پنچایتی راج کی وزارت

ملک کے ہر حصے میں مقامی انتظامیہ  کووڈ-19 کے نتیجے میں پیداہوئی صورتحال کے درمیان عوام الناس کی مدد کےلئے پہل قدمیوں میں مصروف ہے


پھنسے ہوئے لوگوں کے لئے کنٹرول روم قائم کرنے، قرنطائن کے تحت آئے ہوئے افراد کے سفری راستوں کی تلاش اور کن لوگوں سے ان کا رابطہ قائم ہوا، اس کی تفصیلات جمع کرنا، لاری ڈرائیوروں سمیت سرحد پار کرنے والوں کی تفصیلات جمع کرنا، شبہا ت کا ازالہ، بایو میڈیکل فضلے کا رکھ رکھاؤ، معالجہ اور اسے ٹھکانے لگانا اور کاشت کے نتیجے میں حاصل ہوئی پیداوار کی خریداری اور فروخت کا انتظام کرنا جیسے مختلف اقدامات کئے جا رہے ہیں

Posted On: 03 MAY 2020 8:14PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 3 ؍مئی، 2020،ملک بھر کی تمام ریاستوں، اضلاع اور پنچایت  کی سطح پر مقامی انتظامیہ کووڈ-19 کے وبائی مرض کے پھیلاؤ کی روک تھام کی مختلف پہل قدمیوں میں مصروف ہے۔ حکومت ہند کے تحت پنچایتی راج کی وزارت ریاستی حکومتوں ، ضلعی انتظامیہ اور گرام پنچایتوں کے ساتھ قریبی رابطہ بنائے ہوئے ہے تاکہ لاک ڈاؤن کی بندشوں کی خلاف ورز ی نہ کی جائے اور نہ ہی سماجی طور پر فاصلہ برقرار رکھنے کے اصولوں پر لاپرواہی سے عمل کیاجائے۔

 

مختلف النوع ایسے اقدامات، جو بہترین طریقہ ہائے کار کے طور پر دیگر افراد کے لئے ایک مثال بن سکتے ہیں، ان کا ایک مختصر خاکہ درج ذیل ہے:

 

آندھراپردیش:

آندھراپردیش کی حکومت نے پھنسے ہوئے لوگوں کی مدد کے لئے کنٹرول روم قائم کیا ہے۔ دیگر ریاستوں میں پھنسے ہوئے آندھرپردیش کے افراد 2424680-0866، پر رابطہ قائم کر سکتے ہیں یا اسی طریقےسے آندھرپردیش میں پھنسے ہوئے دیگرریاستوں کے افراد 1902پر رابطہ قائم کر سکتے ہیں اور اپنی تفصیلات فراہم کر سکتے ہیں تاکہ اپنے آبائی مقامات تک جانے میں امداد حاصل کر سکیں۔ اسی طریقے سے گرین زون میں واقع 1655صنعتوں کو ہدایت دی گئی ہےکہ وہ آپریشن شروع کرسکتی ہیں اور انہوں نے آپریشن شروع کر دیئے ہیں۔نقل مکانی کرکے آئے ہوئے مزدوروں کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ وافر حفاظتی اقدامات کے ساتھ ایک گرین زون سے جا کر دوسرے گرین زون میں کام کر سکتے ہیں۔

https://images.newindianexpress.com/uploads/user/imagelibrary/2020/4/30/w900X450/igrant-eps_.jpg

آسام:17اراکین پر مشتمل تقریبا 5 ایس  ایچ جی ضلع چاچر کےسلچر بلاک کے تحت تاراپور گرام پنچایت میں ماسک تیار کرنے میں مصروف ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0021E6A.png https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003RRXI.jpg

کیرالہ:این ایس ایس کے 40رضاکاران کلکٹریٹ احاطے کے اندر ضلعی  طبی دفتر میں باری باری سے مصروف عمل رہ کر ایسے تمام افراد کے بنیادی اور ثانوی روابط کو تلاشنے میں مصروف ہیں، جو اس ضلعے میں دیگر ممالک اور دیگر ریاستوں سے کووڈ-19 کے پھیلاؤ کے بعد آئے ہیں۔ یہ کنٹرول سیل قرنطائن میں رہ رہے افراد، لاری ڈرائیوروں اور ایک ریاست سے دوسری ریاست میں سامان لانےا ور لے جانے والوں اور خصوصی پاس کے ذریعے سرحدپار کرنے والوں کی نگرانی بھی کرتا ہے۔

https://img.manoramaonline.com/content/dam/mm/en/districts/malappuram/images/2020/4/24/little-star-malappuram-1.jpg

تلنگانہ:تلنگانہ ریاستی کثافت روک تھام بورڈ (ٹی ایس پی سی بی)، نے عوام الناس ، مقامی شہری اداروں، حفظان صحت کے اداروں اور عام طور پر بایو میڈیکل فضلے کو ٹھکانے لگانے والی سہولتوں کے ذمہ داران سے کہا ہے کہ وہ بایو میڈیکل فضلے کو جو کووڈ-19 کے مریضوں ؍ مشتبہ افراد کی جانچ کے نتیجے میں نکلے ہوں، کو ٹھکانے لگانے کے لئے مخصوص طریقہ کار ؍ رہنما خطوط پر عمل کریں۔

https://cdn.telanganatoday.com/wp-content/uploads/2020/05/Capture.jpg

دیپتی مہلا سمیتی، جو راما گنڈم کے قومی تھرمل پاور کارپوریشن کے لیڈیز کلب سے وابستہ ہے، نےملازمین اور ٹھیکے پر کام کرنے والے کارکنان کو  5ہزار سوتی ماسک تقسیم کئے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ ماسک مذکورہ لیڈیز کلب کی  رضاکار اراکین ، ساتھ ہی ساتھ قرب و جوار کے گاؤں کی خواتین نے تیار کئے ہیں، جنہیں سلائی کی تربیت دی گئی ہے۔

https://cdn.telanganatoday.com/wp-content/uploads/2020/05/NTPC.jpg

میزورم: میزورم کے گاوؤں کے باشندگان ، بیشتر اپنی گزربسر کاشتکاری کے ذریعے کرتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ دیگر محنت کا کام بھی کرتے ہیں۔ موجودہ صورتحال نے  روزانہ کی روزی روٹی اور آمدنی میں تخفیف کر دی ہے۔ مقامی ادارے کھانے پینے کا سامان مفت تقسیم کر رہے ہیں۔ ان میں چاول ، دال، آلو وغیرہ شامل ہیں۔ حکومت کی جانب سے بھی مفت راشن تقسیم کیا جا رہا ہے۔ مقامی اداروں نے گاؤں والوں کو اجازت دی ہے کہ وہ سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے اور مخصوص شرائط کی پابندی کرتے ہوئے اپنے کھیتوں میں کام کر سکتے ہیں۔ مقامی اداروں نے کھیتوں کی پیداوار خریدنے اور فروخت کرنے کے لئے بھی ضروری انتظامات کئے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007CPYG.jpg

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

م ن۔ک ا۔

U- 2252

                      



(Release ID: 1620841) Visitor Counter : 199