کابینہ
مرکزی کابینہ نے انڈیا پورٹس گلوبل لمیٹیڈ ( آئی پی جی ایل ) کو ڈی پی ای رہنما خطوط کی اطلاق پذیری سے مستثنیٰ قرار دینے کو منظوری دی
Posted On:
26 FEB 2020 3:43PM by PIB Delhi
نئی دلّی ، 26 فروری / وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے انڈیا پورٹس گلوبل لمیٹیڈ ( آئی پی جی ایل ) کو ڈی پی ای رہنما خطوط ( ریزرویشن اور نگرانی پالیسیوں کو چھوڑ کر ) کی اطلاق پذیری سے مستثنیٰ قرار دینے کو اپنی منظوری دے دی ہے ۔
انڈیا پورٹس گلوبل لمیٹیڈ ( آئی پی جی ایل ) کو کمپنیز ایکٹ ، 2013 کے تحت ایران میں چاہ بہار کے شاہد بہشتی بندر گاہ کی ترقی اور انتظام و انصرام کے لئے جہاز رانی کی وزارت کے انتظامی کنٹرول والے جواہر لعل نہرو پورٹ ٹرسٹ ( جے این پی ٹی ) اور دین دیال پورٹ ٹرسٹ ( ڈی پی ٹی ) ، [ سابقہ کاندلہ پورٹ ٹرسٹ ( کے پی ٹی ) ] کے ذریعے مشترکہ طور پر ایک خصوصی مقاصد کی حامل کمپنی کی حیثیت سے قائم کیا گیا ہے ۔
مشترکہ جامع پلان آف ایکشن ( جے سی پی او اے ) سے امریکہ کے باہر ہو جانے کے بعد 29 اکتوبر ، 2018 ء کو امور خارجہ کی وزارت نے جہاز رانی کی وزارت کو امریکی پابندیوں کے ممکنہ اثرات سے جے این پی ٹی اور ڈی پی ٹی کو باہر رکھنے کا مشورہ دیا ۔
اس کے مطابق اور با اختیار کمیٹی کی منظوری کے ساتھ 17 دسمبر ، 2018 ء کو جے این پی ٹی اور ڈی پی ٹی کے تمام حصص کو ساگر مالا ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹیڈ (ایس ڈی سی ایل ) کے ذریعے خرید لیا گیا ہے ۔ ایس ڈی سی ایل مرکزی زمرے کی ایک سرکاری کمپنی ( سی پی ایس ای ) ہے۔ اس طرح سے آئی پی جی ایل ، ایس ڈی سی ایل کی ذیلی کمپنی ہونے کے ناطے مرکزی زمرے کی ایک سرکاری کمپنی بن گئی ہے ۔ اس کے نتیجے میں ڈی پی ای کے رہنما خطوط تکنیکی اعتبار سے آئی پی جی ایل کے لئے بھی نافذ العمل ہیں ۔
چونکہ چاہ بہار بندر گاہ اسٹریٹیجک مقاصد کے ساتھ ملک کا پہلا بیرونِ ملک بندر گاہی پروجیکٹ ہے ۔ لہٰذا ، آئی پی جی ایل کو جہاز رانی اور امور خارجہ کی وزارت کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے ایک بورڈ مینجمنٹ والی کمپنی کی حیثیت سے کام کرنے کو جاری رکھنے کی اجازت دینے کی فوری ضرورت ہے ۔ اس کے لئے نافذ العمل ڈی پی ای رہنما خطوط کو پانچ سال کی مدت کے لئے کالعدم قرار دینا ضروری ہے ۔ اسی کے مطابق ، جہاز رانی کی وزارت نے آئی پی جی ایل کو ڈی ی ای رہنما خطوط کی اطلاق پذیری سے مستثنیٰ رکھنے کی درخواست کی تھی تاکہ پروجیکٹ پر موثر طریقے سے عمل آوری ہو سکے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ م ع ۔ ع ا )
U. No. 933
(Release ID: 1604437)
Visitor Counter : 96
Read this release in:
Assamese
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam