زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

ربیع کے موسم 2020 کے دوران 20 ریاستوں میں کم از کم امدادی قیمت پر دالوں اور تلہن کی خرید میں اس وقت پیش رفت ہو رہی ہے


این اے ایف ای ڈی اور ایف سی آئی نے 1313 کروڑ مالیت کی دالیں اور تلہن کی خریف کی ہے جس سے 174284 کسانوں کو فائدہ ہوا ہے

شمال مشرقی خطے کے لیے ضروری اشیا کی فراہمی کا جائزہ لینے کی خاطر ایک علاحدہ شعبہ قائم کیا گیا ہے

Posted On: 22 APR 2020 8:32PM by PIB Delhi

 

 

نئی دہلی،22اپریل2020،بھارت سرکار کا زراعت، تعاون اور کسانوں کی فلاح وبہبود کا محکمہ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران کھیتوں کی سطح پر کسانوں کے لیے اور زراعتی سرگرمیوں کے لیے آسانی پیدا کرنے کی خاطر بہت سے اقدامات کر رہا ہے۔ تازہ ترین صورتحال درج ذیل ہے:

  1. ربیع کے موسم 2020 کے دوران 20 ریاستوں میں کم از کم امدادی قیمت پر دالوں اور تلہن کی خرید میں پیش رفت ہو رہی ہے۔این اے ایف ای ڈی اور ایس سی آئی نے 16757095 میٹرک ٹن دالیں  اور 111638.52 میٹرک ٹن تلہن خریدا ہے جس کی مالیت 1313 کروڑ روپئے ہے۔ اس کے ذریعے 174284 کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔
  2. شمال مشرقی خطے کے لیے  ضروری اشیا اور پھلوں اور سبزیوں کی فراہمی کی نگرانی کی خاطر ایک علاحدہ شعبہ قائم کیا گیا ہے۔ یہ شعبہ ان چیزوں کے بین ریاستی نقل وحمل کی نگرانی کرے گا۔
  3. زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کی وزارت مہاراشٹر اور دوسری ریاستوں کےپیاز کی پیداوار کے علاقوں سے پیاز کی سپلائی کے سلسلے میں مہاراشٹر منڈی بورڈ سے رابطہ قائم کیے ہوئے ہے۔ اس وقت ناسک ضلع کے تحت اے پی ایم سیز ملک کے دوسرے حصوں کو یومیہ اوسط بنیاد پر 300 ٹرک بھیج رہی ہے۔ملک کے ان دوسرے علاقوں میں بھی ہریانہ، بہار، تملناڈو، پنجاب، کولکاتہ، جموں وکشمیر، کرناٹک، اڈیشہ، گجرات، اترپردیش، آسام، راجستھان، مدھیہ پردیش وغیرہ شامل ہیں جنھیں مستقل بنیاد پر پیاز سپلائی کی جارہی ہے۔
  4. وزارت نے تھوک منڈیوں میں بھیڑ جمع نہ ہونے دینے کے لیے اور سپلائی کے سلسلے کو فروغ دینے کے لیے بہت سے اقدامات شروع کیے ہیں۔ نیشنل ایگری کلچر مارکیٹ (ای- این اے ایم) پورٹل میں نئی جان ڈالی گئی ہے اور اس میں دو نئے ماڈیولز کو شامل کیا گیا ہے۔(اے) گودام پر مبنی تجارتی ماڈیول اور (بی)کسانوں کی مصنوعات کی تنظیمیں (ایف پی اوز) ماڈیول گودام پر مبنی  تجارتی ماڈیول کے ذریعے کسان اپنی مصنوعات کو  غیر ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈبلیو ڈی آر اے) جن کا گوداموں کے ساتھ  اندراج ہو اور جنھیں منڈی کے طور پر مشتہر کیا گیا ہو، سے فروخت کرسکتے ہیں۔ ایف پی او تجارتی ماڈیول کے ذریعے ایف  پی اوز اپنی مصنوعات کلکشن مرکزوں سے اپلوڈ کرسکتے ہیں۔ ا نھیں اس کام کے لیے تصویریں /آن لائن نیلامی کے لیے معیار کے بارے میں بتانا ہوگا اور خود جسمانی طور پر منڈی جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اب تک 12 ریاستوں (پنجاب، اڈیشہ، گجرات، راجستھان، مغربی بنگال، مہاراشٹر، ہریانہ، آندھراپردیش، تملناڈو،  ا تراکھنڈ،  اترپردیش اور جھارکھنڈ)کے ایف پی اوز نے اس طرح کی تجارت میں شرکت کی ہے۔
  5. جھارکھنڈ جیسی ریاستوں نے ای- این اے ایم پلیٹ فارم کے ذریعے کھیت کے دروازے سے ہی تجارت کا سلسلہ شروع کیا ہے جس کے لیے کسان آن لائن نیلامی کے لیے اپنی مصنوعات کی تفصیلات ان کی تصویروں کے ساتھ اپ لوڈ کردیتے ہیں جس کے لیے انھیں اے پی ایم سی جانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اسی طرح ایف پی اوز ای- این اے ایم کے تحت تجارت کے لیے کنکشن سینٹروں سے اپنی مصنوعات کو اپ لوڈ کردیتے ہیں۔
  6. ای- این اے ایم پلیٹ فارم پر ایک اور ماڈیول شروع کیا گیا ہے اس کے ذریعے تاجروں کو یہ معلوم کرنے میں مدد  ملے گی کہ ان کے آس پاس کے علاقوں میں کون  کون سے ٹرانسپورٹر موجود ہیں۔ اور اس طرح انھیں منڈی سے مختلف مقامات تک اپنی مصنوعات تیز رفتاری سے پہنچانے میں مدد ملے گی۔ 11.37 لاکھ سے زیادہ ٹرک اور 2.3 لاکھ  ٹرانسپورٹرس اس ماڈیول سے منسلک ہیں۔

***************

م ن۔ ج۔ ر ا

U: 1960



(Release ID: 1617406) Visitor Counter : 173