وزارت سیاحت

سیاحت کی وزارت نے ‘‘دیکھو اپنا دیش’’ ویبینار سلسلے کے تحت لداخ کے قیمتی ورثے کے بارے میں پانچواں ویبینار منعقد کیا ہے

Posted On: 21 APR 2020 9:19PM by PIB Delhi

نئی دہلی،21اپریل2020،  بھارت نے مختلف سیاحتی مقامات کے بارےمیں آگاہی پیدا کرنے اور ان مقامات کو فروغ دینے کے لیے سیاحت کی وزارت نے ‘‘دیکھو اپنا دیش’’ ویبینار کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ جس کا مقصد ملک کے قیمتی ثقافتی اور مورثی مقامات کے بارے میں اطلاعات فراہم کرنا ہے اور بھارت میں ان مقامات کے بارے میں لوگوں کی آگاہی دینا ہے۔اس وقت جاری اس سلسلے کے تحت سیاحت کی وزارت نے لداخ کے قیمتی ورثے کے بارے میں 20 اپریل 2020 کو پانچواں ویبینار منعقد کیا جس کا مضوع تھا ‘‘لداخ: ایکسپلور دی اَن ایکسپلور’’۔

لداخ: جسے دنیا کی چھت کہا جاتاہے، حیران کن ہمالیائی پہاڑوں کا گھر ہے اور قدیم بودھ کلچر کا گھر ہے، جو ہزاروں سال سے قدرت کے ساتھ ہم آہنگی میں زندگی گزار رہا ہے۔ مسافروں کی جنت لداخ دور دراز سے اپنی رعب ودبدبے والی نوعیت، دیہی سادگی اور روحانی وقار کے سبب دور دراز کے لوگوں کو اپنی طرف راغب کر رہا ہے۔ ویبینار میں اظہار خیال کرنے والوں سارس لومبا اور جے دیپ بنسل نے جن کا تعلق عالمی ہمالیائی مہم جو ٹیم سے تھا، لوگوں کو اونچے اونچے درّوں کا تصویری سفر کرایا اور لداخ کے اُن علاقوں کو اجاگر کیا جنھیں اب تک ٹھیک طرح دیکھا نہیں جاسکا ہے۔ انھوں نے لداخ میں اپنے گھروں میں ٹھہرانے کے ذریعے مہمان نوازی کرنے پر بات چیت کی اور لداخ جاتے وقت قابل برداشت دشواریوں اور سب سے دوستانہ اقدامات کو اجاگر کیا۔ ویبینار میں شرکت کرنے والوں کو پینگ گونگ ٹسولیک سے لے کر کھرڈنگلا کے راستوں کا سفر کرایا گیا اور لنگ شیڈ اور زنسکار وادیوں کی سیر کرائی گئی جنھیں اب تک اچھی طرح دیکھا نہیں جاسکا ہے۔

ویبینار کے لیے دیکھئے ‘‘لداخ: ایکسپلور دی اَن ایکسپلورڈ’’

https://youtu.be/URhQ32I_wJ0

لیہہ شہر سے شروع ہونے والے سفر میں مقررین نے ہیمس نیشنل پارک، مرکھا وادی  اور نبرا وادی کی وسیع گہرائیوں کی خوبصورتی کو اجاگر کیا جس میں بھارت کے آخری گاؤں ترتک اور وارشی واقع ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ پرانے خانقاہوں  اور مقدس جھیلوں کو بھی دکھایا گیا۔ نبرا سے لے کر مقررین نے اب تک اچھی طرح نہ دیکھے گئے لیہہ کے علاقوں، ٹرانس سنگے یا ویلی آف لنگ شیڈ کو دکھایا جو اپنی پندرھویں صدی کے خانقاہ اور آرین زمانے کے گاؤں دھا اور وانوں کو دکھایا جو بھارت کی آخری بروکپا قبیلوں کا مسکن ہے۔

کارگل وادی کی طرف بڑھتے ہوئے جو اپنے حیرت انگیز کھانے اور آڑو کے درختوں نیز سورو متاثرکن وادی کے لیے مشہور ہے۔ یہ علاقہ ساتویں صدی کے قدیم چمبا بدھا مجسموں کے لیے بھی مشہور ہے جو اسی طرح کے ہیں جس طرح افغانستان میں بامیان کے مجسمے ہیں۔ آخر میں ، اب تک پوری طرح سے نہ دیکھی گئی اور خوبصورت زنسکار وادی دکھائی گئی جو خوبصورت رنگ دوم اور کارشا خانقاہوں کا گھر ہے اور لومنک وادی کی سیر کرائی گئی جس کے غاروں میں ڈھائی ہزار سال پرانا حبتل خانقاہ واقع ہے۔

مقررین نے گھر سے باہر رہ کر گھر کا لطف لینے کا ذکر کیا جس مسافر لداخ کے گاؤں میں جاتے ہیں اور مقامی طبقوں کے خوبصورت گھروں میں ٹھہرتےہوئے ان کی مہمان نوازی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

ویبینار میں لداخ کے ان دور دراز کے علاقوں میں سیاحت کو فروغ دینے پر زور دیا گیا جن سے مقامی طبقوں کو آمدنی کے ذرائع پیدا ہوتے ہیں اور ان ہمالیائی علاقوں میں ثقافتی تہذیب کا تحفظ ہوتا ہے۔

ویبینار  کے بارے میں اس میں شرکت کرنے والے 4600 افراد کا اچھا رد عمل سامنے آیا اور 78 فیصد سامعین نے اس ویبینار کو بہترین قرار دیا۔

***************

م ن۔ا ج۔ ر ا

U: 1935

 


(Release ID: 1617129) Visitor Counter : 125