صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مہاراشٹر میں کووڈ-19 کے بندوبست سے متعلق تیاریوں کا جائزہ لیا

Posted On: 11 JUN 2020 6:29PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش  وردھن نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے کی موجودگی میں مہاراشٹر کے وزیر صحت جناب راجیش ٹوپے، مہاراشٹر کے طبی تعلیم کے وزیر جناب امت دیشمکھ اور کووڈ-19 سے متاثرہ اضلاع کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ۔ اس میٹنگ میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی سکریٹری محترمہ پریتی سودن، او ایس ڈی (صحت اور خاندانی بہبود) کی وزارت جناب راجیش بھوشن کے علاوہ مرکزی اور ریاستی حکومت دونوں کے اعلیٰ افسران موجود تھے۔

ریاست کے سبھی چھتیس اضلاع کووڈ وبا سے متاثر ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے ذاتی طور سے ممبئی، تھانے، پنے، ناسک، پال گھر، ناگپور اور اورنگ آباد ضلعوں میں کووڈ-19 کی موجودہ صورتحال اور اس کے بندوبست کاجائزہ لیا جبکہ ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران سبھی اضلاع اس سے جڑے ہوئے تھے۔

شروعات میں این سی ڈی سی کے ڈائرکٹر ایس کے سنگھ نے مہاراشٹر میں کووڈ-19 کے حالات پر ایک پرزنٹیشن پیش کیا جس میں ان ضلعوں کو اجاگر کیا گیا جہاں پر فعال معاملات کی تعداد، اموات کی شرح، تصدیق شدہ معاملات کی شرح اور معاملات کے دو گنا ہونے کی شرح اور کم تعداد میں جانچ کاتناسب ہے۔ انہوں نے صحت بنیادی ڈھانچے کی دستیابی اور ضلعوں کےبارے میں بھی پرزنٹیشن پیش کیا جہاں تصدیق شدہ معاملات اور اموات کی شرح زیادہ ہے اور جہاں توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

مہاراشٹر میں کووڈ-19 کے موجودہ منظر نامے پر اپنی بات رکھتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ‘‘کنٹینمنٹ زون کی تعداد میں بڑھوتری پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے، گنجان آبادی والے علاقوں میں روک تھام کی مؤثر پالیسی کیلئے اچھی طرح نقشہ بنایا جانا چاہئے۔

اس کے علاوہ اموات کی شرح میں اضافے کے معاملے کو فی ملین آبادی پر کی گئی جانچوں کے ساتھ جوڑ کر دیکھاجانا چاہئے۔

صحت بنیادی ڈھانچے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے مہاراشٹر میں انتہائی نگہداشت والی یونٹ (آئی سی یو) وینٹی لیٹر اور ٹیسٹنگ لیب کے انتظام کو مزید مستحکم کرنے اور اسپتال میں آنے والے سبھی مریضوں کیلئے آئی سی یو  اور وینٹی لیٹر کی دستیابی کو یقینی بنانے کامشورہ دیا۔ انسانی وسائل کے بندوبست سے متعلق انہوں نے کہا کہ آن لائن تربیتی ماڈیولز کے ذریعے حفظان صحت  ورکروں کو معیاری تربیت فراہم کرکے معیاری صحت خدمات کو مزید بہتر بنایا جانا چاہئے۔

انہوں نے ریاستی حکام سے یہ بھی کہا کہ جانچ لیباریٹریوں کو کووڈ-19 جانچ کی رپورٹ کی جلد ڈیلیوری کو یقینی بنانا چاہئے تاکہ کووڈ-19 مریضوں کا وقت پر پتہ چل سکے اور ان کیلئے بندوبست کیاجاسکے۔ انہوں نے کہا ‘‘ہم نے اپنی جانچ کی صلاحیت کو 602 سرکاری لیباریٹریوں اور 235 نجی لیباریٹریوں (کُل 837 لیباریٹریوں) کے نیٹ ورک کے توسط سے کافی بڑھایا ہے۔ ہم نے اب تک کُل 5213140 نمونوں کی جانچ کی ہے اور پچھلے 24 گھنٹے میں 151808نمونوں کی جانچ کی گئی ہے’’۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج کی تاریخ میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکزی اداروں میں 136 لاکھ سے زیادہ این 95 ماسک اور 106 لاکھ سے زیادہ ذاتی حفاظتی آلات پی پی ای تقسیم کی جاچکی ہے۔ مرکزی وزیر صحت نے یہ بھی بتایا کہ غیرکووڈ اسپتالوں میں وزارت کی طرف سے جاری رہنما  خطوط کے مطابق پی پی ای کے معقول استعمال کو یقینی بنایاجاناچاہئے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے رابطے میں آنے والے افراد کا پتہ لگانے کیلئے انسانی وسائل کو مضبوطی فراہم کرنے، لاجسٹکٹس اضافے جیسے وینٹی لیٹر کے ساتھ آئی سی یو بیڈ، آکسیجن کی سہولت کے ساتھ بیڈ، صحت کارکنان کیلئے ٹرانسپورٹ کو یقینی بنانا اور سماجی مزاحمت کو کم کرنے کیلئے مزاج میں تبدیلی سے متعلق مواصلاتی (بی سی سی) سرگرمیوں کو مضبوطی فراہم کرنا اور اعلیٰ خطرات کے حامل رابطے میں آنے والے افراد کی کونسلنگ کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ اس کے علاوہ ضلعوں  کیلئے یہ اہم ہے کہ وہ کووڈ سے زیادہ متاثرہ علاقوں سے آنے والے لوگوں کیلئے مکمل رابطے کی ٹریسنگ اور سخت کوارنٹین کیلئے وبائی معاملات کی تحقیقات کے ساتھ ساتھ روک تھام منصوبے پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

ریاست کو یہ بھی مشورہ دیاگیا کہ وہ  خون کلیکشن/ خون کی منتقلی ، کیموتھریپی  ڈائلیسس خدمات کے ساتھ حاملہ خواتین کیلئے  خصوصی دیکھ بھال کے ساتھ ضروری آر ایم این سی ایچ اے +  این خدمات پر فوکس کرنے کو یقینی بنائیں۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ‘‘ریاست کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ تپ دق کی روک تھام اور بندوبست کیلئے ضروری خدمات میں کوئی روکاوٹ نہ پیدا ہو کیوں کہ اس کے مریض کووڈ -19 کے انفیکشن سے بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ کووڈ-19 کے لئے گھر گھر سروے کیے جانے کے ساتھ ساتھ ٹی بی معاملوں کیلئے بھی سرگرم سروے کیاجانا چاہئے’’۔ انفیکشن کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کیلئے عوامی مقامات پر تھوکنے کو ممنوع قرار دینے کیلئے سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہیں مشورہ دیا گیا کہ مہلک امراض کی روک تھام کیلئے مناسب  انتظام کیے جانے کی ضرورت ہے۔

ان خدمات کی تقسیم کرنے کیلئے ریاست کے افسران سے کہا گیا کہ وہ ریاست بھر میں کام کرنے والے 3775 سے زیادہ آیوشمان بھارت – صحت اور معالجہ مراکز (اے بی – ایچ ڈبلیو سی) کے نیٹ ورک کااستعمال کریں۔ انہیں او پی ڈی خدمات کیلئے ڈور اسٹیپ ڈیلیوری اور ٹیلی میڈیسن / ٹیلی مشورہ کیلئے رضاکاروں کو شامل کرنے کی بھی صلاح دی گئی۔ ان سے یہ کہا گیا کہ وہ ضروری دواؤں کے مناسب ذخیرے کے ساتھ ساتھ صحت کارکنان یا جزوقتی افرادی قوت کیلئے ، تنخواہ/ ترغیبات کی ادائیگی صحیح وقت پر یقینی بنائیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کووڈ-19 کی دواؤں اور ٹیکوں کیلئے کئی ٹرائلس شروع کیے جاچکےہیں۔ ہمیں اس وقت تک محتاط رہناہوگا جب تک کہ ہم کووڈ-19 کو شکست نہیں دے دیتے ہیں۔ کووڈ-19 کا مقابلہ کرنےکیلئے ہمیں ایک دوسرے کے اچھے طریقہ کار کو اپنانا چاہئے ، سبھی ضلعی اورمیونسپل سرکاری افسران کو ریاست اورمرکز کے ساتھ قریبی اشتراک  تعاون کیلئے کام کرناچاہئے۔

کووڈ-19 سے متعلق تکنیکی معاملات رہنما خطوط اور مشوروں کےبارے میں سبھی مستند اور تازہ ترین جانکاری کیلئے باقاعدگی کے ساتھ دیکھیں : https://www.mohfw.gov.in/  اور @MoHFW_INDIA

 

کووڈ-19 سے متعلق تکنیکی سوالات کو technicalquery.covid19[at]gov[dot]in پر اوردیگر سوالات کو ncov2019[at]gov[dot]in پر ای میل اور@CovidIndiaSeva  پر  ٹوئٹ کیاجاسکتا ہے۔

کووڈ-19 سے متعلق کسی بھی جانکاری کیلئے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ہیلپ لائن نمبر  +91-11-23978046 یا1075 (ٹول فری) پر کال کریں۔

کووڈ-19 پر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ہیلپ لائن نمبروں کی فہرست  https://www.mohfw.gov.in/pdf/coronvavirushelplinenumber.pdf پر دستیاب ہیں۔

 

-----------------------

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 3221



(Release ID: 1631108) Visitor Counter : 226