وزارت خزانہ

مالی سال 2020-21 کے لیے غذائیت سے متعلق پروگراموں کی خاطر 35,600 کروڑ روپے کا بجٹ


خواتین سے متعلق مخصوص پروگراموں کے لیے 28,600 کروڑ روپے مختص

تعلیم کی ہر سطح پر لڑکیوں کے داخلے کا مجموعی تناسب لڑکوں سے زیادہ

مالی سال 2020-21کے لیے درج فہرست ذاتوں اور دیگر پسماندہ طبقات کی فلاح وبہبود کی خاطر85,000 کروڑ روپے کا بجٹ

مالی سال 2020-21کے لیے درج فہرست قبائل کی فلاح وبہبود کی خاطر53,700کروڑ روپے مختص

مالی سال 2020-21کے لیے بزرگ شہریوں اور دیویانگوں کی فلاح وبہبود کی خاطر 95,00کروڑ روپے کا بجٹ

مادریت کے مراحل میں داخل ہونے والی لڑکیوں کی عمر سے متعلق معاملات کی جانچ پڑتال کے لیے ٹاسک فورس قائم کی جائے گی











Posted On: 01 FEB 2020 2:27PM by PIB Delhi

ایک دیکھ بھال کرنے والے سماج کی تشکیل کی اہمیت کو نمایاں کرتے ہوئے خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے آج پارلیمنٹ میں 2020-21 کا مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے متعدد اہم تجاویز پیش کیں، جن میں خواتین و اطفال اور سماجی فلاح وبہبود پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

خواتین و اطفال

لوک سبھا میں اپنی بجٹ تقریر میں وزیرخزانہ نے کہا کہ مجھے ایوان کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ ‘بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ’ منصوبے کے زبردست نتائج برآمد ہوئے ہیں۔اب تعلیم کی سبھی سطحوں پر لڑکیوں کے کل داخلے کا تناسب لڑکوں سے زیادہ ہے۔  محترمہ  نرملا سیتارمن نے بتایا کہ الیمنٹری سطح پر لڑکیوں کے داخلے کا تناسب 94.32، جبکہ لڑکوں کے داخلے کا تناسب 89.28 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ہی رجحانات  سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری سطح پر بھی مشاہدے میں آئے۔

غذائیت کو صحت کا ایک اہم جزو قرار دیتے ہوئے محترمہ سیتارمن نے مالی سال 2020-21 کے لیے غذائیت سے متعلق پروگراموں کے واسطے 35,600 کروڑ روپے دستیاب کرانے کی تجویز پیش کی۔انہوں نے ‘پوشن ابھیان’ کی طرف توجہ مبذول کرائی، جسے 2017-18 میں بچوں (صفر سے چھ سال) بلوغت کی عمر کو پہنچ رہی لڑکیوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کی غذائی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ چھ لاکھ سے زیادہ آنگن واڑی ورکروں کو اسمارٹ فون دستیاب کرائے گئے ہیں، تاکہ وہ 10 کروڑ سے زیادہ کنبوں کی غذائی صورت حال کو اپ لوڈ کرسکیں۔یہ ایک غیرمعمولی پیش رفت ہے۔

اپنی بجٹ تقریر میں محترمہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ ہندوستان کی پیش قدمی کے سبب خواتین کے لیے اعلی تعلیم کے حصول اور کیریئر بنانے  نیزلڑکیوں کے مادریت کے مرحلے میں داخل ہونے کی عمر سے متعلق سبھی امور کے مواقع کھل رہے ہیں، لہذااسے ایک نئی روشنی میں دیکھے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس مقصد کے لیے ایک ٹاسک فورس کے قیام کی تجویز پیش کی، جو اپنی سفارشات 6 مہینوں کے اندر پیش کرے گی۔

خواتین کی فلاح وبہبود سے متعلق حکومت کی پیہم عہد بستگی کو نمایاں کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے  ایسے پروگراموں ، جو خواتین کے لیے مخصوص ہیں، کے لیے تقریبا 28,600کروڑ روپے کے بجٹ کی تجویز پیش کی۔

سماجی فلاح وبہبود

ہاتھ سے میلا اٹھانے کے مسئلے کا تدارک کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ ہماری حکومت نے پختہ عزم کیا ہواہے کہ سیور سسٹم یا سیپٹک ٹینکوں کی صفائی ہاتھ سے نہیں ہوگی۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے اس طرح کے کاموں کے لیے مناسب ٹیکنالوجیز کی نشاندہی کی ہے۔ وزارت ان تکنیک کو عمل میں لائے جانے کے لیے شہری بلدیاتی اداروں کے ساتھ کام کررہی ہے۔ انہوں نے ایسی ٹیکنالوجیز کو بڑے پیمانے پر اپنانے کے لیے مالی تعاون کے التزامات کے ساتھ ساتھ قانون سازی اور ادارہ جاتی تبدیلیوں کے ذریعے اس کوشش کو منطقی انجام تک پہنچانے کی تجویز پیش کی۔

وزیرخزانہ نے درج فہرست ذاتوں اور دیگر پسماندہ طبقات کی فلاح وبہبود کے تئیں حکومت کی عہدبستگی کو آگے بڑھانے کے مقصد سے مالی سال 2020-21 کے لیے تقریبا 85,000 کروڑ روپے کے بجٹ پر مبنی التزامات کی تجویز پیش کی۔

بجٹ تجویز میں محترمہ سیتارمن نے درج فہرست قبائل کی ترقی اور فلاح وبہبود کے کام کو مزید آگےبڑھانے کے مقصد سے مالی سال 2020-21 کے لیے 53,700 کروڑ روپے مختص  کرنے کی تجویز پیش کی۔

مزید برآں بزرگ شہریوں اور دیویانگوں کی تشاویش کو ذہن میں رکھتے ہوئے وزیر خزانہ نے مرکزی بجٹ میں مالی سال 2020-21 کے لیے پہلے سے زیادہ ،تقریبا 9500 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز رکھی۔

********

 

(م ن۔ ۔ م م۔۔ت ع)

U-478



(Release ID: 1601497) Visitor Counter : 85