صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدر جمہوریہ ہند اور نائب صدر جمہوریہ ہند نے کووڈ – 19 سے متعلق کاموں پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے گورنروں، لیفٹیننٹ گورنروں اور ایڈمنسٹریٹروں کے ساتھ تبادلۂ خیال کیا
Posted On:
27 MAR 2020 4:38PM by PIB Delhi
نئی دہلی، یکم اپریل 2020؛ / صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند اور نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے 27 مارچ 2020 کو سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے گورنروں، لیفٹیننٹ گورنروں اور ایڈمنسٹریٹروں کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس منعقد کی۔ جس کا مقصد حکومتِ ہند اور ریاستی سرکاروں کی، کووڈ – 19 کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کوششوں کو مکمل کرنے کے طریقے تلاش کرنا تھا۔ صدر جمہوریہ نے سماج کی اجتماعی طاقت کو اجاگر کرتے ہوئے کانفرنس کا آغاز کیا اور گورنروں ، لیفٹیننٹ گورنروں اور ایڈمنسٹریٹروں سے زور دے کر کہا کہ وہ انڈین ریڈ کراس سوسائیٹی کے رضاکاروں ، رضاکار اور مذہبی تنظیموں کو تحریک دے کہ وہ اس لعنت پر جلد از جلد قابو پائیں۔
صدر جمہوریہ کووند اور نائب صدر جمہوریہ نائیڈو نے امید ظاہر کی کہ ‘‘شیئرنگ اور کیئرنگ’’ کی بھارتی سماج کی وراثتی طاقت اور سرکاری اقدامات سے سماج ، خاص طور پر غیرتسلیم شدہ شعبوں کے کارکنوں اور پسماندہ طبقوں کے سب سے زیادہ کمزور طبقوں کی مشکلات کو دور کیا جا سکے گا۔ ویڈیو کانفرنس میں 14 گورنرز اور دلی کے لیفٹیننٹ گورنر کو منتخب کیا گیا کہ وہ اپنے علاقوں میں اپنے تجربات کے بارے میں بتائیں گے کیونکہ یہ علاقے اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔
اِس ویڈیو کانفرنس کا انعقاد نائب صدر جمہوریہ نے کیا تھا اور اِس میں مختلف ریاستوں کی طرف سے ملک میں لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے اختیار کیے گئے بہترین طور طریقوں کے بارے میں بتایا گیا۔
میٹنگ میں ریاستوں میں، کووڈ – 19 کی تازہ ترین صورتحال ، نویل کرونا وائرس پر قابو پانے ، خاص طور پر لاک ڈاؤن اور تازہ ترین صورتحال سے پیدا ہونے والے دیگر چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مرکز اور ریاستی سرکاروں کی کوششوں کی تکمیل میں ، کمزور طبقوں پر توجہ دیتے ہوئے ریڈ کراس اور سول سوسائیٹی اور رضاکار تنظیموں کے رول سے متعلق تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ویڈیو کانفرنس کا آغاز مہاراشٹر کے گورنر جناب بھگت سنگھ کوشیاری کی طرف سے اِس وبا سے نمٹنے کے لیے ریاستی انتظامیہ کے ذریعے کیے گئے اقدامات کو اجاگر کرنے سے ہوا۔ کیراکہ کے گورنر جناب عارف محمد خان نے حکومت، رضاکار تنظیموں ، طبی پیشاوروں، نیم طبی عملے اور پولیس کے رول کو سراہا کہ انہوں نے کیرالہ میں ، سماجی طور پر لوگوں کے ایک دوسرے سے فاصلہ برقرار رکھنے کی غرض سے لوگوں کا آمادہ کرنے کے لیے مربوط انداز میں کام کیا۔ انہوں نے، سماج میں ایک دوسرے سے فاصلہ برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایک شعر پڑھا : ‘‘یونہی بے سبب نہ پھرا کرو، کسی شام گھر بھی رہا کرو’’ ۔ مزید یہ کہ ریاست میں 1800 ریٹائرڈ ڈاکٹرز اور ایم بی بی ایس کے طلبا نے ریاستی سرکار کی فہرست میں شامل ہوئے ہیں کہ وہ ضرورت پڑنے پر اپنی خدمات کے لیے رضاکارانہ طور پر کام کرنے کو تیار ہیں۔ جو لوگ وائرس سے متاثر ہوکر الگ تھلگ زندگی گزار رہے ہیں اور ان کو اس میں پریشانی آرہی ہے انہیں مشورہ دینے کے لیے 375 ماہرین نفسیات کو بھی کام پر لگایا گیا ہے۔ یہ قدم کیرالہ میں ایک اختراعی قدم سمجھا جا رہا ہے جو دوسری ریاستوں کے لیے بھی نقش راہ ہے۔
کرناٹک کے گورنر جناب واجو بھائی والا نے اس لعنت سے نمٹنے کے لیے سماج کی اجتماعی قوت کو اجاگر کیا۔ ریاست میں ریڈ کراس سوسائٹی کے تقریباً 8 ہزار رضاکار ، اِس بیماری کے بارے میں بیداری لانے پر کام کر رہے ہیں۔ ایک سماجی تنظیم اکشے پاتر بھی پوری ریاست میں کھانے کے ڈبے تقسیم کرنے میں سرگرم طریقے سے کام کر رہی ہے۔
ہریانہ کے گورنر جناب ستیہ دیو نارائن آریہ نے کہاکہ ریاست سبھی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ دلی کے لیفٹیننٹ گورنر جناب انل بیجل نے کہا کہ ریاستی سرکار اور دیگر سبھی ایجنسیاں ، لاک ڈاؤن نافذ کرنے اور لوگوں کی پریشانیاں دور کرنے کے لیے مکمل تال میل کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے یہ اشارہ بھی دیا کہ اعلیٰ سطح پر لیفٹیننٹ گورنر اور دلی کے وزیر اعلیٰ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے روزانہ میٹنگ کر رہے ہیں۔ ضلع کے سطح پر ڈپٹی کمشنرز اور پولیس کے ڈپٹی کمشنرز راحت کے کاموں میں آسانی لانے اور سماجی طور پر ایک دوسرے سے فاصلہ برقرار رکھنے کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرنے سے متعلق اقدامات پر تال میل برقرار رکھ رہے ہیں۔
گجرات کے گورنر جناب آچاریہ دیوبرت نے کہا کہ ریاست میں کووڈ – 19 سے متاثرہ افراد کو الگ تھلگ رکھنے کے مراکز میں اضافہ کیا گیا ہے۔ لوگ رہنما خطوط کی پابندی کریں اس کے لیے انہیں تحریک دینے کی غرض سے میڈیا کے ذریعے سماجی بیداری کے پروگراموں کا آغاز کیا گیا ہے۔ سرکار ، سماجی اور مذہبی تنظیمیں ، نجی شعبہ ، رضاکار اور ثقافتی تنظیمیں ، چیلنجوں سے نمٹنے کی غرض سے اپنے وسائل اکٹھا کرنے کے لیے جو مربوط کوششیں شروع کر رہی ہیں ، اُس کے لیے گجرات کے عوام نے تعاون دینے کا جذبہ پیدا کیا جا رہا ہے۔
تلنگانہ کی گورنر ڈاکٹر تملاسائی سوندا راجن نے بتایا کہ ریاست میں ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بیداری پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا کے بڑے پیمانے پر استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ راج بھون کے طرف سے بھی اِس کے آس پاس رہنے والے تقریباً 800 ضرورتمند کنبوں کو کھانہ فراہم کرنے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے تلنگانہ کی گورنر کو مشورہ دیا کہ وہ کاریگروں ، فلمی ستاروں، مصنفین اور دانشوروں کا ، اِس وبا کی شدت کے بارے میں لوگوں کی بیداری کی سطح میں اضافہ کرنے کے کام میں مدد لیں۔
مغربی بنگال کے گورنر جناب جگدیپ دھنکر نے بتایا کہ ریاست میں یونیورسٹیاں ، ضرورت پڑنے پر ، کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ نیز ریڈ کراس ، اپنے وسائل کے اعتبار سے ، بیماری کے مضر اثرات کے بارے میں لوگوں کو جانکاری دینے میں عمدہ کام انجام دے رہی ہے۔
ہماچل پردیش کے گورنر جناب بندارو دتّا تریہ نے کہا کہ ریڈ کراس سوسائٹی ریاست میں عوام کی مدد کے لیے دن رات کام کر رہی ہے۔ قبائلی آبادی والے ضلعوں میں بیداری لانے کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
بہار کے گورنر جناب پھگو چوہان نے بین الاقوامی سرحد سے متصل ہونے کے بارے میں بات کی۔ جس کی وجہ سے ریاست بیماری پھیلنے کے سلسلے میں زیادہ حساس ہو گئی ہیں۔ البتہ انہوں نے بہار سرکار کے طریقۂ کار کی ستائش کی اُس نے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے زبردست کام کیا۔ ریاست میں ریڈ کراس ، رضاکاروں کو بھی کام پر لگا رہی ہے تاکہ بیداری میں اضافہ کیا جائے اور اُس کی ایمبولینس گاڑیاں ضلعے کے حکام کی طرف سے استعمال کیے جانے کے لیے دستیاب ہیں۔
تمل ناڈو کے گورنر جناب بنواری لال پروہت نے بتایا کہ تعمیراتی کارکنوں کو دال، چاول وغیرہ فراہم کرا کر اُن کی دیکھ بھال کی کوششیں جاری ہیں۔ نیز عوامی نظام تقسیم کے تحت راشن کارڈ والے لوگوں کو ایک ہزار روپے نقد دیئے جائیں گے۔ سبسڈی والا خانہ فراہم کرنے کے لیے اما ں کینٹین کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے گورنر کو مشورہ دیا کہ وہ فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والی شخصیتوں ، نجی شعبوں اور مذہبی رہنماؤں کا سہارا لیں۔
مدھیہ پردیش کے گورنر جناب لال جی ٹنڈن نے ایم پی ریاستی انتظامیہ کی طرف سے کی گئی فوری کارروائیوں کی ستائش کی۔ ریاست نے اِس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں کہ روزانہ کی اجرت پر کام کرنے والے افراد کو کھانہ دستیاب کرایا جائے۔ انہوں نےبتایا کہ ریاست میں ریڈ کراس ، قابل ستائش کام کر رہی ہے۔
پنجاب کے گورنر اور چنڈی گڑھ کے ایڈمنسٹریٹر جناب وی پی سنگھ بدنورے نے بتایا کہ چنڈی گڑھ میں کھانے کے پیکیٹ سپلائی کرنے کے لیے ریڈ کراس مدد کر رہی ہے۔ کووڈ – 19 سے پیدا چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پنجاب اور چنڈی گڑھ ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔
راجستھان کے گورنر جناب کلراج مشرا نے بتایا کہ اِس سلسلے میں عطیات حاصل کرنے کے لیے ایک فنڈ تشکیل دیا گیا ہے ۔ سبھی ادارے چیلنج سے نمٹنے کےلیے تعاون دے رہے ہیں اور سماجی طور پر ایک دوسرے سے فاصلہ برقرار رکھا جائے اِس سلسلے میں بھی لوگوں پر زور دیا جا رہا ہے۔
کانفرنس کا اختتام کرتے ہوئے جس میں دلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور چنڈی گڑھ کے ایڈمنسٹریٹر سمیت 15 گورنروں نے شرکت کی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کانفرنس میں صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے ہر ایک سے زور دے کر کہا کہ وہ ریاستی سرکار کے ساتھ مل کر لگاتار صورتحال کا جائزہ لے اور اِس طرح تعاون کرے کہ کورونا وائرس کےخلاف جنگ اِس کے منطقی انجام تک پہنچ سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اِن تجربات کی بنیاد پر ملک کے دیگر حصوں میں بھی بہترین طور طریقے اپنائے جا سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔
U - 1411
(Release ID: 1609856)
Visitor Counter : 187