وزارتِ تعلیم

وزارت فروغ انسانی کے مشورے پرکیندریہ ودیالیہ سنگھٹن - دہلی خطے نے كووڈ -19 کی صورتحال میں تعلیم کو طلبا تک لے جانے کے لئے کئی اقدامات اٹھائے ہم ملک بھر كےطلبا کی حفاظت اور تعلیمی بہبود کو یقینی بنانے کے لئے پر عزم ہیں: فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر


كےوی ایس دہلی خطہ پیر سے چھٹی سے آٹھویں کلاس کے لئے آن لائن لائیو كلاسز شروع کرنے کو تیار، گیارہویں اور بارہویں کلاس کے لئے آن لائن لائیو کلاسیں سے پہلے جاری

Posted On: 11 APR 2020 6:35PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  11 اپریل 2020،   دنیا  کو  اس وقت كووڈ -19 وبا کا سامنا ہے اور لاک ڈاؤن کی مدت والدین، طلباء اور ان کے اساتذہ کے لئے امتحان کی گھڑی ہے۔ فروغ انسانی وسائل کے مرکزی  وزیر جناب رمیش پوکھریال ‘نشنک’ نے ملک کے سبھی تعلیمی اداروں کے سربراہان کو بچوں کے وقت کا  کار آمد استعمال کرنے اور اکیڈمک کیلنڈر کے ساتھ برابری برقرار رکھنے کے مقصد سے  ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا  زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فروغ  انسانی وسائل  کی وزارت ملک کے طلبا  کی حفاظت اور تعلیمی بہبود کو یقینی بنانے کے لئےپرعزم  ہے۔ مذکورہ وزارت کے مشورے  کو ذہن میں رکھتے ہوئے،کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن، علاقائی دفتر دہلی خطے نےچھٹی سے بارہویں جماعت کے طلباء کے لئے تمام مضامین کی آن لائن کلاسز شروع کرنے کے لئے فیس بک اور یو ٹیوب پر آئی ڈی  بنانے کی سمت میں پہل کی ہے۔
جہاں ایک طرف چھٹی سے آٹھویں کلاس کے لئے آن لائن لائیو کلاسیں پیر سے شروع ہو رہی ہیں، وہیں كےوی ایس دہلی خطے میں  گیارہویں  سے بارہویںجماعت كے لئے فیس بک اور یو ٹیوب پر آن لائن لائیو کلاسیں پہلے سے ہی شروع کی جاچکی ہیں۔ طلبا  اور والدین کی جانب سے بیحد ردعمل ملا ہیں کیونکہ کلاسز شروع کرنے کے دو ہی دن کے اندر تقریباً 90000 ویوز اور 40000 كمیٹنس موصول ہوئے ہیں۔۔ دہلی خطے کے یوٹیوب چینل پر 13343 صارفین ہیں۔ان لائیو انٹرایکٹو کلاس کو شروع کرنے کے لئے تمام مضامین اور کلاسز کے اساتذہ کی ایک ٹیم کوچنا  گیاسبھی مضامین کے لئے ایک ٹائم ٹیبل تیار کیا گیا اور اس واٹس ایپ  اسکول گروپس اور یو ٹیوب کے ذریعے سے طالب علموں کے ساتھ مشترک کیا گیا ہے۔ كےوی ایس دہلی خطے کے پرنسپل کو ان لائیو کلاسوں  کے بارے میں مخصوص ہدایات د ی گئی ہیں، جنہوں نے اس کے بعد ان ہدایات کو  اساتذہ اور طلباء کے ساتھ مشترک كیا۔ ان اسباق، کلاس اور مضامین کے مطابق دیکھنے کے لئے یو ٹیوب پر طلبا  کے لئے ایک پلے لسٹ بھی بنائی گئی ہے۔
فی الحال اساتدہ تعلیمی ویڈیو  تیار کرنے کے لئے پاور پوائنٹ، ونڈوز، مووی میکرس اور اسکرین ریكاڈرس وغیرہ جیسے  مختلف سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہوئےباب یا چیپٹر تیار کر رہے ہیں۔ یہ پاور پوائنٹ پریزینٹیشنس آڈیو نیریشنس کے ساتھ تیار کی گئی ہیں اور انہیں ویڈیو فارمیٹس میں تبدیل کیا گیا ہے۔ اس کے بعد ان لیکچرز کے لئے وقف یو ٹیوب چینل پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ اساتہد ہوم ورک  کے لئے سوال، آسائنمنٹ بھی دستیاب کرا رہے ہیں اور گوگل فارم،کاہوت ڈاٹ کام (ایم سی کیو کے لئے)، ہاٹ پٹیٹوز اورکوئزز ڈاٹ کام جیسے مختلف سافٹ ویئر  / ایپ کا استعمال کرتے ہوئے طلبا کو بھیج رہے ہیں۔ طلباء کو اس طرح کے آسائنمنٹس پسند آ رہے ہیں، کیونکہ یہ باقاعدہ ہوم ورک  سے مختلف ہیں، ان میں کم وقت لگتا ہے اور یہ کم مشکل ہیں۔

1.jpg2.jpg3.jpg4.jpg5.jpg

 

پرائمری زمرے  کے چھوٹے بچوں کے لئے اساتذہ نے ویڈیو ریکارڈ کئے ہیں، جنہیں واٹس  ایپ کے ذریعے مشترک کیا جائے گا اور طلباء اور ان کے والدین کو اسے آسان بنانے کے لئے انہیں یو ٹیوب پر مشترک کیا جائے گا۔ کیمنٹ سیکشن یاواٹس ایپ چیٹ کے توسط سے اساتذہ کے ذریعہ والدین کے سوالات کے جوابات دیے جا رہے ہیں۔ تمام طلبا سے ہر مضمون  کے لئے الگ ف کاپی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

سماجی فاصلے اور گھروں یا ہاسٹل تک محدود رہنے کے سبب ، ایم ایچ آڑ ڈی/ این سی ای آرٹی / سی بی ایس سی نے خود،  دیکشا، ای  پاٹھ شالہ  پورٹل جیسے اوپن ایکسز  وسائل کی فہرست دستیاب کرائی ہے، جنہیں طلبا کے ذریعہ بھارت اور دیگر ممالک میں  اپنے ایکسز  لنکس کے ساتھ فالو کئے جانے والے بہترین آئی سی ٹی ذرائع  کا استعمال کرتے ہوئے اپنے سیکھنے کی ترتیب کو وسیع بنانے کے لئے ایکسز کیا جا رہا ہے ۔

ٹیچنگ لرننگ پروسیس کے تحت دیے گئے آسائنمنٹس پر متعلقہ مضمون کے اساتذہ کی  جانب سے نظر رکھی  جا رہی ہے۔ طلباء کے کاموں پر نظر رکھنے کے لئے ہر مضمون کے اساتذہ کے لئے روزانہ کم از کم پانچ  طلبا سے فون پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔

امید ہے کہ اساتذہ کی مشترکہ کوششوں اور اقدامات سے طلباء کو اپنی رفتار سے سیکھنے اور اپنی تعلیم کی راہ کا تعین کرنے میں مدد ملے گی، کیونکہ وہ اپنے گھروں میں محفوظ ہیں لیکن ساتھ ہی اپنے تعلیمی ادارہ سے بھی جڑے ہوئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  ش ت۔ن ا۔

U-1640



(Release ID: 1613628) Visitor Counter : 225