بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

گڈکری نے صنعتی نمائندوں کو کووڈ – 19 لاک ڈاؤن کے بعد کام پھر شروع کرنے میں  حکومت  کی مکمل امداد کا یقین دلایا


تمام شعبوں پر زور دیا کہ وہ منفی  حالات کو ایک موقع میں تبدیل کرنے کے لئے  مل کر کام کریں

Posted On: 14 APR 2020 4:51PM by PIB Delhi

نئی دلّی ، 14  اپریل / سڑک ٹرانسپورٹ  ، شاہراہوں اور ایم ایس ایم ای کے مرکزی وزیر  جناب نتن  گڈکری نے صنعتوں کو کووڈ – 19 کے لاک ڈاؤن  ختم ہونے کے بعد  کمپنیوں کو اپنا کام پھر سے شروع کرنے میں حکومت کے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے ۔ آج ویب پر مبنی ایک سیمینار  میں فکی کے نمائندوں  سے گفتگو کرتے ہوئے  وزیر موصوف نے اس سلسلے میں حکومت  کے ذریعہ کئے گئے  مختلف  مالی فیصلوں کے بارے میں بتایا ۔

          جناب گڈکری نے بتایا کہ  آر بی  آئی  نے مخصوص  مدت کے قرضوں اور  ورکنگ کیپٹل  کی سہولیات  کو پھر سے  مرتب کرنے کی اجازت دی ہے ۔

          بہت چھوٹی ، چھوٹی اور  اوسط درجے  کی صنعتوں  کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے  جناب گڈکری نے کہا کہ حکومت کو  ان کی پریشانیوں  کے بارے میں معلوم ہے اور معیشت میں ان کی اہمیت  کو سمجھتی ہے ۔ انہوں نے صنعت پر  زور دیا کہ وہ حکومت اور بینکنگ سیکٹر کے ساتھ مل کر کام کریں ۔ انہوں نے اس بات پر  زور دیا  کہ سبھی شعبوں کا مضبوط رہنا ایک دوسرے کے مفاد میں ہے ۔ مارکیٹ میں نقد رقم  کی اہمیت کے بارے میں بولتے ہوئے وزیر موصوف  نے بتایا کہ وہ ایم ایس  ایم ای کے لئے   قرض کی گارنٹی کو موجودہ ایک لاکھ کروڑ روپئے  سے بڑھا کر  5 لاکھ کروڑ روپئے   کرنے کی کوشش کر رہے ہیں  ، جس میں  75 فی صد  ایڈوانس  کی ضمانت مالی اداروں کو حکومت کی کریڈٹ گارنٹی  اسکیم کے تحت دی جاتی ہے ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ صنعت ، خاص طور پر ایم ایس ایم ای کے ذریعہ اٹھائے گئے   امور  پر متعلقہ  وزارتوں اور محکموں کے ساتھ  تبادلۂ خیال کیا جائے گا ۔

          جناب  نتن گڈکری نے صنعت پر زور دیا کہ وہ موجودہ بحران کو ایک چیلنج اور موقع کے طور پر  دیکھیں  ، خاص طور پر  ایسے میں ، جب کہ کچھ ممالک چین  سے اپنی سرمایہ کاری  نکالنے پر  غور کر رہے ہیں  اور بھارت ان کے لئے  بہترین متبادل ہو سکتاہے ۔

          سڑکوں کے سیکٹر کے بارے میں بات کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ  شاہراہوں  کی تعمیر  20-2019 ء  میں ریکارڈ  سطح پر پہنچ گئی  ہے اور بنیادی   ڈھانچےکے سیکٹر کی بڑھتی ہوئی   مانگ کے پیش نظر آنے والے  برسوں میں ان میں 3 – 2 گنا اضافہ ہونا چاہیئے ۔  وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا  کہ فیصلے کرنے کے لئے  درکار وقت کو کم سے کم کیا جانا چاہیئے  تاکہ ان میں تاخیر سے بچا جا سکے ۔ اس سلسلے میں  انہوں نے این ایچ اے آئی  اور اس کے دوسرے یونٹوں پر زور دیا کہ معاملات کو تین ماہ کے اندر فیصل کریں ۔   وزیر موصوف نے  مزید کہا کہ اس مقصد  سے انہوں نے ایسے اداروں کے سربراہوں سے درخواست کی کہ وہ شام 5 کی بجائے  شام 7 بجے تک کام کریں ۔  وزیر موصوف نے کہا کہ ان سربراہوں  نے ایسا کرنا شروع کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں 280 معاملات کو مختصر عرصے میں حل کر لیا گیا ہے ۔

          وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت کو اس بحران  کو  ایک  موقع میں تبدیل کرنا چاہیئے ، بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں میں تیزی لانی چاہیئے  اور اقتصادی  ترقی حاصل کرنے کے لئے  کورونا  کے خلاف لڑائی جیتنی چاہیئے  ۔ انہوں نے  کہا کہ بھارتی صنعت  کو موجودہ صورت حال  کو درپردہ  ایک نعمت سمجھنا چاہیئے  اور اپنی بر آمدات  کی صلاحیت میں اضافے کے لئے  استعمال کرنا چاہیئے   ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مارکیٹ  میں نقد رقم  کی ترسیل بحران کے اس وقت میں  کلیدی اہمیت کی حامل ہے  اور این ایچ  اے آئی  نے تمام التواء  میں پڑی ادائیگیوں  وغیرہ کی ادائیگی  پہلے ہی  شروع کر دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  وزارت  کا  ٹھوس منصوبہ ہے کہ تمام جائز دعووں  کی کم و بیش 3 ماہ  کے اندر ادائیگی  کر دی جائے گی ۔

          مالی سال 21-2020 ء  میں سڑکوں  اور شاہراہوں کی تعمیر کی رفتار کو دوگنا  کرنے کے بارے میں  بات کرتے ہوئے  جناب گڈکری نے بتایا کہ ان کی وزارت جنگی پیمانے پر کام کر رہی ہے اور  اس جنگ کو لڑنے اور فتح حاصل کرنے کے لئے  عہد بستہ ہے ۔  سڑک کے سیکٹر کو تیزی سے شروع کرنے کے مقصد سے وزارت اس شرط  کے ساتھ مختلف  مقامات پر دوبارہ پروجیکٹ شروع کرنے کے لئے  کھلا ذہن  رکھتی ہے کہ کورونا  وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے  تمام مناسب اقدامات کئے جائیں گے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No. 1720


(Release ID: 1614610) Visitor Counter : 168