سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

این ایچ اے آئی نے مصالحت کے ذریعے دعووں کو تیزی سے نمٹایا

Posted On: 17 JUN 2020 5:15PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 17جون  2020  /  بھارت کی قومی شاہراہوں سے متعلق اتھارٹی این ایچ اے آئی نے مصالحت کے ذریعے دعووں کو جلد نمٹانے اور بقایہ رقم کو کم کرنے کی کوشش کے طور پر مصالحت کا عمل پورے زور شور سے شروع کر دیا ہے  اس کے لیے آزاد ماہرین کی تین مصالحتی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جن میں سے ہر ایک میں تین ارکان ہیں۔ ان  مصالحتی کمیٹیوں کی قیادت عدلیہ ، پبلک ایڈمنسٹریشن ، مالیے اور پرائیویٹ شعبے کے  سینئر ماہرین  کر رہے ہیں۔

ثالثی کے قانون 2015  اور  2019 کی اس کی ترمیم کے مطابق سبھی ثالثی والے تنازعات کو 12 سے 18 مہینے کے اندر نمٹایا جانا ہے۔ البتہ دعووں کو 12 مہینے کے اندر نمٹانا بہت ہی مشکل ہے کینوکہ اس میں  مختلف طور طریقوں سے گزرنا ہوتا ہے  ساتھ ہی ساتھ مصالحت کے طریقے سے دعووں کے قابل قبول حل کی تیزی سے منصفانہ اور شفاف طریقے سے نمٹائے جانے کی یقین دہانی ہوتی ہے۔ مصالحت و نمٹارے کا عمل ہر کیس میں پانچ نششتوں کے ذریعے مکمل ہو جانا چاہیے اور اس میں  سی سی آئی ای میں  کیس داخل کرنے کے دن سے لے کر چھ مہینے سے زیادہ کا وقت نہیں لگنا چاہیے۔ اس کے علاوہ ثالثی و مصالحت  (ترمیم)  قانون 2015 کے مطابق مصالحت زیادہ بڑا کام ہے اور زیادہ تیز عمل ہے ۔ نیز اس عمل کے ذریعے کیے جانے والے نمٹارے کی وہی قانونی حیثیت ہے جو ثالثی کے فیصلے یا عدالت کے حکم کی ہے۔

اب تک سی سی آئی ای میں 108 کیس داخل کیے جا چکے ہیں اور 13349 کروڑ روپے  مالیت کے دعووں کو 3743 کروڑ روپے کی رقم دے کر کامیابی سے نمٹایا جا چکا ہے۔ این ایچ اے آئی سبھی تنازعات کو مصالحت کے ذریعے تیزی سے نمٹانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ اس سے نہ صرف ثالثی کے طویل عمل میں دونوں فریقوں کی قانونی بھاگ دور میں کمی آئے گی بلکہ ثالثی کے کیسوں میں پھنسی ہوئی رقم کو بھی پرائیویٹ شعبے کے احیاء کے لیے نکالا جا سکتا ہے اور کام میں لایا جا سکتا ہے۔

  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔

U –3340

 


(Release ID: 1632403) Visitor Counter : 192