وزیراعظم کا دفتر

مرکزی بجٹ 2019-20 پر وزیر اعظم کا رد عمل

Posted On: 05 JUL 2019 3:34PM by PIB Delhi

نئی دہلی،05 جولائی/           میں ملک کی پہلی خاتون وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور ان کی ٹیم کو شہرویوں کے لیے موافق، ترقی کے لیے موافق اور مستقبل کو بہتر بنانے کے نظریے سے تیار کئے گئے بجٹ کے لیے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

یہ ایسا بجٹ ہے جو ملک کو مالامال کرے گا اور اس کے عوام کو زیادہ بااختیار بنائے گا۔   یہ بجٹ غریبوں کو مضبوط کرے گا اور نوجوانوں کےمستقبل کو بہتر بنائے گا۔

اس بجٹ کی وجہ سے  متوسط طبقہ ترقی کرے گا اور ترقی کی رفتار میں تیزی آئے گی۔

یہ بجٹ ٹیکس کے نظام کو آسان بنائے گا اور بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے میں مدد کرے گا۔

یہ بجٹ صنعت اور صنعتکاروں کو مستحکم کرے گا۔ یہ ملک کی ترقی کے عمل میں خواتین کی شرکت میں اضافہ کرے گا۔

یہ بجٹ تعلیم کے شعبے کو بہتر بنائے گا۔ یہ آرٹیفیشیل انٹلیجنس اور خلائی تحقیق کے فائدے عوام تک پہنچانے میں مدد کرے گا۔

یہ بجٹ مالیاتی  شعبے کی اصلاح کرے گا۔ عام شہریوں کی زندگی کو آسان بنائے گا اور گاؤں اور غریبوں کے لیے  بہبود کا سامان فراہم کرے گا۔

یہ ایک ہرا بھرا بجٹ ہے اس میں ماحولیات، الیکٹرک موبیلٹی اور سولر  سیکٹر پر خصوصی زور دیا گیا ہے۔

گذشتہ پانچ برسوں میں ملک ناامیدی کے ماحول سے باہر آیا ہے۔ اور اب توقعات اور خوداعتمادی سے بھرپور ہے۔

عام لوگ اپنے حقوق مثلاً بجلی، گیس اور سڑکوں کے لیے جدوجہد کیا کرتے تھے اور انھیں  کچرے، بدعنوانی اور وی آئی پی کلچر جیسے بہت سے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا ہم نے  انھیں ختم کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کیں اور ہمیں کامیابی بھی ملی ہے۔

آج لوگوں کی بہت  سی امیدیں اور توقعات یہ بجٹ انھیں پورا کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔ یہ بجٹ یقین دہانی کراتا ہے کہ سمت صحیح  ہے، ترقی صحیح ہے، رفتار صحیح ہے اس لیے مقاصد کا حصول یقینی ہے۔

یہ امیدوں، اعتقاد اور خواہشات کا بجٹ ہے۔ یہ بجٹ 21ویں صدی کے ہندوستان کی توقعات کو پورا کرنے اور ایک نیو انڈیا کی تعمیر کے لیے ایک اہم کڑی ثابت ہوگا۔

یہ بجٹ سال 2022 تک یعنی آزادی کے 75 سالوں تک سے متعلق فیصلوں کو نافذ کرنے کے لیے روڈ میپ تیار کرے گا۔

گذشتہ پانچ برسوں میں ہماری حکومت نے غریبوں، کسانوں، درج فہرست ذاتوں، دبے کچلے عوام کو بااختیار بنانے کے لیے کئی اقدامات کئے ہیں۔ آئندہ پانچ برسوں میں اس تفویض اختیارات سے وہ ترقی کا پاور ہاؤس بن جائیں گے۔

یہ پاور ہاؤس پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت کے خواب کو پورا کرنے کے لیے ملک کو توانائی فراہم کرائے گا۔

اس بجٹ میں زرعی شعبے میں بنیادی ڈھانچے سے متعلق اصلاحات کے لیے نئی اسکیموں کا اعلان کیا گیا ہے۔ پی ایم کسان کے ذریعے کسانوں کو تقریباً 87 ہزار کروڑ روپئے کی منتقلی، 10 ہزار سے زائد فارمر پرڈیوسر آرگنائزیشن کھولنے کا فیصلہ ماہی گیروں کے لیے پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا یا نیشنل ویئر ہاؤسنگ گرڈ کے قیام۔ یہ سبھی سال 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے میں اہم رول ادا کریں گے۔

مین پاور کے بغیر پانی کا تحفظ ممکن نہیں ہے۔ پانی کا تحفظ عوامی تحریک کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ اس بجٹ  نہ صرف موجودہ نسل  بلکہ  مستقبل کی نسلوں کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔ مثلاً سووچھ بھارت مشن، ہر گھر جل ابھیان، پانی کے بحران کو دور کرنے میں ملک کی  مدد کرے گا۔

اس بجٹ میں لیے گئے فیصلے آنے والی دہائی کی بنیاد کو مستحکم کریں گے۔ ساتھ ہی نوجوانوں کے لیے نئے امکانات کا دروازہ کھولیں گے۔

 یہ بجٹ آپ کی توقعات، آپ کے خوابوں اور عہد بندیوں کا ہندوستان تیار کرنے کی سمت میں ایک تاریخی قدم ہے۔

میں کل کاشی میں تفصیل سے اس کے بارے میں بات کروں گا۔ آج میں ایک بار پھر میں وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو مبارک باد دیتا ہوں۔ روشن مستقبل کے لیے ہندوستان کے تمام عوام کے لیے میری نیک خواہشات۔

بہت بہت شکریہ!

 

U. No. 2858



(Release ID: 1577638) Visitor Counter : 66