سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

جناب گڈکری نے شاہراہوں پر’ انسان اور جانوروں کی شرح اموات پر روک تھام‘ کے قومی بیداری مہم کا آغاز کیا

Posted On: 05 JUN 2020 3:35PM by PIB Delhi

نئی دہلی،5 جون 2020/ سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں  اور   ایم ایس اینڈ ای  نے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے  سڑکوں پر موت کے معاملوں میں کمی لانے یا ختم کرنے کے لئے  عوام کو  بیدار کرنے اور تربیت دینے   کی ضرورت کو  اجاگر کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی زندگی میں ماحولیاتی توازن  اور استحکام  سب سے اہم ہے۔ آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ’ شاہراہوں پر  انسان اور جانوروں کی  شرح اموات پر روک تھام‘ پر یو این ڈی پی  اور ایم اور آر  ٹی ایچ کی قومی بیداری مہم  کا آغاز کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ  اخلاق ، معیشت  اور ماحولیاتی توازن ہمارے ملک کے  تین سب سے اہم ستون ہیں۔

جناب گڈکری نے بتایا کہ   ہندستان میں ہر سال  تقریباً پانچ لاکھ سڑک حادثے ہوتے ہیں،  جن میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ لوگوں کی جانیں چلی جاتی ہیں۔  انہوں نے کہا کہ   وہ آنے والے 31 مارچ تک  ان اعدادوشمار میں  20 سے 25 فی صد تک  کمی لانے کی سمت میں   کام کررہے ہیں۔  پانچ ہزار سے زیادہ   بلیک اسپاٹ ’حساس مقامات‘ کی  شناخت کی گئی ہے  اور لازمی طور سے  عارضی   اور مستقل  اقدام سمیت  ان کے سدھار کے لئے   قدم اٹھائے جارہے ہیں۔ قلیل مدتی اور طویل مدتی  مستقل اقدام کرنے کے لئے   بلیک اسپاٹ میں  سدھار کے عمل سے متعلق   ایس ا و پی جاری کردی گئی ہے ۔  ابھی تک 1739 نئے  شناخت کردہ   بلیک اسپاٹ پر   عارضی اقدام   اور 840 نئے شناخت کردہ   بلیک اسپاٹ کو مستقل اقدام   پہلے ہی کئے جاچکے ہیں۔

مرکزی وزیر نےبتایا کہ   قومی شاہراہوں کے ٹکڑوں پر مختلف حفاظتی  اقدام کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں بلیک اسپاٹ کے سدھار ، آمدروفت کم کرنے کے   لئے قدم  ،  کریش بیریئرس   ، مرمت  ،   کمزور اور تنگ پلوں کی تعمیر نو ، سڑک کی حفاظت   سے متعلق آڈٹ، کمزور سڑکوں پر حادثوں میں کمی ، شاہراہوں کی نگرانی اور تعمیر کے دوران حفاظتی اقدام شامل ہیں۔

جناب گڈکری نےیہ بھی کہا کہ   ان کی وزارت  سڑکوں پر  جانوروں کی زندگی کی  حفاظت کو لے کر   چوکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت نے تمام ایجنسیوں سے  بھارتی  جنگلی جانوروں  ، ادارے ، دہرہ دون کے ذریعہ   مینونل عنوان  ’جنگلاتی زندگی  پر نشاندہ بنیادی ڈھانچے کو اثر کو کم کرنے کے   لئے ماحول سے متعلق   اقدام’ کے تحت  جاری تجاویز   کی تعمیل کرنے  اور اس ترتیب میں جنگلی جانوروں کی دیکھ بھال کرنے   کی درخواست کی ہے۔  انہوں نے غیر سرکاری تنظیموں (این جی او) اور سماجی اداروں کے سڑکوں پر    جانوروں کے لئے    بلیک اسپاٹ کا پتہ لگانے   اور ان کی وزارت کو    خبر دینے کی اپیل کی ہے۔ جس سے  ضروری سدھار کئے  جاسکیں۔

مرکزی وزیر نے کہاکہ وزارت اور  اس کے ادارے  جانوروں کے  استعمال کے متعلق  مناسب بنیادی ڈھانچے تیار کرنے پر بڑی رقم خرچ کررہے ہیں۔  انہوں نے  ناگپور- جبل پور قومی شاہراہ کا ذکر کیا ، جہاں  شیروں کو  راستے  کا حق  (رائٹ آو وے) دینے کےلئے  1300 کروڑ روپے کی لاگت سے  ان   (بذریعہ ڈکٹس)  بنائے گئے ہیں۔   اسی طرح  مدھیہ پردیش  ،  مہاراشٹر ،  اوڈیشہ وغیرہ کے   جنگلاتی علاقوں میں  بھی یہی عمل اپنا یاجارہا ہے۔  ان جانوروں کے  گھومنے ، انڈر پاس کی تعمیر   ،  ایلویٹیڈ کوریڈور ( اونچے گلیارے)  وغیرہ کے مطابق سڑک انجینرنگ کا مطالعہ کرنا شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ    ایم او آر ٹی ایچ نے ہمیشہ ہی    جنگلی جانوروں کی رہائش گاہوں  کو برباد ہونے سےبچانے کے لئے    ماحولیاتی توازن     جنگلی  جانور گلیارے  کی شکل میں   ایلیویٹیڈ سڑکوں ، انڈر پاس   /اوور پاس  کی تعمیر کی وکالت کی تھی اور  ضرورت پڑنے پر   کاٹے جانے والےپیڑوں کے بدلے میں   نقصان کی بھرپائی   اور درخت لگانےکی اسکیموں   کے ذریعہ    اسے لازمی بنایا گیاہے۔  پہلے کئے گئے اقدام میں  کوئی کمی  نہیں مانتے ہوئے  اب نئی سڑک  پروجیکٹ کو    سڑکوں کے لئے  سبزریٹنگ نظام  اپنانا ہوگا ،   جس سے پہلے ہی   آئی آر سی   کونسل  پہلے ہی  اشاعت کے لئے   اپنی منظوری دے چکی ہے۔ اس کے علاوہ  ،  ہندستان کے  حیاتیاتی    جغرافیہ پر  مرکوز    سبز سڑکوں کے لئے مسودہ تیار کیاجائے گا۔

 

م ن۔   ش ت  ۔ ج

Uno-3099



(Release ID: 1630012) Visitor Counter : 191