وزارت سیاحت
سیاحت کی وزارت نے دیکھو اپنا دیش سیریز کے ڈسٹینیشن - سریسکا ٹائیگر ریزرو موضوع کے تحت 13 ویبینار کی میزبانی کی
Posted On:
02 MAY 2020 3:12PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 02 مئی 2020 / وائلڈ لائف پارک اور جنگلاتی علاقے منفرد انداز کے علاقے ہر ایک کو ممنفرد انداز کے موقعے فراہم کرتے ہیں۔ یکم مئی 2020 کو سیاحت کی وزارت کے دیکھو اپنا دیش ویبینار کے 13ویں اجلاس میں ڈسٹینیشن – سرسکا ٹائیگر ریرو عنوان سے ایک پرنزینٹیشن دیا گیا جو اجنگلاتی زندگی کا ایک ایسحتی دورہ تھا اور رجاستھان کے الور ضلعے میں سرسکا ٹائیگر ریزرو میں سیاحوں کے لیے سیاحت کا ایک اچھا موقع تھا۔
یہ ویبینار سرسکا مینور ، ٹہلا، کے بانی جناب گجیندر سنگھ پنوار اور ایمینس مارکیٹنگ کے سی ای او جناب دھیرج تریویدی نے پیش کیا۔
سرسکا ٹائیگر ریزرو اراولی پہاڑیوں میں واقع ہے جو الور سے 35 کلو میٹر دور دلی کے 250 کلو میٹر جنوب مغرب اور جے پور کے 110 کلو میٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔ سرسکا وادی جو کبھی الور کے مہاراجا کی شکار گاہ رہی ہے یہاں جنگلاتی جانور اور پیڑ پودوں کی مختلف اقسام موجود ہیں۔ اس پارک میں شیر، تیندوے، نیل گائے ، سامبر اور چیتل وغیرہ رہتے ہیں۔ یہ جگہ پرندوں کے سائقین کے لیے بھی خاص ہے کیونکہ یہاں بہت سی اقسام کے پرندے رہتے ہیں، جس میں شاہین ، کھوٹ بڑھئی، سنگ والا الّو ، گدھ اور دیگر بہت سے پرندے شامل ہیں۔
اس جنگل میں دسویں اور گیارہویں صدی کے قدیم مندروں کے کھنڈر بھی موجود ہیں۔ یہاں کنکواری قلع اور 10ویں صدی کے نیل کنٹھ مندر بھی موجود ہیں،۔ مندر جانے کا راستہ کافی اُبڑ کھابڑ ہے لیکن ان کے خوبصورت بناوٹ اور کھجوراہو جیسی نقاشی سیاحوں کے دل کو موہ لیتی ہے۔ نیل کنٹھ مہادیو میں 300 سے زیادہ ہندو اور جین مندر ہیں جن کی تعمیر 8ویں اور 12 ویں صدی کے درمیان کی گئی تھی۔ ابھیانیری میں چاند باولی کی 3500 سیڑھیاں ہیں جو نکھومبا سلطنت کے دوران بنائی گئی تھی اور یہ دنیا کی سب سے بڑی باولیوں میں سے ایک ہے۔ الور ایک ایسا شہر ہے جس میں جگہ جگہ وراثتی عمارتیں ، قلعے ، مکبرے اور محل موجود واقع ہیں۔ ان میں سے کچھ اہم مقامات بالا قلعہ ، وجے مندر لیک پیلیس ، فتح جنگ کی گنبد اور موتی ڈنگری ہے۔
پروجیکٹ ٹائیگر ، ماحولیات جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت کی مرکز کی اسپانسرڈ اسکیم ہے جس کے تحت نامزد جگہوں پر شیروں کے تحفظ کے لیے ریاستوں کو مرکزی امداد دی جاتی ہے۔ بھارت میں 2967 شیر ہیں ، جن میں سے آدھے سے زیادہ مدھیہ پردیش اور کرناٹک میں ہیں۔ یہ بات شیروں سے متعلق 2018 کی تازہ ترین تخمینہ رپورٹ میں بتائی گئی تھی۔ 2014 میں جب آخری بار گنتی کی گئی تھی اُس وقت سے اب تک شیروں کی آبدی میں 33 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ 2014 میں یہ آبادی 2226 تھی ۔ سرسکا شیروں کی پہلی پناہ گاہ ہے جس میں بھارت کے رایل بنگال کے شیروں کو کامیابی کے ساتھ دوبارہ بسایا گیا ہے اور فی الحال یہاں تقریباً 20 شیر ہیں۔
سیاحت کی وزارت کی ویبینار سیریز کا مقصد بھارت کے مختلف سیاحتی مقامات کے بارے میں بیداری لانا اور انہیں فروغ دینا ہے۔ جس میں کم مشہور جگہیں بھی شامل ہیں۔
جو لوگ ان ویبینارز میں شرکت نہیں کر سکے ان کے لیے یہ ویبینارز اس ویبسائٹ پر دستیاب ہیں یہ ویبینارز حکومت ہند کی سیاحت کی وزارت کے سبھی سوشل میڈیا ہینڈلز پر بھی دستیاب ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔
U - 2230
(Release ID: 1620729)
Visitor Counter : 205