وزارت آیوش

کووڈ-19 کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے آیوش دخل اندازیوں پر مبنی


بین شعبہ جاتی مطالعات کا رسمی آغاز

Posted On: 06 MAY 2020 6:22PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 6 ؍مئی، 2020،آیوش کے وزیر جناب شری پدیسونائک اور وزیرصحت ڈاکٹر ہر ش وردھن نئی دلی میں کووڈ-19 کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مشترکہ طور پر 3آیوش پر مبنی مطالعات آج مشترکہ طور پر لانچ کریں گے۔

 

آیوش کی وزارت نے ملک میں آیوش نظام ادویہ کے تحت شفا خانہ مطالعات (پروفلیکٹک اور اضافی دخل اندازیاں) کے توسط سے وبائی مرض سے نمٹنے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ وزارت ایسی آبادی کے سلسلے میں آیوش پر مبنی پروفلیکٹک دخل اندازیوں  پر مبنی اثرات کا بھی مطالعہ کر رہی ہے، جنہیں اس وبائی مرض سے زیادہ خطرہ لاحق ہے۔ ساتھ ہی ساتھ کووڈ-19 کی روک تھام کےلئے آیوش کی جانب سے تجویز کئے گئے طریقوں اور آیوش اقدامات کو بھی اس سلسلے میں بروئے کار لا رہی ہے۔ آیوش کی وزارت نے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے نائب چیئرمین ڈاکٹر بھوشن پٹوردھن کی قیادت میں ماہرین کا ایک گروپ تشکیل دیاہے، جس کا مقصد بین شعبہ جاتی آیوش تحقیق و ترقیات ٹاسک فورس فراہم کرنا ہے تاکہ  مذکورہ پہل قدمیوں کے سلسلے میں حکمت عملیاں وضع کی جا سکیں اور انہیں فروغ دیا جا سکے۔

 

مذکورہ مطالعات کو رسمی طور پر 7مئی 2020 کو لانچ کیا جائے گا۔

 

1.آیوروید پر مبنی دخل اندازیوں سے مربوط شفا خانہ تحقیقات مطالعات کو پروفلیکسس کے طور پر کووڈ-19 کے سلسلے میں معیاری نگہداشت کے طور پر شامل کیا جائے گا۔ اس میں وزارت آیوش، صحت و کنبہ بہبود کی وزارت اور سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت مشترکہ طور پرشفاخانہ مطالعات انجام دے  گی اور یہ کام آئی سی ایم آر کے تکنیکی تعاو ن کے سہارے، سائنٹفک اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر)کے توسط سے انجام پائے گا۔

 

بین شعبہ جاتی آیوش تحقیق و ترقیات ٹاسک فورس نے ملک بھر کے ممتاز اداروں کے ازحد مقتدر ماہرین کے ساتھ مل کر نظر ثانی اور مشاورتی عمل کے ذریعے شفا خانہ تحقیقاتی پروٹو کول وضع کیا ہے تاکہ کووڈ-19 کے مثبت معاملات کے سلسلے میں پروفلیکٹک مطالعات اور ایڈ آن دخل اندازیوں کا خاکہ وضع کیاجا سکے اور مختلف النوع دخل اندازیوں یعنی اشوگندھا، یشٹی مدھو، گڈوچی +پپالی اور جڑی بوٹی پر مبنی  ایک مرکب (آیوش 64) کا مطالعہ کیا جا سکے۔

 

الف.اشوگندھا ایس اے آر ایس –سی او وی-2 کے برخلاف سی پروفلیکسس کے طور پر کام کر سکتا ہے یعنی کووڈ-19 کے وبائی مرض کے دوران افزوں خطرات سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

 

ب.ہلکے سے لے کر اوسط کووڈ-19 کے وبائی مرض کے علاج میں معیاری نگہداشت کے طورپر اس آیوروید مرکب کی اثرانگیزی کو پرکھنا، اسےکسی جگہ پر بھی اوپن لیول کے ساتھ مساوی اثرانگیزی کے لئے پرکھا جا سکتا ہے اور یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ کس حد تک سرگرمی سے کنٹرو ل کر سکتا ہے۔

 

2.آیوش پر مبنی پروفلیکٹس دخل اندازیوں کے سلسلے میں آبادی پر مبنی دخل اندازی مطالعات: آیوش کی وزارت کووڈ-19 کی روک تھام کے سلسلے میں آیورویدک دخل اندازیوں کا مطالعہ آبادی کو بنیاد بنا کر کر رہی ہے۔ یعنی اس بات کا تعین کر رہی کہ ہائی رسک پاپولیشن کو لاحق ہونے والے چھوت کی روک تھام میں آیوروید کس حد تک کارآمد ثابت ہو سکتاہے۔

 

3.کووڈ-19 کی روک تھام کے کام میں  آیوش سنجیونی اپلی کیشن پر مبنی مطالعات ، اثرات کا تجزیہ کرنے کی غرض سے انجام دیئے جا رہے ہیں۔ آیوش کی وزارت نے آیوش سنجیونی موبائل ایپ وضع کیا ہے تاکہ 5 ملین افراد کو نشان زد کر کے ڈاٹا فراہم کیا جا سکے۔ بنیادی متوقع مقاصد میں آیوش کےذریعے تجویز کردہ ادویہ کے استعمال اور اس کی قبولیت سے متعلق اعداد وشمار کا حصول، نیز آبادی کس حد تک ان اقدامات کو قبول کرتی ہے اور کووڈ-19کی روک تھام میں یہ کہاں تک مددگارثابت ہو سکتے ہیں، یہ تمام امور اس کے تحت شامل ہیں۔

***

 

 

م ن۔ک ا۔

(06-05-2020)

U-2337


(Release ID: 1621731) Visitor Counter : 191