بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

مختلف شعبوں کے لئے مرکزی حکومت کے ذریعے اعلان کردہ امدادی پیکیج اور ایم ایس ایم ای کی نئی تشریح صنعت کو زبردست فروغ دے گی : نتن گڈکری

Posted On: 17 MAY 2020 5:46PM by PIB Delhi

 نئی دلّی  ،  18  مئی  / ایم ایس ایم ای ، سڑک ٹرانسپورٹ  اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری  نے کہا ہے کہ ایم ایس ایم ای سمیت مختلف فریقوں / شعبوں کے لئے ، مزدوروں اور زراعت کے شعبے کے لئے  اعلان کردہ امدادی پیکیج اور ایم ایس ایم ای کی نئی تشریح صنعت کو  زبردست فروغ دے گی ۔ انہوں نے  ایم ایس ایم ایز  کی درجہ بندی  پر زور دیتے ہوئے  شرکت کرنے والوں سے کہا کہ وہ ایم ایس ایم ای کے لئے   پیکیج  کے طور پر اعلان کردہ  فنڈس کے فنڈ  کو موثر طور پر  نافذ کرنے   کے لئے مشورے دیں ۔

          جناب گڈکری نے یہ بات آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے " ایم ایس ایم ایز پر کووڈ – 19 کے اثرات   " اور " 20 لاکھ کروڑ کے پیکیج کے بعد بھارتی صنعت کا مستقبل " کے موضوع پر  ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے   بزنس  نیٹ ورک انٹرنیشنل   اور ایم ایم  ایکٹیو   سائی – ٹیک  کمیونیکیشن  کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ  سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

          جناب گڈکری نے یہ بھی کہا کہ  زرعی ایم ایس ایم ای اور  ماہی گیری  کے  ایم ایس ایم ای  سیکٹر   میں بھی مواقع تلاش  کرنے  کی ضرورت ہے ۔

          وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت سمیت  تمام فریقوں کو کووڈ – 19 کے چیلنجوں کا سامنا ہے ۔ انہوں نے صنعت پر زور دیا کہ  وہ  اس مشکل وقت میں   مثبت رویہ بر قرار رکھیں تاکہ موجودہ بحران پر قابو  پایا جا سکے کیونکہ  منفی رویہ  کسی کے  بھی مفاد میں نہیں ہے ۔

          اس بات کا ذکر کرتے ہوئے  کہ جاپان کی حکومت نے اپنی صنعتوں کو  چین سے  جاپانی سرمایہ کاری  نکالنے اور کسی دوسری جگہ سرمایہ کاری کرنے  کے لئے  خصوصی پیکیج کی پیشکش کی ہے  ، انہوں نے اِس خیال کا اظہار کیا کہ  یہ بھارت کے لئے ایک اچھا موقع ہے کہ وہ اس سے فائدہ اٹھائے ۔

          گرین ایکسپریس ہائی وے پروجیکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئی دلّی – ممبئی گرین ایکسپریس وے پر پہلے ہی  کام شروع ہو چکا ہے ، جو دیہی  ، قبائلی  اور پسماندہ علاقوں سے گزرتی ہے ۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ  یہ صنعتوں کے لئے ایک اچھا موقع ہے کہ وہ دیہی  ، قبائلی اور  کم ترقی یافتہ علاقوں سے   گزرنے والے راستے پر   صنعتی کلسٹروں ، لاجسٹکس پارک  وغیرہ میں  مستقبل کے لئے  سرمایہ کاری کریں ۔  اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ صنعتوں کو  میٹرو / بڑے شہروں   سے غیر مرکوز کرنے کی ضرورت ہے  ، انہوں نے  کہا کہ ملک کے دیہی  ، قبائلی اور پسماندہ علاقوں  پر توجہ دی جانی چاہیئے ۔

          مرکزی وزیر نے اِس بات پر زور دیا کہ  برآمدات میں اضافہ  کرنے پر  خصوصی توجہ  وقت کی ضرورت ہے   اور اس کے لئے بجلی کی لاگت ، لاجسٹکس کی لاگت اور سامان بنانے کی لاگت  کو کم کرنے  کی ضرورت ہے تاکہ عالمی مارکیٹ میں  مقابلہ آرائی کی جا سکے ۔ انہوں نے یہ مثال پیش کی کہ گاڑیوں  کے اسکریپ   پیج پالیسی  متعارف کرائے جانے سے پیداوار کی لاگت  کم کی جا سکتی ہے ۔  انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایسی درآمدات پر  توجہ دینے کی ضرورت ہے ، جس سے ملک کی پیداوار میں اضافہ ہو سکے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ایم ایس ایم ای کی وزارت  پچھلے تین برسوں کے دوران  در آمدات اور بر آمدات کی تفصیلات پر مبنی  دو کتابچے  تیار کرنے پر  کام کر رہی ہے ۔

          جناب گڈکری نے کہا کہ صنعت کو  زیادہ سے زیادہ  اختراعات   ، صنعت کاری  ، سائنس اور ٹیکنا لوجی ،  تحقیق کی صلاحیت   اور تجربات پر   توجہ  دینی چاہیئے تاکہ  علم کو دولت میں تبدیل  کیا جا سکے ۔

          کچھ اور پوچھے گئے سوالات اور ان کے لئے دیئے گئے مشوروں میں  وزیر موصوف نے ذکر کیا کہ  " درپردہ  نعمت  " کو کیسے حاصل کیا جائے  ،  بی این آئی کس طرح سماج پر اثر انداز ہو سکتی ہے  ، کووڈ – 19 کے دوران  ، اُن کمپنیوں کے لئے  کیا  پیغام ہے ، جو مشکل   حالات سے دو چار ہیں،  بہت چھوٹی صنعتوں کے فائدے کے لئے مُدرا قرض کی حد بڑھا کر 25 لاکھ کرنا اور ایم ایس ایم ای کے لئے  حال ہی میں اعلان کردہ  تین لاکھ کروڑ  کے بلا ضمانت والے خود کار قرضوں کے لئے رہنما خطوط جاری کیا جانا شامل ہیں ۔

          جناب گڈکری نے  نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیا اور حکومت کی طرف سے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ۔  انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ صنعت کو   مثبت  طریقۂ کار اپنانا چاہیئے اور  اُن مواقع  کو حاصل کرنا چاہیئے ، جو کووڈ – 19 کے بحران کے خاتمے کے بعد  سامنے آئیں گے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (18-05-2020)

U. No.2598

 



(Release ID: 1624819) Visitor Counter : 169