وزارت خزانہ

انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کی دفعہ6 کے تحت قیام گاہوں کی تصدیق

Posted On: 09 MAY 2020 10:39AM by PIB Delhi

انکم ٹیکس ایکٹ1961 کی دفعہ 6 میں افراد کی قیام گاہوں سے متعلق متعدد ضابطے موجود ہیں۔  کسی بھی فرد کی ہندوستان میں رہائش یا کسی غیر مقیم ہندوستانی یا معمولی شخص یا اس پر انحصار کرنے والے متعلقین کی نوعیت یا سال کی جس مدت کے لیے وہ شخص ہندوستان میں  اس کا قیام ہوگا، اس سے متعلق  امور اس دفعہ میں شامل ہیں۔

اس سلسلے میں متعدد گزارشات موصول ہوئی تھیں، جن میں  کہا گیا تھا کہ ملک میں ایسے افراد موجود ہیں، جو  سال 2019-20 میں ایک مقررہ مدت تک قیام کے لیے ہندوستان آئے تھے اور اب اپنے غیرمقیم ہندوستانی کے درجے یا حیثیت کو برقرار رکھنے کی غرض سے گزشتہ سال کے اختتام سے قبل واپسی کے خواہشمند تھے۔ تاہم بھیانک عالمی وبا کووڈ-19 کے سبب عالمی سطح پر لاک ڈاؤن کے نفاذ کے سبب بین الاقوامی پروازیں ملتوی ہوجانے کے سبب انہیں ہندوستان میں اپنے قیام کی مدت کو مزید طویل کرنا پڑاہے۔ علاوہ ازیں اس امر کے سلسلے میں بھی تشویشات موصول ہوئی ہیں ، جن میں اس امر کا اظہار کیا گیا ہے کہ یہ افراد غیر رضاکارانہ طور سے  غیرارادی طور پر ہندوستانی شہری قرار پا گئے ہیں۔

سی بی ڈی ٹی نے ایسے معاملات میں پیش آنے والی پریشانیوں اور دقتوں سے بچاؤ کے لیے سرکلر نمبر11، مورخہ 8 مئی 2020 جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاکہ اس قانون کی دفعہ 6 کے تحت سال 2019-20 میں  ان افراد کی اقامتی نوعیت کا تعین کیا جاسکے، جن کا اندراج سال 2019-20 میں ایسے افراد کی حیثیت سے کیا گیا تھا، جو22 مارچ2020 سے پہلے ہندوستان آئے تھے۔ اور

  • اب 31 مارچ 2020 تک واپس نہیں جاسکے تھے، ہندوستان میں 22مارچ 2020 سے 31 مارچ 2020 تک ان کے قیام کو مقررہ مدت میں شامل نہیں کیا جائے گا، یا
  • ایسے  افرادجنہیں بھیانک عالمی وبا کووڈ-19 کے سبب یکم مارچ 2020 کے بعد کورنٹین کیا گیا تھا، انہیں 31 مارچ 2020 سے قبل انخلا کی پروازوں کے ذریعے  واپس جانا تھا، لیکن وہ 31 مارچ 2020 تک یا اس سے قبل ہندوستان سے نہیں جا سکے تھے، کورنٹائن کیے جانے کے سبب ہندوستان میں ان کے قیام کی مدت  ان کی روانگی کی تاریخ یا 31 مارچ تک ممکن نہیں ہوسکی تھی، انہیں انخلائی پروازوں کے ذریعے ملک سے باہر نہیں بھیجا جائے گا۔ یا
  • ایسے افرادجنہیں 31 مارچ2020 یا اس سے قبل انخلائی پروازوں کے ذریعے ملک سے باہر بھیجا گیا تھا، ہندوستان میں22 مارچ 2020 سے  ان کی روانگی تک ان کے قیام کی مدت  پر غور نہیں کیا جائے گا۔

مزید برآں چونکہ مالی سال 2020-21 میں بھی لاک ڈاؤن جاری ہے اور اب تک یہ بات واضح نہیں ہوسکی ہے کہ کب تک بین الاقوامی کمپنیوں کے طیاروں کو پرواز کی اجازت ہوگی اور یہ کمپنیاں فضائی سفر کا کاروبار شروع کرسکیں گی، اس سلسلے میں ہندوستان میں قیام پذیر ان افراد کے قیام کی مدت حالات کے معمول پر آنے تک بین الاقوامی پروازوں  کے شروع ہونے تک ہندوستان میں گزشتہ برس سے سال 2020-21 تک ان کے قیام کی مدت کی نوعیت پر ایک سرکلر جاری کیا جائے گا، جس میں ایسے افراد کے ہندوستان میں اس مدت کے دوران قیام کوشامل نہیں کیا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔ س ش۔ ت ع۔

(09-05-2020)

U- 0000



(Release ID: 1622462) Visitor Counter : 206