امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
لاک ڈاؤن کے دوران تقریباً 111.02 اناج 3965 ریل ریکس کے ذریعہ اٹھایا گیا
آتم نربھر بھارت پیکج کے تحت تقسیم کے لئے ریاست/ مرکز کے زیر انتظام خطوں نے 4.42 ایل ایم ٹی اناج اور 15413 ایم ٹی چنے اٹھائے
پی ایم جی کے اے وائی کے تحت ریاستوں / مرکز ک کے زیر انتظام خطوں نے 105.10 ایل ایم ٹی اناج اور 4.71 ایل ایم ٹی دالیں اٹھائیں
Posted On:
07 JUN 2020 7:02PM by PIB Delhi
اناج کی تقسیم:
چوبیس مارچ 2020 کو لاک ڈاؤن کا اعلان کئے جانے کے بعد سے تقریباً 111.02 ایل ایم ٹی اناج اٹھایا گیا اور 3965 ریل ریکس کے ذریعہ اس کی ڈھلائی کی گئی۔ریل کے ذریعہ کی گئی ڈھلائی کے علاوہ سڑک اور آبی راستوں سے بھی ڈھلائی کی گئی۔ مجموعی طور پر 234.51 ایل ایم ٹی کی ڈھلائی کی گئی۔ 15500 میٹرک ٹن اناج کی ڈھلائی 13 بحری جہازوں کے ذریعہ کی گئی۔ مجموعی طور پر 11.30 ایل ایم ٹی اناج کی ڈھلائی شمال مشرقی ریاستوں تک کی گئی۔این ایف ایس اے اور پی ایم جے کے اے وائی کے تحت آئندہ 3 ماہ کے لئے شمال مشرقی ریاستوں میں مجموعی طور پر 11.5 ایل ایم ٹی اناج کی ضرورت ہے۔
مہاجر مزدوروں کو اناج کی تقسیم:
(آتم نربھر بھارت پیکج)
آتم نربھر بھارت پیکج کے تحت حکومت ہند نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے پھنسے ہوئے تقریباً 8 کروڑ مہاجر مزدوروں اور ضرورت مند خاندانوں کو جو کہ این ایف ایس اے یا ریاستی اسکیم پی ڈی ایس کارڈ کے دائرے میں نہیں آتے، 8 ایل ایم ٹی اناج فراہم کرایا جائے گا۔ تمام مہاجروں کو مئی اور جون کے مہینوں میں 5 کلو گرام اناج فی کس مفت تقسیم کیا جارہا ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں نے 4.42 ایل ایم ٹی اناج اٹھایا ہے اور 20.26 لاکھ استفادہ کنندگان کو 10131 ایم ٹی اناج تقسیم کیا ہے۔ حکومت ہند نے 1.96 کروڑ مہاجر خاندانوں کے لئے 39000 ایم ٹی دالیں بھی منظور کی ہیں۔8 کروڑ مہاجر مزدوروں ، پھنسے ہوئے اور ضرورت مند خاندانوں کو جو کہ ایم ایف ایس اے یا ریاستی اسکیم پی ڈی ایس کارڈ کے دائرے میں نہیں آتے، مئی اور جون کے مہینے میں ا یک کلوگرام چینے / دال فی خاندان مفت فراہم کرائی جائے گی۔ چنے/ دال کی یہ فراہمی ریاستوں کی ضرورت کے مطابق کی جارہی ہے۔
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کو تقریباً 28306 ایم ٹی چنے/ دال بھیجی گئی ہے۔مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں نے مجموعی طور پر 15413 ایم ٹی چنے اٹھائے ہیں۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر اتنظام خطوں کے ذریعہ 631 ایم ٹی چنے تقسیم کئے گئے ہیں۔ حکومت ہند اس اسکیم کے تحت اناج کے لئے تقریباً 3109 کروڑ اور چنے کے لئے 280 کروڑ روپے کا 100 فیصد خرچ اٹھا رہی ہے۔
پرھان منتری غریب کلیان انّ یوجنا:
اناج (چاول/ گیہو)
پی ایم جے کے اے وائی کے تحت اپریل سے جون تک کے تین ماہ کے لئے مجموعی طور پر 104.4 ایل ایم ٹی چاول اور 15.6 ایل ایم ٹی گیہوں کی ضرورت ہے، جس میں سے 91.40 ایل ایم ٹی چاول اور 13.70 ایل ایم ٹی گیہوں مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ذریعہ اٹھا لیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر 105.10ایل ایم ٹی اناج اٹھایا گیا ہے۔ اپریل ماہ کے لئے 36.98 ایل ایم ٹی (92.45 فیصد)، ماہ مئی کے لئے 34.93 ایل ایم ٹی (87.33 فیصد) اور جون ماہ کے لئے 6.99 ایل ایم ٹی (17.47 فیصد) تقسیم کیا جاچکا ہے۔ حکومت ہند اس اسکیم کے تحت لگ بھگ 46000 کروڑ روپے کا 100 فیصد مالیاتی بوجھ اٹھا رہی ہے۔ گیہوں 6 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں۔ پنجاب، ہریانہ، راجستھان ، چنڈی گرھ، دلی اور گجرات کو مختص کیا گیا ہے اور بقایہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کو چاول فراہم کرایا جارہا ہے۔
دالیں:
دالوں کے معاملے میں تین ماہ کے لئے مجموعی ضرورت 5.87 ایل ایم ٹی کی ہے۔ حکومت ہند اس اسکیم کے تحت لگ بھگ 5000 کروڑ روپے کا 100 فیصد مالیاتی بوجھ اٹھا رہی ہے۔ اب تک 4.71 ایل ایم ٹی دالیں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں میں پہنچائی گئی ہیں جبکہ 2.67 ایل ایم ٹی دالیں تقسیم کی گئی ہیں۔
کھلے بازار میں فروخت کی اسکیم (او ایم ایس ایس):
او ایم ایس ایس کے تحت چاول کی شرح 22 روپے کلو گرام کی مقرر کی گئی اور گیہوں کی 21 روپے فی کلو گرام ۔ ایف سی آئی نے لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران او ایم ایس ایس کے ذریعہ 5.46 ایل ایم ٹی گیہوں اور 8.38 ایل ایم ٹی چاول فروخت کئے ہیں۔
اناج کی حصولیابی:
مورخہ 6 جون 2020 کو مجموعی طور پر 371.31 ایل ایم ٹی گیہوں (آر ایم ایس 21۔ 2020) اور 720.85 ایل ایم ٹی چاول (کے ایم ایس 20۔2019) کی حصولیابی کی گئی۔
مجموطی طور پر اناج اور دالوں کا دستیاب اسٹاک:
فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کی 6 جون 2020 کی رپورٹ کے مطابق ایف سی آئی کے پاس اس وقت 269.79 ایل ایم ٹی چاول اور 537.46 ایل ایم ٹی گیہوں موجود ہے۔ اس لئے مجموعی طور پر 807.25 ایل ایم ٹی اناج کا اسٹاک دستیاب ہے۔ (اس میں گیہوں اور دھان کی وہ رواں خریداری شامل نہیں جو کہ ابھی تک گودام تک نہیں پہنچی ہے)۔ این ایس ایف اے اور دیگر فلاحی اسکیموں کے تحت ایک ماہ کے لئے تقریباً 55 ایل ایم ٹی اناج کی ضرورت ہے۔
اس کے علاوہ 4 جون 2020 تک مجموعی طور پر 13.01 ایل ایم ٹی دالیں (تور۔ 6.07 ایل ایم ٹی، مونگ 1.62 ایل ایم تی، ارڈ، 2.42 ایل ایم ٹی، بنگال چنا، 2.42 ایل ایم ٹی اور مسور، 0.47 ایل ایم ٹی) بفر اسٹاک میں دستایب ہیں۔
پورے طریقہ کار کا کمپیوٹرائزشن:
مجموعی طور پر 90 فیصد ایف پی ایس آٹو میشن کا کام ای پی او ایس کے ذریعہ کیا گیا ہے جبکہ مجموعی طور پر ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں میں یہ کام سو فیصد مکمل کیا جاچکا ہے۔
نوے راشن کارڈ کی آدھار فیڈنگ کا مکمل ہوچکا ہے جبکہ 11 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں میں یہ کام سو فیصد مکمل ہوچکا ہے۔
ایک ملک ایک راشن کارڈ:
یکم جون 2020 تک ایک ملک ایک کارڈ اسکیم 20 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں میں نافذ کی گئی جن میں آندھرا پردیش، بہار، دمن اور دیو (دادر اور نگر حویلی)، گوا، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ کیرلا، کرناٹک مدھیہ پردیش مہاراشٹر، میزورم ، اوڈیشہ، پنجاب، راجستھان، سکم، اترپردیش، تلنگانہ اور تریپورہ شامل ہیں۔ اگست 2020 تک تین مزید ریاستوں یعنی اتراکھنڈ، ناگالینڈ اور منی پور کو بھی ایک ملک ایک راشن کارڈ اسکیم میں شامل کیاجائے گا۔ 31 مارچ 2021 تک بقیہ 13 ریاستوں کو بھی ایک ملک ایک راشن کارڈ اسکیم میں شامل کرلیا جائے گا اور یہ اسکیم پورے ہندوستان میں نافذ ہوجائے گی۔
بقیہ 13 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کی تفصیل ڈرج ذیل ہے:
نمبر شمار
|
ریاست
|
ای پی او ایس کا فیصد
|
راشن کارڈوں کی آدھار فیڈنگ (فیصد)
|
1
|
لداخ
|
100%
|
91%
|
2
|
تمل ناڈو
|
100%
|
100%
|
3
|
لکشدیپ
|
100%
|
100%
|
4
|
جموں و کشمیر
|
99%
|
100%
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
97%
|
98%
|
6
|
انڈومان اور نکوبار
|
96%
|
98%
|
7
|
مغربی بنگال
|
96%
|
80%
|
8
|
اروناچل پردیش
|
1%
|
57%
|
9
|
دلی
|
0%
|
100%
|
10
|
میگھالیہ
|
0%
|
1%
|
11
|
آسام
|
0%
|
0%
|
12
|
پڈوچیری
|
0%
|
100%(DBT)
|
13
|
چنڈی گرھ
|
0%
|
99%(DBT)
|
ضروری اشیائے صارفین کا قانون:
امور صارفین کے محکمے نے کووڈ۔ 19 وجہ سے مانگ بڑھنے کے پیش نظر فیس ماسک اور سنیٹائزرز کو ضروری اشیائے صارفین کے قانون (ای سی ایکٹ) کے تحت نوٹی فائی کیا ہے۔ماسک ، سنیٹائزر اور انہیں تیار کرنے میں استعمال ہونے والی اشیا کی زیادہ سے زیادہ قیمتوں کی حد بندی کی گئی ہے۔
ریاستوں کو یہ یقینی بنانے کے لئے رہنما خطوط جاری کئے گئے ہیں کہ لاک ڈاؤن کے دوران سپلائی چین کے بندوبست میں کوئی رکاوٹ نہ آئے اور وہ تمام ضروری اشیا کی قیمتوں پر قابو رکھیں۔ مرکز نے ای سی ایکٹ کے تحت فیصلہ کرنے کے تمام اختیارات ریاستی حکومتوں کو تفویض کردیئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ ا گ۔ن ا۔
U-3126
(Release ID: 1630217)
Visitor Counter : 302