وزارت خزانہ
حکومت ہند اور اے آئی آئی بی نے کووڈ-19 سے نمٹنے کے لئے بھارت کو 500 ملین ڈالر کی امداد فراہم کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے
Posted On:
08 MAY 2020 5:22PM by PIB Delhi
حکومت ہند اور ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) نے آج کووڈ-19 عالمی وبا سے نمٹنے اور اس کی صحت عامہ کی تیاری کو مستحکم کرنے کے لئے 500 ملین امریکی ڈالر کے 'کووڈ -19 ایمرجنسی اقدامات اور صحت کے نظام کی تیاری کے منصوبے' پر دستخط کیے۔تاکہ کووڈ-19 سے نمٹنے اور اپنی عوامی صحت عامہ کی تیاریوں کے منصوبے کو مالی مدد دستیاب کرانے کے لیے ہندوستان کی مدد کی جاسکے۔ یہ اس بینک سے ہندوستان کو حاصل ہونے والی صحت عامہ کے شعبے کے لیے یہ پہلی امداد ہے۔
اس نئی امداد میں شامل ہندوستان کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام والے علاقوں کو شامل کیا جائے گا اور متاثرہ افراد، خطرے سے دوچار آبادی، طبی اور ہنگامی عملے اور خدمات فراہم کرنے والے، طبی اور جانچ کے مراکز اور قومی اور جانوروں کی صحت کی ایجنسیوں کی ضروریات پوری ہوں گی۔
اس معاہدے پر ہندوستان کی سرکار کی جانب سے وزارت مالیات کے معاشی امور کے محکمے کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سمیر کمار کھرے اور اے آئی آئی بی کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل (کارگزار) جناب رجت مشرا نے دستخط کیے۔
اس موقع پر جناب کھرے نے کہا کہ اے آئی آئی بی کی بروقت مدد سے کووڈ-19 کے لاحق خطرے سے نمٹنے اور ہندوستان میں تیاری کے لئے قومی صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کی کوششوں میں حکومت کو مدد ملے گی۔ اس وبا سے نمٹنے کے لازمی اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے ، یہ منصوبہ ریکارڈ مدت میں تیار کیا گیا ہے جو وزارت مالیات اور وزارت صحت اور اے آئی آئی بی کے عہدیداروں کی کاوشوں کی نشاندہی کرے گا۔
اس منصوبے سے حکومت ہند کووڈ-19 کے پھیلاؤ کو ہر ممکن حد تک کم اور محدود کرنے کی اہل ہوسکے گی۔ کیونکہ اس کے تحت پی پی ای ، آکسیجن کی فراہمی کے نظام اور ادویہ کی خریداری کی سطح میں اضافہ کرکے مرض کی تشخیص کی اہلیت میں اضافہ، کووڈ-19 اور مستقبل کی بیماریوں کے پھیلنے سے نمٹنے کے لئے صحت عامہ کی اہم خدمات، روک تھام اور مریضوں کے انتظام کے افعال کو انجام دینے کے لئے صحت مند صحت کے نظام کی تشکیل، ہندوستانی اور دیگر عالمی اداروں نے میڈیکل ریسرچ کونسل کے تعاون سے کام کرنے والے ہندوستانی اور دیگر عالمی اداروں کے ذریعہ کی جانے والی COVID-19 سے متعلق تحقیق میں ضروری مدد فراہم کرنا، کووڈ-19 کے وسیع پیمانے پر پھیلنے کی صورت میں، ممکنہ منفی بیرونی عوامل سے نمٹنے اور منصوبے کے تال میل اور نظم و نسق کے لئے عوامی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے لئے فوری مدد مل سکے گی۔
اس پروجیکٹ کے ابتدائی استفادہ کنندگان دراصل متاثرہ لوگ، جوکھم والی آبادی ، طبی اور ہنگامی عملے، طبی اور جانچ کے مراکز میں کام کرنے والے خدمت فراہم کرنے والے (سرکاری اور نجی دونوں) اور ہندوستان کووڈ-19 سے نمٹنے میں سرکاری اور جانوروں کی صحت کی ایجنسیاں شامل ہوں گی۔
اے آئی آئی بی کے نائب صدر (انویسٹمنٹ آپریشنز) جناب ڈی جے پانڈیان نے بتایا کہ ایک مضبوط صحت کا نظام بنانا فوری ترجیح ہے، جو کووڈ-19 کے مریضوں کا موثر اور بروقت علاج کرسکے اور ساتھ ہی اس کے پھیلاؤ کو بھی روک سکے۔ اس فنڈنگ سے ضرورت پوری ہوجائے گی اور ساتھ ہی ساتھ مستقبل میں ہونے والی بیماریوں کے وبا سے نمٹنے کی ہندوستان کی صلاحیت کو بھی تقویت ملے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس غیرمعمولی عالمی چیلنج کے مقابلہ میں، اے آئی آئی بی ایک اہم کردار ادا کرے گا اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرے گا، تاکہ اس کے صحت کے نظام کو بہتر بنانے میں مدد مل سکے اور جلد ہی اپنی معیشت کو راستے پر لانے میں مددکی غرض سے ضروری سرمایہ کاری کرنے میں بھارت کی مدد کی جاسکے۔
اس کے علاوہ ، اس اسکیم سے کووڈ-19 اور مستقبل کی بیماریوں کا بہتر ڈھنگ سے انتظام کرتے ہوئے صحت عامہ کی بنیادی روک تھام اور مریضوں کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کی جاسکیں۔ فنڈز سے ہندوستان کے مربوط بیماریوں کی نگرانی کے پروگرام کو تقویت ملے گی ۔ متعدی امراض سے متعلقہ اسپتالوں، ضلع، سول، جنرل اور میڈیکل کالج اسپتالوں میں بہتری لائی جائے گی اور اعلی کنٹرول یا روک تھام کے ساتھ بایوسفیٹی لیول 3 لیبارٹریوں کا نیٹ ورک بنانے میں مدد ملے گی۔
آج تقریبا 75 فیصد نئے متعدی امراض، انسانوں اور مویشیوں کے رابطے میں آنے سے شروع ہوتے ہیں، جس میں ایچ آئی وی / ایڈز ، ایبولا اور سارس شامل ہیں۔ اس منصوبے سے مویشیوں سے انسانوں تک موجود اور ابھرتی ہوئی بیماریوں کا پتہ لگانے کی صلاحیت اور نظام کو فروغ ملے گا۔ کووڈ-19 پر ہندوستانی اداروں کے ذریعہ کی جانے والی بایومیڈیکل ریسرچ میں ضروری مدد فراہم ہوگی اور جانچ اور تحقیق کے لیے وائرل ریسرچ اور کلینیکل لیبارٹریوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔
اس منصوبے سے کووڈ-19 کے بڑے پیمانے پر وبا پھیلنے کی صورت میں ممکنہ منفی بیرونی عوامل سے نمٹنے میں بھی مدد ملے گی، جس میں حفظان صحت کے طریقوں ، ماسک پہننے ، معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنے اور کمزور برادریوں کے لیے ذہنی صحت اور نفسیاتی خدمات کی فراہمی پر صحت سے متعلق وسیع تر معلومات اور عملی تبدیلیوں کی مہم شروع کرنا بھی شامل ہے۔
اس منصوبے کو عالمی بینک اور اے آئی آئی بی کی جانب سے 1.5 ارب ڈالر کی فنڈز کے ساتھ مالی اعانت فراہم کی جارہی ہے، جس میں سے 1.0 بلین ڈالر ورلڈ بینک اور 500 ملین ڈالر اے آئی آئی بی کے ذریعہ فراہم کرائی جائی گی۔
اس منصوبے پر نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) اور قومی مرکز برائے انسداد امراض (این سی ڈی سی) کے ساتھ ساتھ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) ، وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے ذریعے عمل آوری کی جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔س ش۔ ت ع۔
U-2433
(Release ID: 1622944)
Visitor Counter : 260