امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
سرکاری ایجنسیوں کے ذریعہ گیہوں کی خریداری اب تک کی سب سے اونچی سطح تک پہنچ گئی
فوڈ کارپوریشن آف انڈیا ایف سی آئی آنے والے مہینوں میں ملک کے عوام کے لئے غذائی اجناس کی کسی بھی اضافی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے تیار ہے
سینٹرل پول کے لئے کل 382 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی) گیہوں اور 119 ایل ایم ٹی دھان کی خریداری کی گئی
گیہوں کے لئے کم سے کم امدادی قیمت کے لئے 42 لاکھ کسانوں کو 73500 کروڑ روپے ادا کئے گئے
Posted On:
17 JUN 2020 5:04PM by PIB Delhi
سرکاری ایجنسیوں کے ذریعہ کسانوں سے گیہوں کی خریداری اب تک کی سب سے اونچی سطح تک پہنچ گئی ہے۔ یہ خریداری 16.06.2020 کو کی گئی، جو ایک ریکارڈ ہے۔ سینٹرل پول کے لئے کل خریداری 382 لاکھ میٹرک ٹن ایل ایم ٹی تک پہنچ گئی ہے۔ اس طرح پچھلا ریکارڈ جو 381.48 لاکھ میٹرک ٹن کا تھا ، اس سے بھی زیادہ ہے۔ 381.48 لاکھ میٹرک ٹن کا یہ سابقہ ریکارڈ 13-2012 کے دوران حاصل کیا گیا تھا۔ایسا کووڈ-19 جیسی عالمی وبا کی مشکل بھرے لمحے کے دوران کیاگیا۔ جب پورے ملک میں لاک ڈاؤن تھا۔
پہلے لاک ڈاؤن کی وجہ سے خریداری شروع ہونے میں ایک پکھواڑے (15 دن) کی تاخیر ہوئی اور زیادہ تر گیہوں پیدا کرنے والی ریاستوں میں یکم اپریل کے معیاری وقت کے برعکس 15 اپریل سے خریداری شروع کی گئی۔ ایف سی آئی کی رہنمائی میں ریاستی سرکاروں اور سبھی سرکاری خریداری کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعہ بنا کسی تاخیر کے اور محفوظ طریقے سے کسانوں سے گیہوں کی خریداری کو یقینی بنانے کی غیر معمولی کوشش کی گئی۔ اس سال روایتی منڈیوں کے علاوہ سبھی ممکنہ مقامات پر خریداری مرکز کھول کر خریداری کے مرکزوں کی تعداد 14838 سے بڑھا کر 21869 کردی گئی۔ اس سےمنڈیوں میں آنے والے کسانوں کی تعداد میں کمی کئے جانے اور مناسب سماجی دوری کو یقینی بنانے میں مدد ملی ہے۔ ٹوکن کے نظام کے ذریعہ سے منڈیوں میں روزانہ آمد کو منضبط کرنے کے لئے ٹکنالوجیکل سالوشن تعینات کئے گئے ہیں۔ ان اقدامات کے ساتھ ساتھ ریگولر سینیٹائزنگ ہر کسان کے لئے ڈمپنگ علاقوں کو نشان زد کرنے وغیرہ جیسی زمینی سطح کی کارروائی کرکے یہ یقینی بنایا گیا ہے کہ ملک میں کہیں بھی کوئی غذائی اجناس کی خریداری کرنے والے مرکز کووڈ-19 کے ہاٹ اسپاٹ نہ بنیں۔
اس سال 127لاکھ میٹرک ٹن ایل ایم ٹی کی خریداری کرنے والے پنجاب کو پیچھے چھوڑتے ہوئے مدھیہ پردیش سینٹرل پول میں 129 ایل ایم ٹی گیہوں کے ساتھ سب سے بڑا کینٹری بیوٹر یعنی یوگ دان بن گیا ہے۔ ہریانہ، اترپردیش اور راجستھان میں بھی گیہوں کی قومی خریداری میں اہم تعاون دیا ہے۔ پورے ہندوستان میں 82 لاکھ کسانوں کو فائدہ ہوا ہے اور گیہوں کے لئے کم سے کم امدادی قیمت کے لئے انہیں یعنی کسانوں کو تقریباً 72500 کروڑ روپے کی رقم ادا کی گئی۔ سینٹرل پول میں غذائی اجناس کی بھاری آمد نے یہ یقینی بنایا کہ فوڈ کارپوریشن آف انڈیا آنے والے مہینوں میں ملک کے لوگوں کے لئے غذائی اجناس کی کسی بھی طرح کی فاضل ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے تیار ہے۔
اسی مدت کے دوران 13606خریداری مرکزوں کے ذریعہ سرکاری ایجنسیوں کی جانب سے 119 میٹرک ٹن دھان کی بھی خریداری کی گئی۔ تلنگانہ کے ذریعہ سب سے زیادہ خریداری کی گئی، جس نے 64 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کی۔ اس کے بعد آندھرا پردیش نے 31 لاکھ کی خریداری کی۔ گیہوں اور دھان کی ریاست کے اعتبار سے خریداری حسب ذیل ہے۔
گیہوں
نمبر شمار
|
ریاستوں کے نام
|
گیہوں کی خریداری کی مقدار (لاکھ میٹرک ٹن میں)
|
1
|
مدھیہ پردیش
|
129
|
2
|
پنجاب
|
127
|
3
|
ہریانہ
|
74
|
4
|
اترپردیش
|
32
|
5
|
راجستھان
|
19
|
6
|
دیگر
|
01
|
میزان
|
382
|
دھان
نمبر شمار
|
ریاستوں کے نام
|
دھان کی خریداری کی مقدار (لاکھ میٹرک ٹن میں)
|
1
|
تلنگانہ
|
64
|
2
|
آندھرا پردیش
|
31
|
3
|
اڈیشہ
|
14
|
4
|
تمل ناڈو
|
04
|
5
|
کیرالہ
|
04
|
6
|
دیگر
|
02
|
میزان
|
119
|
............................
م ن، ح ا، ع ر
17-06-2020
U-3334
(Release ID: 1632239)
Visitor Counter : 282