بجلی کی وزارت

بجلی کی وزارت نے 17 اپریل 2020 کو جاری کیا بجلی ایکٹ (ترمیمی) بل، 2020 کا مسودہ؛ 21 دن کے دوران طلب کی تجاویز


بجلی کے شعبے میں اہم اصلاحات کے لئے پیش کیا بجلی ایکٹ، 2003 میں ترمیم کا مسودہ

Posted On: 18 APR 2020 6:12PM by PIB Delhi

بجلی ایکٹ میں مجوزہ بڑی ترامیم مندرجہ ذیل ہیں:

بجلی کی تقسیم کرنے والی کمپنیوں (ڈسكامس) کی قانونی حیثیت

نئی دہلی،  18 اپریل 2020،   ملک کی پائیدار اقتصادی ترقی کے لئے کفایتی شرحوں پر بہتر بجلی کی فراہمی ضروری ہے۔ بجلی کے شعبے کی ترقی کے لئے بجلی کی وزارت نے 17 اپریل، 2020 کو بجلی ایکٹ (ترمیمی) بل، 2020 کے مسودے کے طور پر بجلی ایکٹ، 2003 میں ترمیم کے لئے تجویزی مسودہ جاری کی ہے۔ اس پر اسٹیک ہولڈرز سے 21 دن کے دوران تبصرے / اعتراضات / تجاویز مدعو کی گئی ہیں۔

لاگت پر مبنی کی شرح (کاسٹ ریفلیٹیو ٹیرف): کچھ کمیشنز کے ریگولیٹری اثاثے دستیاب کرانے  کے رجحان کو دور کرنے کے لئے التزام کیا جا رہا ہے کہ کمیشنز خود اس طرح ٹیرف طے کریں گے جن سے لاگت کا پتہ چلتا ہے، جس سے ڈسكامس اپنی لاگت کی وصولی کرنے قابل ہو جائیں۔

براہ راست فوائد کی منتقلی: تجویز  کی جاتی ہے کہ کمیشنز کی طرف سے سبسڈی کو شامل کئے بغیر ٹیرف طے کیا جائے۔ سبسڈی حکومت کی طرف سے براہ راست گاہکوں کو فراہم کی جائے گی۔

معاہدوں کی ذمہ داری

بجلی معاہدہ نافذ کرنے والی اتھارٹی کا  قیام: ہائی کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک مرکزی نفاذی اتھارٹی کے قیام کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس کے پاس پیداواری، تقسیم یا ٹرانسمیشن کمپنیوں کے درمیان بجلی کی خریداری یا فروخت یا ٹرانسمیشن سے متعلق معاہدوں کو نافذ کرنے کے لئے دیوانی عدالت کے حقوق ہوں گے۔

بجلی کی شڈیولنگ کے لئے مناسب ادائیگی سے متعلق تحفظ کے نظام کاقیام: معاہدوں کے تحت بجلی کی سپلائی شڈیولنگ سے پہلے مناسب ادائیگی سے متعلق تحفظ کے نظام کی نگرانی کے لئے لوڈ ڈسپیچ مراکز کو بااختیار بنانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

ریگولیٹری نظام کو مضبوط بنانا

اپیل ٹربیونل (اے پی ٹی ای ایل) کو مضبوط بنانا: چیئرمین کے علاوہ اے پی ٹی ای ایل کی صلاحیت کو بڑھا کر سات کرنے کی تجویز کی گئی ہے، جس سے معاملوں کے فوری حل کو آسان بنانے کے لئے کئی بنچ قائم کی جا سکیں۔ اس کے علاوہ اس کے فیصلوں کو نافذ کرنے کے لئے اے پی ٹی ای ایل کو  مزید بااختیار بنانے کی بھی تجویز پیش کی گئی ہے۔

کئی منتخب کمیٹیوں کے بندوبست کو ختم کرنا: مرکزی اور ریاستی کمیشن کے چیئرمین اور ارکان کے انتخاب کے لئے ایک سلیکشن کمیٹی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ساتھ ہی مرکزی اور ریاستی بجلی ریگولیٹری کمیشنز کے  چیئرمین اور ارکان کی تقرری کے لئے ایک جیسی اہلیت کی بھی تجویز کی گئی ہے۔

جرمانہ: بجلی ایکٹ کے التزام اور کمیشنز کے احکامات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے سلسلے میں  جرمانے کے انتظام کے لئے بجلی ایکٹ کی دفعہ 142 اور 146 میں ترمیم کی تجویز  کی گئی ہیں ۔

قابل تجدید توانائی اور پن بجلی

قابل تجدید توانائی کی قومی پالیسی: توانائی کے قابل تجدید ذرائع سے بجلی کی پیداوار کی ترقی اور حوصلہ افزائی کے لئے ایک پالیسی دستاویز فراہم کرنے کی تجویز رکھی  گئی ہے۔

کمیشنز کے ذریعہ  توانائی کے پن بجلی ذرائع سے بنی بجلی کی کم از کم فیصد خریداری کا ذکر کرنے کی بھی تجویز رکھی گئی ہے۔

جرمانہ: قابل تجدید توانائی اور / یا توانائی کے پن بجلی ذرائع سے بنی بجلی خریدنے کی ذمہ داری پوری نہ کرنے والوں پر جرمانہ عائد کرنے کی تجویز کی جا رہی ہے۔

مخلوط

بجلی میں سرحد پار تجارت: دوسرے ممالک کے ساتھ بجلی میں تجارت کو آسان بنانے اور فروغ دینے کے  التزامات کئے گئے ہیں۔

فرنچائزز اور ذیلی تقسیم لائسنسنگ: کئی ریاستیں، تقسیم کمپنیوں کو ایک خاص علاقے میں بجلی کی تقسیم کا کام فرنچائزی / ذیلی تقسیم لائسنسیوں کو دیاگیا ہے۔ اگرچہ اس سلسلے میں قانونی التزامات پر وضاحت کی کمی تھی۔ لہذا تقسیم کار کمپنیوں کے لئے یہ تجویز کی جاتی ہے کہ اگر وہ چاہیں تو ان کی طرف سے کسی خاص علاقے میں سپلائی کے لئے فرنچائزی یا ذیلی تقسیم لائسنسیوں  کو جوڑ سکتی ہیں۔ اگرچہ یہ ڈسکام پر منحصر کرے گا کہ وہ کسے لائسنسی چنتی ہیں۔ لہذا، وہ ہی اس سپلائی کے علاقے میں بجلی کی معیاری ترسیل کو یقینی بنانے کے لئے مکمل طور پر ذمہ دار ہوں گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(18-04-2020)

U-1843

                          



(Release ID: 1616013) Visitor Counter : 358