بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جناب منسکھ منڈاویہ نے ہندوستانی بحری سیکٹر کے نمائندوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا


کووڈ-19 کے بعد تجارت کو برقرار رکھنے کے منصوبے اور پیش رفت کے طریقوں پر دوبارہ لوٹنے کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا

Posted On: 24 APR 2020 8:37PM by PIB Delhi

 

جہاز رانی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب منسکھ منڈاویہ نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے  ہندوستان کی بحری صنعت کے نمائندوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔

اس تبادلہ خیال کا مقصد تجارت کو بہتر ڈھنگ سے جاری رکھنے کی حکمت عملی کے ساتھ ساتھ کووڈ-19 کے بعد کے چیلنجوں سے نمٹنے کی تیاری پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

صنعت کے  لیڈروں نے اس  نازک وقت میں جہاز رانی کی وزارت کے بروقت اور سرگرم اقدامات نیز بندرگاہوں کو بہتر ڈھنگ سے چلانے کو یقینی بنانے  کے سلسلے میں وزارت کے کاموں کو سراہا۔ انہوں نے صنعتوں کو دی گئی راحتوں اور رعایتوں کی بھی تعریف کی جس میں کسی بھی طرح کے  بندرگاہ چارجز ، تاخیر کے چارجزکی چھوٹ کے ساتھ ساتھ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران جرمانہ نہیں لگانے سے یہ بڑے پیمانے پر صنعتوں کیلئے بڑی راحت ثابت ہوئی ہے۔

صنعتی لیڈروں کےساتھ تبادلہ خیال کے دوران بحری سیکٹر میں کووڈ-19 سے پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ شراکت داروں نے سپلائی چین کے معاملات بالخصوص کارگو اور ٹرکوں کی آمدورفت جیسے چیلنجوں کو اجاگر کیا اور پالیسی اقدامات کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے  عالمی جہاز سازی  میں ہندوستان کی حصہ داری اور  ساحلی جہاز رانی بڑھانے کیلئے اہم تجاویز پیش کیے۔

جناب منسکھ منڈاویہ نے بحری سیکٹر کے صنعتی  اسٹیک ہولڈوں کو یقین دلایا کہ ہندوستانی بندرگاہ دوبارہ سے معمول کے مطابق کام کاج شروع کرنے کی پوری صلاحیت کےساتھ تیار ہے۔ تاہم کووڈ-19 کے سبب کچھ چیلنجز ہیں جس کو  پالیسی فیصلوں اور ا ن کے ایماندارانہ نفاذ سے  حل کرلیا جائیگا۔ جناب منڈاویہ نے صنعتی  لیڈروں سے درخواست کی کہ وہ بحری سیکٹر میں نئی حکمت عملی وضع کرکے   اس کووڈ-19 کو  ایک موقع میں   تبدیل کریں۔ انہوں نے اسٹیک ہولڈوں سے کہا کہ جہازرانی کی وزارت مسائل کو حل کرنے کیلئے  مسلسل اور  انتھک کام کررہی ہے۔ انہوں نے تجاویز اور مشورے کی درخواست کی تاکہ کووڈ-19 کے ان حالات میں بندرگاہوں اور صنعتوں کو آگے بڑھایا جاسکے۔

فکی کے ذریعے منعقدہ اس ویڈیو کانفرنس میں شپنگ لائنس ، بندرگاہوں اور ٹرمنل کے آپریٹرس ، اندرون ملک آبی گزرگاہوں ، سپلائی چین لاجسٹکس جہاز کے مالکان ، کشتی مینوفیکچررز  اور مالکان، کسٹم ایجنٹس کے نمائندوں اور اسٹیک ہولڈوں نے شرکت کی۔

-----------------------

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 2038



(Release ID: 1618866) Visitor Counter : 101