سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈی بی ٹی ڈی بی آئی آر اے سی کووڈ – 19 تحقیقی کنشورشیم نے ویکسین،  تشخیص ، علاج اور دیگر ٹیکنالوجی کے لیے 70 تجاویز پیش کیں

Posted On: 10 MAY 2020 7:47PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  10  مئی 2020  / سارس سی او وی – 2 سے نمٹنے کے لیے محفوظ اور موثر بایو میڈیکل  طریقے فوری طور پر تیار کرنے کے لیے بایو ٹیکنالوجی کے محکمے اور بایو ٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنٹس کونسل میں کووڈ – 19 کی تحقیق  کے کنشورشیم کے لیے درخواستیں طلب کی تھیں۔ اس کے علاوہ براک میں کووڈ – 19 کو رقم فراہم کرنے کے لیے ایک سہولت قائم کی ہے جو تیزی جائزہ لینے والے عمل کے تحت فوری طور پر خرچ کی جائے گی۔

تحقیقی کنشورشیم  کے تحت، ڈی بی ٹی اور براک  ان درخواستوں کا لگاتار جائزہ لیتی رہی ہے تاکہ تشخیص کا عمل طے کرنے ، ٹیکہ تیار کرنے ، نوویل علاج، دواؤں کو نیے سِرے سے استعمال کرنے اور کووڈ – 19 پر قابو پانے کے لیے صنعت  / ماہرین تعلیم اور ان دونوں کو مشترکہ طور پر مدد دی جا سکے۔  کثیر جہتی نظام کے جائزے کے ذریعے آلات ، تشخیص ، ٹیکہ کاری، علاج اور دیگر طیرقۂ کار ، مالی مدد کے لیے 70 تجاویز کی سفارش کی گئی ہے جس کے لیے مالی مدد دی جائے گی۔  منتخبہ تجاویز میں 10 ٹیکہ کاری کے امیدوار ، 34 تشخیصی مصنوعات یا مزید سہالیات ، 10 علاج کے متبادل ، دواؤں کو نئے سِرے سے استعمال کرنے کی دو تجاویز اور 14 پروجیکٹس جنہیں روک تھام کے طریقے کے طور پر زمرہ بند کیا گیا ہے۔

ٹیکہ تیار کرنے کے لیے ایک تیز طریقہ کار فراہم کرنےکی غرض سے  ڈی بی ٹی نے ایسے اداروں کی نشاندہی کی ہے جو ابتدائی تجربات کے لیے مویشیوں پر تجربات کی سہولت فراہم کریں گے۔ آئی آئی ٹی اندور ، فرضی وائرس سارس سی او وی – 2 تیار کرے گا جسے تجربات میں استعمال کیا جائے گا۔  این زین بایو سائنسیز لمیٹڈ اسپائی پروٹین اور ریسیپٹر بائنڈنگ ڈومین پروٹین ، ٹیکے اور تشخیصی کمپنیوں میں بڑے پیمانے پر فراہم کرے گا۔  ٹیکہ امیدواروں کے پورٹ فولیو میں  اگلے مرحلے کے ایم آر این اے ٹیکہ امیدوار کی  تیاری کے لیے مدد فراہم کر کے اضافہ کیا گیا ہے۔

کووڈ – 19 کے لیے ناک کے ذریعے ٹیکہ لگائے جانے والے کسی امیدوار کی تیاری کے لیے ابتدائی کام ، کیمیاوی ٹیکنالوجی کے بھارتی ادارے کو سونپا گیا ہے۔

د لی یونیورسٹی کے ساؤتھ کیمپس میں اینٹی باڈی کو ناکارہ بنانے کی تحقیق کا کام شروع کیا ہے ۔

اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کووڈ – 19  کی  مکمل تشخیص  ملک ہی میں کر لی جائے ۔ اے ایم ٹی زیڈاور دیگر کمپنیوں کو پہلے ہی سے مدد فراہم کی جا چکی ہے  تاکہ آر ٹی  پی سی آر کٹس کی تیاری میں اضافہ کیا جا سکے ۔ اس کے علاوہ تشخیص کےلیے طویل مدتی ضرورتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈی بی ٹی / براک میں تشخیص کے مختلف پلیٹ فارموں کے لیے بھی عزم کیا ہے۔

بایو ٹیکنالوجی کے محکمے نے نیشنل بایو میڈیکل ریسورس اینڈی جینائزیشن کنشورشیم این بی آر آئی سی کی شروعات کی ہے۔ یہ شروعات سرکاری پرائیویٹ شراکت داری کے طور پر شروع کی ہے۔

تیزی سے جائزہ لینے والے عمل کو صحت ، براک نے کووڈ طریقۂ کار کو فنڈ دینے کے مراکز تشکیل  دیے ہیں، جو  فوری طور پر کام میں لانے کے لیے تیار ہیں۔  اس پہل کے ذریعے پی پی ای طریقہ کار والے اسٹارٹ اپ کو منظوری دی گئی ہے تاکہ وہ پورے جسم کو ڈھکنے والے ملبوسات تیار کر سکے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔    

 

م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔

U - 2428


(Release ID: 1622926) Visitor Counter : 206