سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

جے این سی اے ایس آر کے سائنسدانوں نے قدرتی پروڈکٹ پر مبنی الزائمر مزاحم تیار کیا

Posted On: 29 APR 2020 12:40PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے ، حکومت ہند کے تحت ایک خود مختار  ادارہ  جواہر لال نہرو سینٹر فار  ایڈوانسڈ سائنٹفک ریسرچ (جے این سی اے ایس آر) کے سائنسدانوں نے بر بیرن کی ماہیئت کو بیر- ڈی  میں  بدل دیا ہے تاکہ اس کا استعمال الزائمر کے  مزاحم کی شکل میں کیا جاسکے۔ بربیرن دراصل کرکیومن کی طرح کا ہی ایک قدرتی اور سستا  پروڈکٹ ہے جو تجارتی سطح پر دستیاب ہے۔ ان سائنسدانوں کا تحقیقی کام سائنسی جریدہ   آئی سائنس میں شائع کیا گیا ہے۔

الزائمر بمرض ہی سب سے زیادہ ہونے والا نیوروڈی جنریٹیو نقص ہے اور ڈیمیشیا کے  70فیصد سے زیادہ معاملوں کیلئے یہی ذمہ دار ہوتا ہے۔ اس بیماری کے کثیر عوامل نیچر ہونے کے سبب محققین کیلئے اس کی کوئی  مؤثر دوا تیار کرنا کافی مشکل ہوگیا ہے۔

جے این سی اے ایس آر کے ایک سورن جینتی فیلو پروفیسر ٹی گووند راجو نے الزائمر بیماری کیلئے قدرتی پروڈکٹ پر مبنی  علاج کی  کھوج کرنے کیلئے اپنی ٹیم کی قیادت کی اور ہندوستان اور چین میں پائے جانے وال آئیسو کیونولن قدرتی  پروڈکٹ بربیرن کا انتخاب کیا اور اس کا استعمال روایتی  دواؤں اور دیگر ادویہ میں کیا۔حالانکہ بربیرن آسانی سے نہیں گھلتا ہے  اور سیل کے لئے زہریلا ہے، یہی وجہ ہے کہ  انہوں نے  بربیرن کو بیر-ڈی  میں آمیزش  کردیا یا تبدیل کردیا جو ایک قابل تحلیل (ایکویس) اینٹی آکسیڈنٹ ہے۔ انہوں نے اسے الزائمر بیماری کے  کثیر رخی  امائلائیڈ کا ایک  مزاحم پایا۔

پروٹین ایگری گیشن اور ایمیلائیڈ ٹاکسی سیٹی زیادہ تر کثیر رخی زہریلا پن میں معاون ہےجس کامشاہدہ نیورونل سیل میں کیا جاتا ہے۔اس میں ری ایکٹیو آکسیجن  اسپیسائز (آر او ایس)، مائیکروکونڈیریل ڈس فنکشن  کی پیداوار  شامل ہے۔ جے این سی اے ایس آر  کی ٹیم نے  سیلولو میں کثیر رخی  ٹاکسی سیٹی کو دور کرنے کیلئے اسے مزاحم کے طور پر تیار کیا ہے۔

بیر-ڈی کی ڈھانچہ جاتی خصوصیت  ایسی ہے کہ وہ ری ایکٹو آکسیجن اسپیسائز (آر اوایس) کے پھیلاؤ کو روکتی ہے اور بایومائیکرومولی کیول کو آکسیڈیٹیو  بربادی سے  بچاتا ہے۔

اس ٹیم نے الزائمر بیماری کو کثیر رخی  ایمیلائیڈ بیٹا(Aβ)مادوں کو مؤثر طریقے سے نشان زد کرنے کیلئے ہی بیر-ڈی کو تیار کیا ہے۔ بربیرن نے  چار فینولک ہائیڈروکسل گروپ ہوتے ہیں جو میتھائل سے مبرا ہوتے ہیں۔ اس لئے پانی میں اینٹی آکسیڈنٹ پروپرٹی ناقابل قابل محلول ہوتے ہیں۔ پانی میں  قابل محلول پالیفینولک بیڈی حاصل کرنے کیلئے  قدرتی پروڈکٹ بربیرن کا ڈیمیتھائیلیشن کیا گیا تھا۔

اینٹی آکسیڈنٹ بیر۔ڈی ری ایکٹیو نائیٹروجن اسپیسائز (آر این ایس) اور ری ایکٹیو آکسیجن ایسپیسائز (آر او ایس) دونوں  سے ہی  مؤثر طریقے سے گھل مل جاتا ہے اور یہ ڈی این ا ے کو برباد ہونے ، پروٹین آکسیڈیشن  اور لیپیڈ پراکسیڈیشن کو روکتا ہے جوکہ متعدد مخالف بایوکیمیکل ری ایکشن  کا باعث ہوتا ہے جس سے نیورونل کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ بیر-ڈی زہریلے اے بی  فائبریلر کو بننے سے روکتا ہے۔

یہ ملٹی فنکشنل خصوصیات بیر-ڈی کو الزائمر  بیماری کی  کثیر رخی  ٹاکسی سیٹی کے علاج کیلئے  مؤثر دوا کی شکل میں تیار کرنے کے نقطہ نظر سے  نہایت  قابل استعمال بناتی ہے۔

Description: page1image21513648

فیگر کاماخذ: آئی سائنس ،2020

Description: page1image21643472

 

] اشاعت کا لنک:

https://www.cell.com/iscience/fulltext/S2589-0042(20)30189-9.

https://www.cell.com/iscience/fulltext/S2589-0042(20)30189-9#secsectitle0135

اشاعت کی تفصیلات:

K. Rajasekhar, S. Samanta, V. Bagoband, N. A. Murugan and T. Govindaraju, Antioxidant berberine-derivative inhibits multifaceted amyloid toxicity, iSceince (Cell Press), 2020, 23, 100105. Natural product derived inhibitor of multifaceted amyloid toxicity in Alzheimer’s disease.

https://www.cell.com/iscience/fulltext/S2589-0042(20)30189-9

مزید جانکاری کیلئے رابطہ کریں پروفیسر ٹی ، گووند راجو tgraju@jncasr.ac.in، فون نمبر .: دفتر: 080-2208 2969، موبائل: 94490 32969 [

-----------------------

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 2130


(Release ID: 1619524)