وزارت سیاحت

سیاحت کی وزارت نے 26 واں دیکھو اپنا دیش ویبینار منعقد کیا جس موضوع تھا "کچھ کی زندہ رہنے اور جذبہ حاصل کرنے کی اہلیت کی کہانی "


ویبینار میں "کَچھ  نہیں دیکھا تو کچھ نہیں دیکھا" کے پیغام  کے ساتھ کچھ کے مختلف پہلوؤں کی نمائش کی گئی

دیکھو اپنا دیش ویبینار سیریز ایک بھارت  شریشٹھ بھارت کے تحت بھارت کے مالامال تنوع کی نمائش کی ایک  کوشش ہے

Posted On: 01 JUN 2020 1:05PM by PIB Delhi

نئی دہلی،   یکم جون  2020  / سیاحت کی وزارت  کی "ویکھو اپنا دیش " ویبینار سیریز کے 26ویں اجلاس میں جو 30 مئی 2020 کو  کو منعقد کیا گیا تھا  اس میں کچھ گجرات کے ، دنیا کے سب سے بڑے ضلع کچھ کی تاریخ ، ثقافت، دستکاری اور کپڑے کی صنعت کی وراثت کی نمائش کی گئی۔   اس ویبینار میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے کچھ کے لوگوں کے جذبے کی نمائش بھی کی گئی جو بھارتی تہذیب کی تعریف بیان کرنے والا ایک لگاتار عمل ہے۔ اس ویبینار میں کچھ کا یہ پیغام بھی دیا گیا کہ "کچھ نہیں دیکھا تو کچھ نہیں دیکھا"۔ دیکھو اپنا دیش ویبینار سیریز  ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے تحت  بھارت کے مالا مال تنوع کی نمائش کی ایک کوشش ہے۔ 

ویبینار کے اس اجلاس کی نظامت وزارت سیاحت کی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ، محترمہ روپندر براڑ نے کی اور یہ ویبینار بھارتی ثقافتی وراثت کی ریسرچ کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نوین جافا نے پیش کی۔

محترمہ جافا نے اپنے خوبصورت الفاظ میں ایک دوسرے کے برعکس جغرافیائی خاصیتیں بیان کیں۔ انہوں نے نسلی اختلاط کو بھی اجاگر کیا جو بھارت کو سب سے زیادہ حیرت انگریز طریقے سے دنیا کے نقشے پر ظاہر کرتا ہے۔

کچھ نمک والے صحراؤں ، گھاس اور جھاڑیوں والی زمین ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں جو جھاڑیاں اُگتی ہیں وہ دنیا کی اپنی ہی نوعیت کی حامل ہیں۔  رن آف کچھ میں، بھارت کی کل نمک سپلائی کا تین چوتھائی حصہ پیدا ہوتا ہے۔  یہ جگہ اونٹوں کی افزائش نسل  کے لیے بھی جانی جاتی ہے یہاں کھرئی نسل کے اونٹ پائے جاتے ہیں جس کی خاصیت یہ ہوتی ہے کہ وہ خشک زمین اور نمکین پانی پر بھی زندہ رہ سکتا ہے۔ یہاں تک کہ یہ اونٹ سمندر میں تیر بھی سکتے ہیں اور نمکین پانی پی کر اور پودے کھا کر زندہ رہ سکتے ہیں۔ یہ اونٹ صحرا کے انتہائی درجے کی آب و ہوا میں رہ سکتے ہیں اور انتہائی درجے کے نمکین پانی پر بھی انحصار کر سکتے ہیں۔

اس پریزنٹیشن کی خاص باتیں یہ تھیں کہ  اس میں اجرخ روایتی بلاک پرنٹرس کی برادری کو دکھایا گیا ۔ اجرخ کپڑے پر بلاک پرنٹنگ کرنے والی قدیم ترین برادریوں میں سے ایک ہے جو بھارت کی گجرات اور راجستھان  ریاستوں میں آج بھی اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس انداز میں کپڑے پر جو چھپائی کی جاتی ہے وہ محض ہاتھ سے کی جاتی ہے جس میں کپڑے کے دونوں طرف قدرتی رنگوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ایک بہت ہی محنت والا اور طویل عمل ہوتا ہے۔

ویبینار میں ، کچھ میں  بینتھ سالٹ ڈیزرٹ کی نمائش بھی کی گئی، جہاں تین بڑی ہندوستانی برادریاں چینی کے برتن بنانے ، کڑھائی اور چمڑےکا کام کرتی ہیں۔ محترمہ جافا نے سدھی سدھانت فرقے اور لنگر   کا ذکر کیا۔

پریزنٹیشن میں ساحلی قصبے منڈاوی کو بھی شامل کیا گیا ، جہاں علاقائی صوفی عقیدے  کے لوگ  بحیرہ عرب میں روایتی کشتیاں بناتے ہیں۔

ویبینار میں  کچھ کی جن دیگر خاصیتوں کو دکھایا گیا اُن میں مندرجہ ذیل خاصیتیں شامل تھیں :

  • دھولاویرا - یونیسکو کی عالمی وراثت کی جگہ ہے اور بھارت میں  ہڑپہ کی دوسری سب سے بڑی جگہ ہے۔ یہ یقیناً ٹاؤن پلاننگ اور فن تعمیر کی ایک عمدہ مثال ہے۔
  • ڈھانچوں کا پارک
  • رن آف کچھ – سالٹ ڈیزرٹ آف عربین سی
  • کالا ڈُنگر
  • گرو گورکھناتھ مندر
  • نارائن سرور مندر
  • لکھپورٹ فورٹ اور بندرگاہ
  • سرہانڈو – منفرد انداز کا مور کی شکل والا موسیقی آلہ
  • تھالی ڈانس – خود کو توازن میں رکھنے والا ایک رقص جو شادی بیاہوں اور بچوں  کی پیدائش کی تقریبات میں پیش کیا جاتا ہے۔
  • طوفان۔ سمندر کے کنارے کیا جانے والا ایک بے ترتیب رقص ۔
  • وائی صوفی رقص

رن تہوار کا انعقاد ہر سال دسمبر سے فروری کے درمیان کیا جاتا ہے۔پورے بھُج شہر میں خیمے  لگائے جاتے ہیں اور بنیادی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔   باس فیسٹیول میں  بی ایس ایف بینڈ اور گرم ہوا کے غبارے  دلکشی کے سبب ہوتے ہیں۔  اس فیسٹیول میں ثقافتی نمائش کی جاتی ہے ۔ مقامی موسیقی اور رقص پیش کیا جاتا ہے اور لوگ خریداری کرتے ہیں اور روایتی کھانوں کا لطف لیتے ہیں۔

بھُج گجرات میں دیگر مقامات سے بھرپور طریقے سے جڑا ہوا ہے اور دلی اور ممبئی سے نیز  ملک کے دیگر مختلف علاقوں سے اس کے بھرپور رابطے ہیں۔  یہ مقام رودر ماتا ہوائی اڈے سے بھی جڑا ہوا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔

U - 2942

 



(Release ID: 1628671) Visitor Counter : 168