فون پر مبنی  گھریلو سروے  کے ذریعے  ان کا تعین کرکے  نتائج اخذ کئے جاتے ہیں اور اس کے ذریعے  1.5 کروڑ  سے زائد کنبوں پر احاطہ کیا جاچکا ہے۔ ریاستی حکومت کے ذریعے  اپنائی گئیں  دو پہل قدمیاں، حکومت کی جانب سے اپنائے گئے طریقہ کا ر کا ایک حصہ ہیں۔ اس کے تحت  کثیر پہلوئی یا کثیر شعبہ جاتی ایجنسیوں کو  اس کام میں لگایا جاتا ہے اور انہیں ٹیکنالوجی پر مبنی وسائل اور دخل اندازیاں  کرنے کی سہولتیں  فراہم کی جاتی ہیں۔  یہ ایجنسیاں کامیابی کے ساتھ  ہر ایک کیس کو تلاش کرلیتی ہیں اور اس طریقے سے اس وبائی مرض  پر کامیابی سے قابو حاصل کرلیا جاتا ہے۔

مرکز نے دیگر ریاستوں سے بھی کہا ہے کہ وہ اپنے یہاں اسی طرح کے طریقے اپنائیں اور  کووڈ – 19 وبائی مرض کے بہتر انتظام کے لئے  مقامی تقاضوں کے مطابق  ان طریقہ ہائے کار کو بروئے کار لائیں۔ ایک شخص  کس حد تک دوسرے کے رابطے میں آتا ہے، یہ اس وبائی پر  قابو پانے کا ایک اہم عنصر ہے۔ یہاں یہ با ت بھی مد نظر رکھی جانی چاہئے کہ ایسا کرتے ہوئے صحتی بنیادی  ڈھانچہ از حد جوش  وجذبہ سے  بے قابو  ہوکر اپنی حدود سے تجاوز نہ کرے۔ کرناٹک نے لفظ رابطے کی تعریف میں کافی گنجائش نکالی ہے اور  اس کے تحت  اس بات کا لحاظ رکھا ہے کہ دونوں طرح کے یعنی زیادہ رسک والے اور کم رسک والے رابطے حکومت ہند کے تحت کے واضح ہوں ۔ کرناٹک میں بنیادی  اور ثانوی رابطہ  بڑی  باریک بینی سے  واضح کئے گئے اور متاثر ہ افراد کو قرنطینہ کا پابند کیا گیا۔

10 ہزار سے زائد  باقاعدہ تربیت یافتہ فیلڈ عملہ تفصیلی ایس او پی کے ساتھ  رابطے کی تلاش کرتا ہے، یہ ایس او پی  ریاستی حکومت کی جانب سے طے کی جاتی ہے، جو اس بات کی تشخیص کرتی ہے کہ ہر ایک  متعین کردہ فرد  قدم بہ قدم ، کون کون سے امور انجام  دے گا۔ اس سلسلے میں  روابط کی تلاش سے متعلق موبائل ایپ اور  ویب ایپلی   کیشن  کا استعمال کیا جارہا ہے تاکہ  اس بڑے کام کو آسانی سے مکمل کیا جاسکے، جو لوگ  پازیٹو ہیں، انہیں تلاش کیا جاسکے اور  پازیٹو افراد  مختلف وجوہات سے  اپنے پازیٹو ہونے کے امکانات  پر پردہ نہ  ڈال سکیں۔

ریاست  نے اس چھوت کی روک تھام میں تنگ بستیوں اور  بڑے وسیع کارپوریشن علاقوں میں  لازمی ادارہ جاتی  قرنطینہ کے ذریعے  کامیابی حاصل کی ہے۔یہ بات بھی لازم قرار دی گئی ہے کرناٹک آنے والے تمام تر افراد  خواہ  وہ کرناٹک کے رہنے والے ہوں اور واپس آئے ہوں یا پھر عام مسافر ہوں، انہیں اپنے آپ  کو  سیوا سندھو  پورٹل پر درج رجسٹر کرانا پڑتا ہے اور اسی سیوا سندھو پورٹل کی مدد سے  ریاست انہیں آئندہ چند دنوں تک اپنے  مشاہدے میں رکھتی ہے یعنی  ہوم  ؍ ادارہ جاتی قرنطینہ کے عمل سے گزارتی ہے۔ قرنطینہ  واچ ایپ کا استعمال فیلڈ ورکروں کے ذریعے  قرنطینہ کے نفاذ کے لئے کیا جاتا ہے۔ ریاست میں  سماج کی شراکت داری کے توسط سے  ہوم قرنطینہ کے نفاذ کے لئے موبائل اسکوائڈ تشکیل دیے ہیں، جب کبھی بھی کہیں سے  ہمسایگی یا  عوام الناس میں قرنطینہ کی خلاف ورزی کی خبر ملتی ہے  یعنی معلوم  ہوتا کہ کوئی شخص  قرنطینہ کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے یا ادارہ جاتی  قرنطینہ میں داخل ہوا ہے تو اس کی تلاش کے لئے ضروری کارروائی کی جاتی ہے۔ معمر  افراد ، حاملہ خواتین ،  پہلے سے بیمار افراد  اور انفلوئنزا جیسی  بیماریوں سے متاثرہ افراد ، سانس لینے میں شدید تکلیف میں مبتلا افراد  (ایس اے آئی) وغیرہ پر ترجیحاتی طور پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔ کرناٹک نے گھر گھر جاکر  فردا ًفردا ً کام  کیا ہے۔

سروے کا مذکورہ عمل مئی   2020 کے دوران مکمل کیا گیا تھا اور  مجموعی  طور پر 168 لاکھ کنبوں میں  153 لاکھ کنبوں پر احاطہ کیا گیا۔ پولنگ بوتھ کی سطح کے افراد (بی ایل او ) کو  ہیلتھ سروے ایپ  کے استعمال کے ذریعے  یعنی اسے ویب ایپلی کیشن کے طور پر  بروئے کار لانے کے لئے  کام پر لگایا اور ان کی مدد سے  ضروری اطلاعات حاصل کی گئیں۔ اس طریقے  سے جو اعداد وشمار جمع ہوئے  انہیں  پہلے سے دستیاب  صحتی محکمے کی اطلاعات کے ساتھ یکجا کیا گیااور  حاملہ  ماؤں اور  ٹی بی ؍ ایچ آئی وی ؍ ڈائلسس ؍ کینسر کے مریضوں  کے سلسلے میں بھی اطلاعات جمع کی گئیں۔ اپتھا مترا  کے توسط سے ریاستی حکومت نے  کنسلٹیشن ہیلپ لائن  (کال نمبر : 14410 )  تشکیل دی۔ اس سلسلے میں  این اے ایس ایس سی او ایم  سے  بھی تعاون  حاصل کیا گیا ہے اور اس کا استعمال  خطرات  سے دوچار  کنبوں تک رابطہ قائم کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے یعنی  باہم اثر پذیر  وائس  رسپانس سسٹم (آئی وی آر ایس) اور  آؤٹ باؤنڈ کالوں کے ذریعے  اعداد و شمار جمع کئے جارہے ہیں۔ اگر کسی گھرانے کے بارے میں  کووڈ – 19 سے مماثل علامات  کی خبر ملتی ہے تو ٹیلی میڈیسن ڈاکٹر انہیں فورا  اپنی رائے دیتا ہے اور انہیں آگے کیا کرنا ہے یہ بتا تا ہے۔ فیلڈ کی سطح کی  کارکنا  ن (آشا)  ان کنبوں تک رابطہ قائم کرتی ہیں یعنی گھر گھر جاکر  اس امر کو یقینی بناتی ہیں کہ درکار صحتی سہولتیں اور  طبی نگہداشت کی خدمات متاثرہ افراد تک پہنچ سکیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  •  (م ن-- ق ر)
  • U-3371

 


(Release ID: 1632585) Visitor Counter : 239