صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کووڈ-19 سے متعلق تازہ ترین جانکاری

Posted On: 21 MAY 2020 5:46PM by PIB Delhi

میڈیا کے بعض حلقوں میں لاک ڈاؤن کے نفاذ اور کووڈ-19 کے بندوبست سے متعلق حکومت کے بعض فیصلوں کے بارے میں کچھ خبریں گردش کررہی ہیں۔

لاک ڈاؤن کی مدت کو ملک میں صحت، بنیادی ڈھانچے کو بہتر کرنے کیلئے اچھی طرح استعمال کیا گیا۔ آج کی تاریخ میں  45299 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں ، اس طرح ہماری صحتیابی کی شرح 40.32 فیصد ہوگئی ہے۔ 21 مئی 2020 کو 2615920 نمونوں کی جانچ کی گئی اور گزشتہ 24 گھنٹے دوران 555 جانچ لیباریٹریوں (391 سرکاری سیکٹر کے اور 164 پرائیویٹ لیباریٹریوں) کے ذریعے  103532 نمونوں کی  جانچ کی گئی۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نئی دہلی ، صحت اور خاندانی بہبود کے محکمے، حکومت ہندکے اشتراک سے اور امراض کو کنٹرول کرنے سے متعلق قومی مرکز (این سی ڈی سی) ریاستی محکمہ صحت  اور کلیدی اسٹیک ہولڈروں بشمول عالمی صحت ادارہ (ڈبلیو ایچ او)، انڈیا کے اشتراک سے ہندوستانی آبادی میں ایس اے آر ایس- سی او وی-2کے حالات کا جائزہ لینے کیلئے کمیونٹی پر مبنی سروے کا کام کررہا ہے۔

مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی مجموعی کوششوں سے 3027 پوری طرح وقف کووڈ اسپتالوں اور کووڈ صحت مراکز کے ساتھ 7013 کووڈ معالجاتی مراکز کی شناخت کی گئی ہے۔  مزید برآں  2.81 لاکھ  سے زائد آئیسولیشن بیڈ، 31250 سے زائد آئی سی یو بیڈ اور 109888 آکسیجن والے بیڈ کی شناخت پہلے ہی پوری طرح وقف کووڈ اسپتالوں اور کووڈ صحت مراکز میں کی گئی ہے۔ اسی طرح حکومت ہند نے ریاستوں کو 65.0 لاکھ پی پی ای کوور آل اور 101.07 لاکھ این-95 ماسک سپلائی کی ہے۔ گھریلو  پروڈیوسروں کے ذریعے فی دن اب تقریباً 3 لاکھ پی پی ای کوور آل اور 3 لاکھ این-95 ماسک تیار کیے جارہے ہیں۔ ان کی پیداوار پہلے ملک میں بالکل نہیں کی جاتی تھی۔

علاوہ ازیں حکومت کووڈ-19 پر قابو پانے کیلئے ہر سطح پر صلاح ومشورہ کررہی ہے اور سرگرمی کے ساتھ  وبا کے ماہرین کو شامل کررہی ہے۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر ) کے ذریعے کووڈ-19 کے لئے قائم کردہ قومی ٹاسک فورس (این ٹی ایف) نے  وسط مارچ 2020 سے 20 میٹنگوں کا انعقاد کیا ہے اور اس وبا سے نمٹنے کیلئے  سائنٹفک اور تکنیکی طریقہ کار کے سلسلے میں منظم طریقے  سے مؤثر تعاون کیا ہے۔

جواہر لال نہرو سینٹر فار ایڈوانس سائنٹفک ریسرچ (جے این سی اے ایس آر) جو محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) حکومت ہند کے تحت ایک خودمختار  ادارہ  ہے، کی ایک ٹیم نے انڈین انسٹی  ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی)، بنگلورو کے اشتراک سے کووڈ-19 کے لئے  ایک تحقیقی پیش گوئی ماڈل تیار کیا ہے جو کہ مرض کے ارتقاء سے متعلق مختصر مدتی  پیش گوئی فراہم کرتا ہے اور ان طبی ضروریات کے بارے میں باخبر کرتا ہے جو اس کے نتیجے کے طور پر پیدا کیے جارہے ہیں۔

صحت اور خاندانی بہبود نیز سائنس و ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنسز  کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن کے زیر نگرانی ملک کی سائنٹفک برادری کوفعال اور سرگرم بنانے کیلئے ایک بیحد مربوط طریقہ کار اپنایا گیا ہے اور یہ ہمہ وقت  نئے ٹیسٹنگ کٹس، حفاظتی آلات اور تنفسی آلات وغیرہ تیار کرنے کیلئے  کام کررہے ہیں۔ اس  طریقہ کار نے بہترین پریکٹس کے تبادلے کیلئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کرنے ، کاموں میں باہمی اشتراک وتعاون، ضرورت پر مبنی اختراعات کی ترقی  اور  تحقیقی کام کو دوہرانےکے عمل سے بچنے میں کافی مدد کیا ہے۔ سائنس و ٹیکنالوجی کے محکمے کے تحت اداروں اور متعلقہ وزارتوں کی مدد سے  سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ  کووڈ-19 سے متعلق مختلف مسائل کو حل کرنے کیلئے ہندوستان میں مناسب ٹیکنالوجی تیار کرنے اور ان کی رفتار تیز کرنے کی کوششوں میں  اشتراک وتعاون کرنے میں سرکردہ رول ادا کررہا ہے۔ بایو ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی) اور اس کی  پی ایس یو،  بایوٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل (بی آئی آر اے سی) نے علاج ومعالجے، ٹیکہ، نوویل ، تھیراپیوٹکس، دواؤں اور کووڈ-19 کو کنٹرول کرنے کیلئے  کسی بھی دیگر اقدام میں  تعاون فراہم کرنے کیلئے  ایک کووڈ-19 ریسرچ کنزورشیم کال کا اعلان کیا ہے۔

مختلف پالیسی اعلانات بالخصوص ‘پردھان منتری غریب کلیان یوجنا’ اور ‘آتم نربھر بھارت’ ابھیان کا آغاز کیا گیا تاکہ  لوگوں کی مشکلات بالخصوص تارکین وطن مزدوروں، خوانچہ فرشوں،  تارکین وطن شہری غریبوں ، چھوٹے تاجروں ، خودروزگار والے افراد اور چھوٹے کسانوں کی تکلیفوں کو کم کیا جاسکے۔ مرکزی حکومت نے مائیگرینٹ ورکروں اور شہری غریبوں کیلئے  ایک اسکیم کا اعلان کیا ہے تاکہ کفایتی کرائے پر رہنے کا موقع دیکر ان کی زندگی کو آسان بنایا جاسکے۔ کفایتی  کرائے کےہاؤسنگ کمپلیکس تارکین وطن مزدوروں، شہری غریبوں اور طلباء کو سماجی تحفظ اور معیاری زندگی فراہم کریگا۔ اس عمل کو سرکاری و نجی شراکت داری (پی پی ای) طریقہ کار کے تحت مراعات  یافتہ ، مینوفیکچرنگ اکائیوں، صنعتوں، اداروں اور تنظیموں کے ذریعے نجی آراضی پر کفایتی کرائے کےہاؤسنگ کمپلیکس (اے آر ا یچ سی)  میں تبدیل کرکے  کیا جائیگا۔ یہ تنظیمیں اپنی نجی آراضی پر کفایتی  کرائے  کےہاؤسنگ کمپلیکسوں کی تعمیر کریں گے اور ریاستی حکومت کی ایجنسیوں / مرکزی حکومت کے اداروں  کو  اسی انداز میں ترغیبات فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ کفایتی  کرائے کے ہاؤسنگ کمپلیکس کی تعمیر اور اس کو چلا سکیں۔

 

 

-----------------------

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 2723



(Release ID: 1626048) Visitor Counter : 171