دیہی ترقیات کی وزارت

وزیر برائے دیہی ترقی ، پنچایتی راج اور زراعت و کسانوں کی فلاح و بہبود شری نریندر سنگھ تومر نے ریاستی دیہی ترقیاتی وزرا کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کی


مہاتما گاندھی دیہی روزگار ضمانت اسکیم( ایم جی این آر ای جی ایس)، پردھان منتری آواس یوجنا گرامین ( پی ایم اے وائی۔جی)، پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی) اور قومی دیہی روزگار مشن ( این آر ایل ایم) کے تحت کاموں کو تیز تر کرنے پر تبادلہ خیال

وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ کووڈ۔ انیس کے چیلنج کو دیہی بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے، دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور دیہی معیشت کو متنوع بنانے کے مواقع کے طور پر استعمال ہونا چاہئے۔

Posted On: 24 APR 2020 8:15PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 24 اپریل 2020، مرکزی وزیر برائے دیہی ترقی ، پنچایتی راج اور زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود شری نریندر سنگھ تومر نے آج ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے دیہی ترقیاتی وزرا اور متعلقہ افسران کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کر کے مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے غیر کنٹینمنٹ علاقوں میں بیس اپریل دو ہزار بیس سے دی گئی نرمی کی روشنی میں مہاتما گاندھی دیہی روزگار ضمانت اسکیم (منریگا)، پردھان منتری آواس یوجنا گرامین (پی ایم اے وائی۔ جی)، پردھان منتری گرام سڑک یوجنا ( پی ایم جی ایس وائی) اور قومی دیہی روزگار مشن ( این آر ایل ایم) کے تحت کاموں کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔

شری نریندر سنگھ تومر نے اس بات پر زور دیا کہ بھلے ہی کووڈ۔ انیس وبا پھیلنے کی وجہ سے پیدا شدہ چیلنج بیحد سنگین ہے لیکن سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کو لازمی طور پر اس چیلنج کا استعمال دیہی بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے، دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور دیہی معیشت کو متنوع بنانے کے مواقع کے طور پر کرنا چاہئے۔

انہوں نے بتایا کہ وزارت برائے دیہی ترقی نے رواں مالی سال میں پہلے ہی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لئے چھتیس ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ فنڈز جاری کر چکی ہے۔ وزارت نے منریگا کے تحت 33،300 کروڑ کی رقم منظور کی ہے جس میں سے 20،225 کروڑ روپئے کی رقم اجرت اور سامان کے سلسلہ میں پچھلے سال کے بقایہ جات کی ادائیگی کے لئے جاری کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منظور کردہ فنڈ منریگا کے تحت جون دو ہزار بیس تک کے اخراجات کو پورا کرنے کے لئے کافی ہے۔ انہوں نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کو بھروسہ دلایا کہ دیہی ترقیاتی پروگراموں کے لئے کافی مالی وسائل دستیاب ہیں۔

شری نریندر سنگھ تومر نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں سے کووڈ۔ انیس سے متعلق تمام ضروری احتیاط برتتے ہوئے روزگار پیدا کرنے، بنیادی ڈھانچہ کی ترقی اور دیہی ذریعہ معاش کومضبوط کرنے سے متعلق دیہی ترقیاتی اسکیموں کو فعال طور پر شروع کرنے کی بھی درخواست کی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ منریگا کے تحت ، جل شکتی کی وزارت اور محکمہ برائے زمینی وسائل کی اسکیموں کے ساتھ مل کر پانی کے تحفظ ، واٹر ریچارج اور آبپاشی کے کاموں پر توجہ دی جانی چاہئے۔

پی ایم اے وائی (جی) کے تحت ان 48 لاکھ رہائشی اکائیوں کو پورا کرنے کو ترجیح دی جانی چاہئے جہاں مستفدین کو تیسری اور چوتھی قسطیں دی جا چکی ہیں۔ پی ایم جی ایس وائی کے تحت منظور شدہ روڈ پروجیکٹوں اور زیر التوا سڑک پروجیکٹوں کو شروع کرنے سے متعلق ٹینڈروں کے جلد جاری کئے جانے پر توجہ دی جانی چاہئے۔ ٹھیکیداروں ، سپلائرز ، مزدوروں وغیرہ کو کام شروع کرنے کے لئے ترغیب دی جانی چاہئے۔

انہوں نے این آر ایل ایم کے تحت خواتین ایس ایچ جی کے ذریعہ حفاظتی فیس کور، سینیٹائزر، صابن بنائے جانے اور بڑی تعداد میں کمیونٹی کچن چلائے جانے کی ستائش کی۔

سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں نے دیہی ترقی، پنچایتی راج اور زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر کے مشوروں پر مکمل اتفاق رائے ظاہر کیا۔ مہاراشٹر ، جھارکھنڈ ، تمل ناڈو اور مغربی بنگال نے منریگا کے تحت زیر التوا اجرت اور سامان کا سو فیصد بقایا جات جاری کرنے کے لئے خاص طور پر مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں نے بھروسہ دلایا کہ مرکزی حکومت کے سرگرم تعاون سے دیہی ترقیاتی پروگراموں پر مرکزی وزارت داخلہ، صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت اور دیہی ترقی کی وزارت کے ذریعہ جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق موثر انداز میں عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گی۔

 

۰۰۰۰۰۰۰۰

(م ن- ن ا، ن ر)

U-2035

 


(Release ID: 1618238) Visitor Counter : 256