امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

ایف سی آئی نے خوردنی اناج لوڈ کرنے کے معاملے میں نیا ریکارڈ قائم کیا


15؍اپریل کے بعد گیہوں کی حصولیابی میں اضافہ

ایف سی آئی کو توقع ہے کہ وہ رواں بحران کے دوران پیدا ہوئی اضافی ضروریات کی تکمیل کے بعد بھی بہت جلد اپنے ذخائر بھر لے گا

Posted On: 23 APR 2020 6:39PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 24اپریل2020،فوڈکارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی )نے 22؍اپریل 2020 کو اُس وقت ایک نیا ریکارڈ قائم کیا، جب اُس نے 2.8لاکھ میٹرک ٹن کے بقدر ٹرین پر لدا ہوا اناج اپنی منزل مقصود تک پہنچایا۔ زیادہ تر اناج کی نقل و حمل پنجاب سے عمل میں آئی ہے، جہاں 46ٹرین لوڈبار کئے گئے اس کے بعد تلنگانہ سے 18 ٹرین لوڈ حاصل ہوئے۔ گیہوں اور خام چاول پنجاب اور ہریانہ سے ملک کے مختلف حصوں میں لے جایا گیا۔ ابلا ہوا چاول تلنگانہ سے کیرالہ، تمل ناڈو اور مغربی بنگال پہنچایا گیا۔ اس نقل و حمل کے بعد لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران ایف سی آئی کی جانب سے کی جانے والی مجموعی خوردنی اناج کے ذخیرے کی نقل و حمل کا کام 5ایم ایم ٹی سے تجاؤز کر گیا اور اس نے یومیہ اوسط 1.65لاکھ ایم ٹی کے بقدر کے اناج کی نقل و حمل انجام دی۔ اسی مدت کے دوران ایف سی آئی نے 4.6ایم ایم ٹی اسٹاک اَن لوڈ کیا اور پردھان منتری غریب کلیان یوجنا (پی ایم جی کے اے وائی) سمیت مختلف اسکیموں کے تحت ریاستی حکومتوں کو 9.8ایم ایم ٹی خوردنی اناج تقسیم کئے۔ یہ تمام تر کام ملک گیر پیمانے پر نافذلاک ڈاؤن کے دوران سامنے آنے والی چنوتیوں کے درمیان انجام دیا گیا۔ ملک کے مختلف حصوں میں محدود زون بھی قائم کئے گئے تھے۔ پی ایم جی کے اے وائی کے تحت ایف سی آئی نے پہلے ہی ریاستی حکومتوں کو 4.23ایم ایم  ٹی کے بقدر خوردنی اناج پہنچائے ہیں، جنہیں  80کروڑاستفادہ کنندگان کو  5کلوگرام فی کس مفت کی بنیاد پر فراہم کیا جانا ہے۔ ایک طرف جہاں اس امر کی کوششیں کی جا رہی ہیں کہ صارفین ریاستوں کو بروقت ذخیرہ فراہم کرایا جائے اور پی ڈی ایس کے لئے ریگولر سپلائی برقرار رکھی جائے، گیہوں کی حصولیابی کا کام بھی بڑھ گیا ہے اور 15؍اپریل 2020 کے بعد تمام بڑی پیداواری ریاستیں حصولیابی آپریشنوں میں مصروف ہیں۔ 22؍اپریل 2020 تک 3.38ایم ایم ٹی گیہوں، مرکزی پول کے لئے حاصل کیا جا چکا ہے اور صرف پنجاب نے اس میں 2.15ایم ایم ٹی کا تعاون دیا ہے۔ اس سیزن کے دوران حصولیابی کے لئے 40ایم ایم ٹی کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔ سنٹرل پول میں اس قدر بڑی مقدار میں اناج کی آمد کے ساتھ ایف سی آئی کو توقع ہے کہ وہ اپنے اناج کے ذخائر اس بحرانی مدت کے دوران عوام کی ضروریات کی تکمیل کے لئے درکار اضافی اناج ضروریات کی فراہمی کے بعد بھی تیزی سے بھر لے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

U-1985                   



(Release ID: 1617743) Visitor Counter : 145