وزارت دفاع

سرحدی سڑک تنظیم (بی آر او)نے پنجاب میں کسووال علاقے کو ملک کے باقی علاقوں سے ملانے کے لیے 484 میٹر طویل ایک مستقل پُل تعمیر کیا ہے

Posted On: 22 APR 2020 7:53PM by PIB Delhi

نئی دہلی،22اپریل2020،   سرحدی سڑک تنظیم (بی آر او) نے دریائے راغی پر  ایک نیے  پل کی تعمیر مقررہ وقت سے پہلے ہی مکمل کرلی ہے اور اسے کھول دیا ہے جس کے ذریعے پنجاب میں کسووال علاقے  کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑ دیا گیا ہے۔ تقریبا 35 مربع کلو میٹر کے اس علاقے کو اس سے پہلے کشتیوں کے پل کے ذریعے جوڑا جاتا تھا اور اس کے ذریعے زیادہ وزن بھی نہیں لے جایا جاسکتا تھا۔

کشتیوں کے پل کو ہر سال مانسون سے پہلے منہدم کر دیا جاتا تھا ورنہ تو وہ دریا کی تیز لہروں میں بہہ جاتا۔ اس کی وجہ سے مانسون کے دوران ہزاروں ایکڑ کا  ذرخیز علاقہ کاشت کاری سے محروم رہ جاتا تھا۔ مقامی آبادی  اور فوج کے لیے 70 درجے کے ایک مستقل پل کی ضرورت تھی تاکہ اس علاقے تک تمام موسموں میں کنیکٹی ویٹی کو یقینی بنایا جاسکے۔ سرحدی سڑک تنظیم نے اس کا نقشہ تیار کیا اور مستقبل پل کا منصوبہ مرتب کیا۔

484 میٹر طویل پل کی تعمیر کا کام  پروجیکٹ چیتک کی 49ویں سرحدی سڑک ٹاسک فورس (بی آر ٹی ایف) کے 141ویں ڈرین مین ٹیننس ٹرانی نے انجام دیا ۔ اس پل کی تعمیر 17.89 کروڑ روپئے لاگت آئی ہے جس میں اس کو ملانے والے 16 چھوٹے راستوں کی لاگت شامل نہیں ہے۔ ان میں سے ہر راستہ 30.25 میٹر لمبا ہے۔

سرحدی سڑک تنظیم نے  کسووال پل کو بیساکھی کے لیے وقت پر مکمل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا تاکہ کسان اپنی فصل کو مارکیٹ تک آسانی کے ساتھ لے جاسکیں۔ 16واں اور آخری راستہ 15 مارچ 2020 کو مکمل ہوا جبکہ پل کی تعمیر کا کام  جاری تھا جو 23 مارچ کو کووڈ-19 کے لاک ڈاؤن کے سبب رک گیا۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ فصل کے موسم کے دوران مقامی لوگوں کوکوئی تکلیف نہ ہو اور اس بات کو بھی یقینی بنانے کے لیے کہ پانی کے زبردست بہاؤ کی وجہ سے پل کو کوئی نقصان نہ پہنچے چونکہ مانسون کے دوران دریا اپنا راستہ تبدیل کرلیتا ہے، سرحدی سڑک تنظیم نے حکومت پنجاب اور گرداس پور ضلع انتظامیہ سے رجوع  کیا اور اپنا کام جاری رکھنے کے لیے ضروری منظوری حاصل کی۔

سرحدی سڑک تنظیم کے ڈائرکٹر جنرل (ڈی جی بی آر) لیفٹیننٹ جنرل ہرپال سنگھ نے بتایاکہ بی ار ا و ٹیموں نے کووڈ-19 کے سلسلے میں تمام احتیاطی تدابیر کو اختیار کرتے ہوئے اپنا کام کیا۔

تمام فراہم ذرائع کو استعمال کیا گیا اور  دور کے کناروں کا کام بھی وقت پر مکمل ہوگیا۔ بیساکھی کے بعد پہلی پیر کوکسانوں کے لیے کھول دیا گیا جنھوں نے اپنی فصلیں ٹریکٹروں کے ذریعے منڈی تک پہنچائیں۔

***************

م ن۔ا ج۔ ر ا

U: 1963



(Release ID: 1617447) Visitor Counter : 148