سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈی بی ٹی/ اینٹی کووڈ کنسورشیم- کووڈ-19 کے خلاف تھیراپیوٹک اینٹی باڈیز تیار کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں


ایس اے آر ایس – سی او وی-2، کووڈ-19 کو بے اثر بنانے کے لیے اینٹی باڈیز کی کوڈنگ والے جینز کی آئیسولیٹنگ

Posted On: 12 APR 2020 11:43AM by PIB Delhi

نئی دہلی،12 اپریل   کووڈ-19 مرض نوویل ایس اے آر ایس کورونا وائرس -2 (ایس اے آر ایس-سی او وی-2) کے ذریعے ہوتا ہے۔ اور اس کے نتیجے میں بہت سی اموات ہوچکی ہیں۔ لیکن اس سے متاثرہ لوگ  کوئی مخصوص علاج نہ کرانے کے باوجود بڑی تعداد میں صحتیاب بھی ہو رہے ہیں۔ اس کی وجہ وہ اینٹی باڈیز ہیں جو وائرس حملے کے جواب میں جسم کے اندر تیار ہوتی ہیں۔

گزشتہ برسوں میں انفیکشن سے صحتیاب ہونے والے مریضوں کے پلازما سے  حاصل کیے گئے اینٹی باڈیز کے غیر فعال ٹرانسفر کومتعدد امراض مثلاً ڈپ تھیریا، ٹٹنس، ریبیز اور ایبولا کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ آج ایسی تھیراپیوٹک اینٹی باڈیز  ڈی این اے پر مبنی ری کمبی نینٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے تجربہ گاہ میں تیار کی جاسکتی ہیں۔ ایس اے آر ایس- سی او وی-2 کے خلاف تھیراپیوٹک اینٹی باڈیز تیار کرنے کے لیے عالمی سطح پر پورے زور شور سے کوششیں کی جارہی ہیں۔

ہندوستان نے ایک ایسی کوشش دلّی یونیورسٹی ساؤتھ کیمپ – سینٹر فار انوویشن ان انفیکشس ڈیویز ریسرچ،  ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (یو ڈی ایس سی- سی آئی آئی ڈی آر ای ٹی) میں پروفیسر وجے چودھری کی قیادت میں  حکومت ہند کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے ڈپارٹمنٹ آف بایو ٹیکنالوجی کے تعاون سے کی جارہی ہے۔

پروفیسر چودھری کا گروپ ایسی اینٹی باڈیز کی این کوڈنگ والےجینز کو آئیسولیٹ کر رہا ہے جو کو  پہلے ہی ان ہاؤس دستیاب ایک بڑی اینٹی باڈی لائبریری کے ساتھ ساتھ  کووڈ-19 انفیکشن سے صحتیاب ہونے والے مریضوں کے  خلیات سے تیار کی گئی لائبریری کا استعمال کرکے  ایس اے آر ایس – سی او وی-2 کو بے اثربناسکتے ہیں۔

ان اینٹی باڈی جینز کو تجربہ گاہ میں ری کمبی نینٹ اینٹی باڈی تیار کرنے میں استعمال کیا جائے گا جو کہ کامیاب ہونے کی صورت میں وائرس کو بے اثر بنا دیں گے اور اس وائرس کے خلاف پروفائی لیکٹک اور تھیراپیوٹک دونوں مقاصد کے لیے  اینٹی باڈیز کا ہمیشہ کام آنے والے ذریعہ بن جائیں گے۔

یہ کام پروفیسر چودھری کی قیادت میں  اینٹی کووڈ کنسورشیم کے ایک حصے کے طور پر انجام دیا جارہا ہے۔ اور اس میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف امیونولوجی کے ڈاکٹر امولیہ پانڈا اور جینووا بایو فارما سیوٹیکل لمیٹڈ پونے (جی بی ایل) کے ڈاکٹر سنجے سنگھ بھی حصہ لے رہے ہیں۔

(رابطہ: پروفیسر وجے کے چودھری، ای – میل: vkchaudhary@south.du.ac.in)

****************

م ن۔ ا گ ۔ ر ا

U:1646

 



(Release ID: 1613754) Visitor Counter : 169