شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
کورونا کے انتظام کا شمال مشرق ماڈل
Posted On:
20 MAY 2020 3:20PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 21 ؍مئی، 2020،شمال مشرقی خطے کی ترقیات کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کورونا انتظام کے موضوع پر جو مضمون تحریر کیاہے، اُس مضمون کے چنندہ اقتباسات درج ذیل ہیں:
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے شمال مشرق کو ہمیشہ اعلیٰ ترجیح دی ہے۔ 2014 میں مودی حکومت کے برسراقتدار آنے کے فوراً بعد وزیراعظم نے کہا تھا کہ شمال مشرقی خطے کو ملک کے نسبتاً زیادہ ترقی یافتہ خطوں کے شانہ بہ شانہ لانےکے لئے تما م تر کوششیں کی جائیں گی۔ گزشتہ 6برسوں کے دوران ہم نے ‘‘واکنگ دی ٹاک’’یعنی کتھنی کو کرنی میں بدلنے کے سلسلے میں یعنی اپنے وعدے کو عملی جامہ پہنانے میں واجبی کامیابی حاصل کی ہے اور نہ صرف یہ کہ نفسیاتی فاصلے مٹائے گئے، بلکہ تیز رفتار ترقیاتی سرگرمی بھی زیر مشاہدہ آئی اور اس طریقے سے شمال مشرق کو ترقی کا ایک ماڈل بنا کر پیش کیاگیا۔
شمال مشرق کو مجموعی طور پر جو اعلیٰ ترین ترجیح دی گئی، اس کے مجموعی اثرات کا مشاہدہ رواں کورونا وبائی مرض کے دوران بھی کیاگیا۔ خواہ یہ لازمی اشیا کی وافر ایئر کارگو سپلائی ہو یا دوسرے ملکوں سے لگنے والی سرحدوں کو فوری طور پر سیل کرنے کی بات ہو یا پھر سماجی طور پر فاصلہ برقرار رکھنے کے رہنما خطوط پر مہذب سماج کےذریعے ازحد جوش و خروش سے عمل کرنے کاطریقہ ہو، ہر معاملےمیں شمال مشرق سرفہرست رہا۔
اس کا نتیجہ یہ ہے کہ اگر مودی حکومت کے تحت گزشتہ 6برسوں میں شمال مشرق ترقی کا ایک نمونہ بن کر ابھرا ہے، تو وہیں پر گزشتہ 6ہفتوں کے دوران شمال مشرق کورونا انتظام کے معاملے میں بھی ایک نمونہ بن کر سامنے آیا ہے۔
دراصل تمام تر شمال مشرقی ریاستوں نے جو سرگرم اقدامات انجام دیئے اور حکومت ہند کی جانب سے جو فراخدلانہ امداد انہیں فراہم کی گئی، اس نے اس خطے کو بقیہ بھارت کے مقابلے میں بہتر طریقے سے اس وبائی مرض سے نمٹنے اورنبردآزما ہونے کی قوت عطا کی۔ شمال مشرقی خطے میں مؤثر کووڈ-19انتظام کے اعداد وشمار پر مبنی شواہد درج ذیل گوشوارے میں ملاحظہ کئے جا سکتے ہیں:
گوشوارہ: شمال مشرقی خطے میں کووڈ-19 کی کیفیت کی ہفتہ وارانہ مجموعی صورتحال
نمبرشمار
|
تاریخ
|
وہ معاملات، جن کی جانچ کی گئی
|
منفی کیس
|
مثبت کیس
|
صحتیاب افراد
|
اموات
|
1
|
7 .4.2020
|
2931
|
2800
|
32
|
0
|
0
|
2
|
14.4.2020
|
5017
|
4696
|
38
|
1
|
1
|
3
|
21.4.2020
|
9580
|
9160
|
53
|
23
|
2
|
4
|
28.4.2020
|
16022
|
15782
|
55
|
32
|
2
|
5
|
5.05.2020
|
22849
|
21719
|
88
|
48
|
2
|
6
|
12.5.2020
|
37120
|
34962
|
235
|
55
|
3
|
7
|
18.5.2020
|
60063
|
57573
|
291
|
142
|
4
|
شمال مشرقی ریاستوں کےذریعے کئے گئے اقدامات کی کامیابی اس حقیقت سے ظاہر ہے کہ سکم اور ناگالینڈ میں تاحال کووڈ-19 کا ایک بھی مثبت کیس نہیں پایا گیا۔ ارونا چل پردیش اور میزورم دونوں ریاستوں میں صرف ایک ایک مریض پائے گئے تھے، جو اب صحتیاب ہو چکے ہیں۔ میگھالیہ میں اسپتال میں 13 کیس تھے، شیلانگ میں غیر ملکی مسافروں کی وجہ سے یہ کیس رونما ہوئے تھے اور اس کے نتیجے میں ایک فرد کی موت واقع ہوئی تھی۔ بقیہ تمام تر متاثرہ افراد صحتیاب ہو چکے ہیں اور اب میگھالیہ بھی کووڈ-19سے مبرا ریاست بن چکی ہے۔تاحال شمال مشرق کی 5 ریاستیں، یعنی اروناچل پردیش، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ اور سکم کووڈ سے مبرا ریاستیں ہیں۔ شمال مشرق میں سب سے بڑی ریاست آسام میں چند کیس پائے گئے ہیں۔ تاہم اس ریاست نے اس وبائی مرض پر بہت اچھے طریقے سے قابو حاصل کیا ہے اور معاملات کو مقامی علاقوں تک ہی محدود رکھا ہے۔ اسی طریقے سے منی پور اور تریپورہ میں دونوں ریاستوں میں 2-2کیس پائے گئے تھے، جو شفایاب ہو چکے ہیں اور دونوں ریاستوں کو کووڈ سے مبرا ریاست قرار دیا جا چکا ہے۔ تاہم مئی کے پہلے ہفتے میں چھوت سے متاثرہ مہاجرین کی وجہ سے تریپورہ میں بڑی تعداد میں کووڈ کے معاملات میں اضافہ دیکھا گیا۔ خصوصاً وہاں تعینات سی اے پی ایف میں اس طرح کے معاملات زیادہ نظر آئے۔ منی پور میں بھی گزشتہ 3-4دنوں کے دوران مہاجروں سے متعلق 5نئے معاملات سامنے آئے ہیں۔
مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے فوری رد عمل کے نتیجے میں سختی سے لاک ڈاؤن نافذ کیاگیا، فوری طور پر ادویہ سپلائی کی گئی اور ایئر کارگو اور ایئر فورس کے ذریعے ضروری سازوسامان پہنچایا گیا۔ ٹیسٹنگ کی سہولتوں کا انتظام کیا گیا اور ان کی تعداد بڑھائی گئی۔ کووڈ سے متعلق صحتی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا گیا اور سرکاری نظام تقسیم کے ذریعے تمام تر لازمی اشیا کی سپلائی کوشہریوں کے لئے دستیاب کرایا گیا اور معاشرے کے کمزورترین طبقے کو وزیراعظم غریب کلیان ان یوجنا کے توسط سے اناج دستیاب کرایا گیا۔ سکم اور ناگالینڈ میں ٹیسٹنگ کی کوئی سہولت دستیاب نہیں تھی۔ تاہم آسام میں 2سہولت دستیاب تھی۔ اس مدت کے دوران آسام کے تمام میڈیکل کالجوں میں جانچ کی سہولت فراہم کر ا دی گئی ہے۔ کوہیما اور ناگالینڈ میں اب تجربہ گاہ کام کرنے لگی ہے۔ سکم میں ٹرو این اے اے ٹی، جانچ سہولت نے کام کرنا شروع کر دیا ہے اور جلد ہی آر ٹی-پی سی آر تجربہ گاہ کام کرنا شروع کر دے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ک ا۔
(21-05-2020)
U- 2696
(Release ID: 1625728)
Visitor Counter : 227