زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زرعی مارکیٹ کے قومی پورٹل ای – نیم کے ، 14 اپریل 2020 کو چار سال پورے ہوئے ؛ پورٹل سے زرعی مصنوعات کے لیے "ایک ملک، ایک مرکٹ" کے نقشِ راہ کو حقیقت کی شکل دینے میں مدد ملی ہے


415 منڈیوں سے ای – نیم کی کل منڈیوں کی تعداد جلد ہی 1000 ہو جائے گی ؛ تقریباً 1.66 کروڑ کسانوں اور 1.28 لاکھ تاجروں نے ای – نیم پلیٹ فارم پر اندراج کرایا

بھارت میں زرعی مارکٹ کی اصلاح میں ای – نیم آن لائن پلیٹ فارم ایک بڑی پیش رفت ہوگا : جناب نریندر سنگھ تومر

تھوک منڈیوں میں بھیڑ بھاڑ کم کرنے اور ای – نیم کے تحت سپلائی چین کو برقرار رکھنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے

Posted On: 13 APR 2020 8:56PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 13 اپریل 2020 / ملک بھر میں کام کرنے والا زرعی تجارت کے پورٹل ای – نیم کے عمل درآمد کے چار سال کل مکمل ہو جائیں گے۔ اس موقعے پر زراعت، تعاون اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب  نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ  ای – نیم زرعی مارکیٹنگ میں ایک اختراعی قدم ہے، جس کا مقصد بہت سی منڈیوں اور بائرز تک کسانوں کی رسائی ڈیجیٹل طریقے سے بڑھانا ہے اور تجارتی لین دین میں شفافیت لانا ہے تاکہ قیمتوں کے جانکاری کے نظام  کو بہتر بنایا جا سکے، کوالٹی کے حساب سے قیمتیں مقرر کی جا سکیں  اور زرعی مصنوعات کے لیے ایک ملک، ایک منڈی کا تصور پیدا کیا جا سکے۔  کسانوں کے لیے اُن کی اشیاء کی مارکیٹنگ کو مزید آسان بنانے کی ضرورت کے پیش نظر ای – نیم کا تصور، وزیراعظم نے  پیش کیا  تھا اور 14 اپریل 2016 کو اس کا آغاز 21 منڈیوں میں کیا تھا،  جو اب  16 ریاستوں اوردو  مرکز کے انتظام والے علاقوں کی 585 منڈیوں میں پہنچ چکا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا  کہ ای نیم کو مزید 415 منڈیوں تک توسیع کی جا رہی ہے جس کے بعد ای – نیم منڈیوں کی کل تعداد جلد ہی 1000 ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس آن لائن پلیٹ فارم  بھارت میں زرعی منڈیوں کی اصلاح میں ایک بڑی پیش رفت ثابت ہوگا۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ای – نیم پلیٹ فارم پر 1.66   کروڑ کسانوں  اور 1.28 لاکھ تاجروں نے اپنا اندراج کرا چکے ہیں۔  کسانوں ای – نیم پورٹل پر اپنا اندراج مفت کرا سکتے ہیں اور وہ پوری ای – نیم منڈیوں کے تاجروں کو اپنی مصنوعات کی آن لائن فروخت کے لیے ان مصنوعات کو اپ لوڈ کر رہے ہیں اور تاجر کسی بھی جگہ سے ای – نیم پر دستیاب ذخیروں کے لیے بولی لگا  سکتے ہیں۔

لاک ڈاؤن مدت کے دوران زرعی مصنوعات کو لانے لے جانے ، وافر اور بروقت ٹرانسپورٹیشن کی سہولت کسانوں اور تاجروں کو فراہم کرانے    کے لیے ای – نیم پلیٹ فارم ٹرانسپورٹ کی بڑی کمپنیوں کے ساتھ تال میل قائم کیا ہے، جیسے بلیک بک، ریویگو،  میوون، ٹرک سویدھا، ٹرک گرو، ٹرانسن لاجسٹک، ایلاسٹک رن وغیرہ۔ اس سے تاجروں کو منڈی سے مختلف دیگر مقامات تک اپنی مصنوعات بروقت پہنچانے  میں مدد ملے گی اور ان مقامات کو تلاش کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ اس تال میل کے ہوتے ہوئے تاجر ای – نیم پلیٹ فارم کے ذریعے 7.76  لاکھ سے زیادہ ٹرکوں  تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔

زراعت کے مرکزی وزیر نے کہا کہ موجودہ کووڈ – 19 لاک ڈاؤن کے دوران وزارت نے تھوک منڈیوں میں بھیڑ بھاڑ کم کرنے اور سپلائی چین کو بلارکاوٹ بنانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں، جس میں ای – نیم کے تحت حل ہی میں شروع کیے گیے موڈیولز بھی شامل ہیں : -

گودام پر مبنی تجارتی موڈیول سے کسانوں کو ڈبلیو ڈی آر اے میں اندراج شدہ ان گوداموں سے اپنی مصنوعات کو فروخت کرنے میں مدد مل رہی ہے، جنھیں ڈیمڈ مارکٹ اور  ایف پی او تجارتی موڈیول کے طور پر  نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔  اس سے ایف پی او کو کلکشن مرکزوں سے تشہیر کے ساتھ اپنی مصنوعات کو اپ لوڈ کرنے میں مدد ملے گی۔  یہ ایف پی او اپنے کوالٹی معیارات بھی بتا سکیں گے اور منڈیوں میں جائے بغیر بولی لگانے کی سہولت بھی حاصل کر سکیں گے۔  اس سے ان کی لاجسٹک لاگت میں کمی آجائے گی اور انہیں اپنی مصنوعات کو فروخت کرنے میں بھاگ دوڑ بھی نہیں کرنی پڑے گی۔  جناب تومر نے کہا کہ ان کوششوں سے کووڈ – 19 لاک ڈاؤن کے دوران کسانوں ، ایف پی او / کو -  آپریٹیو اداروں کو راحت ملے گی۔

اس موقعے پر زرعی تعاون اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کے سکریٹری جناب سنجے اگروال نے کہا کہ ای – نیم محض کوئی اسکیم نہیں ہے بلکہ یہ ایک سفر ہے جس کا مقصد آخری سِرے پر کھڑے ہوئے کسان کو فائدہ پہنچانا اور اس طریقے میں تبدیلی لانا ہے جس طریقے سے یہ لوگ اپنے زرعی مصنوعات فروخت کرتے ہیں۔ اس مداخلت سے ہمارے کسانوں کو ان کی آمدنی میں اضافہ کرنے  میں بڑی مدد ملی ہے۔

آن لائن اور شفاف بولے لگانے کے نظام سے کسانوں کو ای – نیم پلیٹ فارم پر اپنی تجارت کو بڑھانے میں حوصلہ افزائی ملی ہے۔ بڑے پیمانے پر 3.39  کروڑ ایم ٹی کی تجارت  اور 37 لاکھ  بانس اور ناریل کی تجارت ، جس کی مالیت تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپے ہے  ای – نیم پلیٹ فارم پر ریکارڈ کی گئی ہے۔ پچھلے چار برسوں میں  جامع اوسط شرح ترقی  قدر کے مطابق  28 فیصد اور حجم کے اعتبار سے 18 فیصد رہی ہے۔  پورے بھارت میں بولیوں کی اوسط تعداد 17-2016 میں فی کھیپ دو بولیاں تھیں جبکہ 20-2019 میں یہ تعداد بڑھ کر فی کھیپ تقریباً چار بولیاں ہو گئیں۔  فصل کی کٹائی کے سب سے اچھے سیزن کے دوران ، آندھرا پردیش میں اڈونی جیسی کچھ منڈیوں میں ، بنیادی طور پر کپاس منڈی میں فی کھیپ 15 بولیوں سے زیادہ لگائی گئیں اس سے  کسانوں کو شفاف اور مقابلہ جاتی انداز میں مزید بائرز ڈھونڈنے میں مدد ملی۔

ای – ٹریڈ سہولیات 25 اشیاء کے ساتھ شروع کی گئی تھیں  اور اب  اس کے ذریعے 150 اشیاء ای – نیم پورٹل کے ذریعے خرید و فروخت کی جاتی ہیں۔ ای – نیم منڈیوں میں جانچ کی سہولیات بھی فراہم کرائی گئی ہیں جس کے ذریعے کسان اپنی پیداوار کی کوالٹی کے مطابق قیمتیں طے کر سکتے ہیں۔  کھیپوں کی تعداد 17-2016 میں ایک لاکھ تھی جو 20-2019 میں بڑھ کر 37 لاکھ ہو گئی۔

  ای –  نیم پلیٹ فارم / موبائل ایپ کو کسان دوست خاصیتوں سے مستحکم بنایا گیا ہے جیسے ایپ کے ذریعے کھیپ کا پہلے سے اندراج ، جس کی وجہ سے منڈی میں داخلے پر کسانوں کو کم  دیر تک  انتظار کرنا پڑے گا اس کی وجہ سے کام میں مستعدی آجائے گی اور کسان  منڈی کے داخلے پر  آسانی سے اندراج کرا سکیں گے۔ کسانوں کو اپنی کھیپ  پر لگنے والی بولیوں  کی پیش رفت دیکھنے کا موقع بھی ملے گا اور قریب کی منڈیوں میں بھی کسانوں کو قیمتیں دیکھنے کا موقع ملے گا، کسانوں کی  اشیاء کا بالکل صحیح وزن کرنے  میں شفافیت آ جائے گی اور بھیم سہولت کے ذریعے موبائل فون پر تاجر  کسانوں کو رقم کی ادائیگی بھی کر سکیں گے۔

تاجروں کے لیے اضافی  او ٹی جی فیچر بھی جوڑے گئے ہیں جیسے کہ بائرز کسی منڈی میں نہ جاکر کسی بھی جگہ سے اپنے طرف سے بولی لگا سکتے ہیں، ٹریڈر لوگن میں ای – نیم شاپنگ کارڈ کی سہولت بھی رکھی گئی ہے۔  تاجروں میں اعتماد سازی کی غرض سے محکمے نے  کچھ نئے فیچر قائم کیے ہی:

  • ای - نیم موبائل ایپ  کے ذریعے پیداوار کے ذخیرے کی 360 ڈگری کی تصویر کھینچی جا سکتی ہے؛
  • جائزہ کار  سازو سامان سے لیس  لیباریٹری کی  دو تین ٹو ڈی تصویریں اپ لوڈ کر سکتا ہے اور
  • ای – نیم پر تاجر کے بہتر اعتماد کے لیے  پیداوار کی ٹو ڈی تصویر اپ لوڈ کی جا سکتی ہے  تاکہ کسی ذخیرے کا نمونہ پیش کیا جا سکے۔

ای – نیم ایکو نظام کے فروغ کے لیے اور تاجروں اور کسانوں کے درمیان براہ راست رابطہ قائم کرنے کے لیے 16 ریاستوں کی کسانوں کی پیداوار کی 977 تنظیموں کو  ای – نیم پلیٹ فارم پر درج کیا گیا ہے۔

جھارکھنڈ جیسی ریاستوں نے زرعی مارکیٹ کے قومی پلیٹ فارم ای – نیم کے ذریعے تجارت شروع کی ہے  جس پر کسان اپنی پیداوار کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ اے پی ایم سی پہنچے بغیر آن لائن بولی لگانے کی تصویر بھی اپ لوڈ کرتے ہیں۔  اسی طرح ایف پی او  ای - نیم کے تحت  تجارت کے لیے  اپنی پیداوار کو بھی اپ لوڈ کر رہی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔

14.04.2020

U - 1698


(Release ID: 1614335) Visitor Counter : 179