صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
کووِڈ-19، تازہ صورت حال: تیاریاں اور کئے گئے اقدامات
Posted On:
12 MAR 2020 3:45PM by PIB Delhi
نئی دہلی،12؍مارچ، نوول کورونا وائرس بیماری (کووِڈ -19) اب باضابطہ طور پر عالمی وبا قرار دی جاچکی ہے۔ دنیاکے 114 ملکوںمیں ایک لاکھ 18 ہزار سے زیادہ کورونا وائرس کے مریضوں کی اطلاع ہے۔ اس کا اعلان عالمی صحت تنظیم نے کل کیا۔
وزیراعظم نریندر مودی چین کے ووہان شہر میں 31 دسمبر 2019 کو پہلے مریض کی اطلاع کے بعد سے ہی متعلقہ وزارتوں ؍ محکموں اور ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ مسلسل صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں اور نگرانی کررہے ہیں۔
بھارت نے 30 جنوری 2020 کو ڈبلیو ایچ او کے ذریعے کووِڈ- 19 کو ایک عوامی صحت ایمرجنسی قرار دئے جانے سے کافی پہلے ہی ، 8 جنوری سے اقدامات شروع کردئے تھے۔ ریاستوں کو 17 جنوری 2020 کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ صحت کے سیکٹر کو پوری طرح تیار رکھیں اور جبھی سے داخلے کے راستوں کی نگرانی شروع کردی تھی۔
مرکزی وزارتوں نے ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر سماجی نگرانی کو مستحکم کرنے ، الگ تھلگ نگرانی کی سہولیات قائم کرنے، اسپتالوں میں الگ تھلک وارڈس کا قیام ، مناسب پی پی ایز ، تربیت یافتہ افراد قوت اور کووِڈ – 19 کے بندوبست کے لئے سریع الحرکت ٹیموں کی تعیناتی جیسے بہت سے اقدامات کئے ہیں۔ 17 جنوری 2020 کو ملک کے تین بڑے ہوائی اڈوں (ممبئی ، دہلی اور کولکاتا) پر اسکریننگ شروع کی گئی تھی جس کے بعد 21 جنوری 2020 کو اسے مزید 4 ہوائی اڈوں (چنئی ، کوچین ، بینگلورو اور حیدر آباد) تک توسیع دی گئی۔ اس کے بعد مسافروں کی اسکریننگ کو 30 ہوائی اڈوں تک توسیع دے دی گئی۔ تمام آنے والے مسافروں کی ان 30 ہوائی اڈوں پر اسکریننگ کی جارہی ہے۔ اسی طرح 12 بڑی بندرگاہوں اور 65 چھوٹی بندرگاہوں پر آنے والے بحری جہازوں کے مسافروں کی بھی اسکریننگ شروع کی گئی۔
بھارت نے ہمیشہ ہی بیرون ملک اپنے شہریوں کے تحفظ اور فلاح وبہبود کو ترجیح دی ہے اور پہلی فروری 2020 سے کووِڈ – 19 سے متاثرہ ملکوں سے اپنے شہریوں کو وقت پر واپس لانے کا کام شروع کردیا ہے۔ اب تک بھارتی حکومت نے مالدیپ ، میانما ، بنگلہ دیش ، چین ، امریکہ ، مڈغاسکر ، سری لنکا ، نیپال ، جنوبی افریقہ اور پیرو کے 48 شہریوں سمیت 900 بھارتی شہریوں کو متاثرہ علاقوں سے نکالا ہے۔
اس کے علاوہ اٹلی سے آنے والے 83 افراد کو ، جو کل واپس لائے گئے ہیں ، مانیسر میں الگ تھلگ نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ تمام مریضوں کا اسپتالوں میں علاج کیا جارہا ہے اور ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔
محترم وزیراعظم کی ہدایت پر ملک میں کووڈ – 19 سے متعلق بندو بست کے اقدامات مرتب کرنے ، صورت حال کی مسلسل نگرانی اور تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے ایک اعلی ٰ سطحی وزیروں کا گروپ (جی او ایم) تشکیل دیا گیا ہے۔ اس جی او ایم کی اب تک 6 میٹنگیں ہوچکی ہیں جس میں صورت حال کے جائزے اور نگرانی کے علاوہ رہنما خطوط بھی جاری کئے گئے ہیں۔
تیزی سے بدلتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر جی او ایم کی کل دو میٹنگیں منعقد ہوئیں۔ ان میٹنگوں میں ان مختلف احتیاطی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا، جو بھارتی شہریوں کے مفاد میں بہتر سمجھے گئے۔ کابینہ سکریٹری کی صدارت میں سکریٹریوں کی کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر جی او ایم نے کل شام کچھ اہم فیصلے کئے ہیں، جن میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:
- تمام موجودہ ویزے ( سفارتی ، سرکاری ، یو این ؍ بین الاقوامی تنظیمیں ، روزگار ، پروجیکٹ ویزا کے علاوہ ) 15 اپریل 2020 تک معطل سمجھے جائیں گے۔ اس کا اطلاق روانگی کے مقام سے 13 مارچ 2020 کو 1200 جی ایم ٹی سے ہوگا۔
- او سی آئی کارڈ رکھنے والوں کے لئے ویزا کے بغیر سفر کی سہولت 15 اپریل 2020 تک التوا میں رکھی گئی ہے۔ اس کا اطلاق بھی روانگی کے مقام سے 13 مارچ 2020 کو 1200 جی ایم ٹی سے ہوگا۔
- او سی آئی کارڈ رکھنے والے افراد ، جو پہلے ہی بھارت میں موجود ہیں ، جتنی مدت تک رکنا چاہئیں ، بھارت میں رک سکتے ہیں۔
- بھارت میں پہلے سے موجود تمام غیر ملکیوں کے ویزے ویلڈ رہیں گے اور وہ ویزے میں توسیع ؍ تبدیلی یا کسی کونسلر سروس وغیرہ کے لئے اپنے قریب ترین ایف آر آر او ؍ ایف آر او سے ای- ایف آر آر او کے ذریعے رابطہ کرسکتے ہیں یا اگر وہ چاہتے ہیں ۔
- اگر کوئی غیر ملکی کسی مجبوری کی وجہ سے بھارت کا سفر کرنے پر آمادہ ہے تو اسے اپنے قریب ترین بھارتی مشن سے رجوع کرنا ہوگا ۔
- ویزا پر پہلے سے عائد پابندی کے علاوہ اٹلی سے آنے والے یا ایسے مسافر جنہوں نے اٹلی یا جمہوری کوریا کا سفر کیا ہے اور وہ بھارت آنا چاہتے ہیں تو انہیں ان ملکوں کی مجاز صحت حکام کی مجاز لیبارٹریوں کے ذریعے جاری کردہ ایسا سرٹیفکٹ پیش کرنا ہوگا، جس میں ان کے ٹسٹ میں کووڈ – 19 نہ پائے جانے کی تصدیق کی جائے۔ یہ ضابطہ 10 مارچ 2020 کو آدھی رات سے نافذ ہوچکا ہے اور یہ کووڈ – 19 کے تحلیل ہونے تک عارضی طور پر نافذ رہے گا۔
- تمام آنے والے مسافروں کو ، جن میں بھارتی شہری بھی شامل ہیں ، جو چین ، اٹلی ، ایران ، جمہوری کوریا ، فرانس ، اسپین اور جرمنی کا 15 فروری 2020 کے بعد دورہ کرنے کے بعد واپس آرہے ہیں ، کم از کم 14 دن کی مدت تک الگ تھلگ رکھا جائے گا۔ یہ ضابطہ روانگی کے مقام سے 13 مارچ 2020 کو 1200 جی ایم ٹی سے نافذ ہو گا ہے۔
- آنے والے مسافروں کو ، جن میں بھارتی شہری بھی شامل ہیں ، مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر نہ کریں اور انہیں مطلع کیا جاتا ہے کہ بھارت آمد پر ان کو کم از کم 14 دن کے لئے الگ تھلگ نگرانی میں رکھا جائے گا۔
- بھارتی شہریوں کو سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ چین ، اٹلی ، ایران ، جمہوری کوریا ، فرانس ، اسپین اور جرمنی کا سفر کرنے سے باز رہیں۔
- تمام بھارت آنے والے بین الاقوامی مسافروں کو چاہئے کہ وہ خود اپنی صحت کی نگرانی کریں اور حکومت کے ذریعے جاری کردہ کرنے اور نہ کرنے کی ہدایت پر عمل کریں۔
- زمینی سرحدوں کے ذریعے بین الاقوامی ٹریفک کو مخصوص چوکیوں پر روکا جائے گا جہاں اسکریننگ کی پوری سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ ان کا نوٹیفکیشن امور داخلہ کی وزارت کے ذریعے علیحدہ سے جاری کیا جائے گا۔
- بھارت میں آنے والے تمام بین الاقوامی مسافروں کے لئے ضروری ہے کہ وہ ایک مخصوص فارم نقل کے ساتھ پر کرکے صحت حکام اور ایمیگریشن کے عہد یداروں کو فراہم کریں (جس میں ذاتی تفصیلات جیسے فون نمبر اور بھارت میں ان کے ٹھہرنے کے مقام وغیرہ شامل ہوں) اور بھارت میں داخلے کے تمام راستوں پر موجود مخصوص صحت کاؤنٹر پر مکمل جانچ کے مراحل سے گزریں۔
اب تک کووِڈ – 19 کے 73 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان میں تین مریض کیرالہ کے ہیں، جو صحت یاب ہوچکے ہیں اور انہیں چھٹی دے دی گئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(م ن-ح ا- ق ر)
U-1175
(Release ID: 1606151)
Visitor Counter : 265