کابینہ

مرکزی کابینہ نے کمپنیز (دوسری ترمیم ) آرڈیننس 2019 کی مشتہری کی منظوری دی

Posted On: 19 FEB 2019 8:53PM by PIB Delhi

 

نئیدہلی۔20؍فروری۔وزیراعظمجنابنریندرمودیکیصدارتمیںہونےوالےمرکزیکابینہکےاجلاسمیںکمپنیز (دوسریترمیم)  آرڈیننس 2019 کی مشتہری اور پارلیمنٹ میں اس بل کی جگہ دوسرا بل رکھے جانے کی منظوری دے دی۔ یہ منظوری ،کمپنیز ایکٹ 2013  کے تحت  آنے والے جرائم  کاجائزہ لینے والی کمیٹی کی سفارشات پر مبنی ہے ، جس کا مقصد کمپنیز ایکٹ 2013 میں شامل کارپوریٹ انتظامیہ اور تعمیل کے نظام  کے درمیان موجود خلا کو پُر کرنا ہے اور قانون کی پابندی کرنے والے کارپوریٹ  اداروں کو ایز آف ڈوئنگ  بزنس کی سہولت فراہم کرانا ہے۔ 

تفصیلات

کمپنیز (ترمیمی) بل 2018  جسے بعد میں  کمپنیز (ترمیمی)  بل 2019   کا دوسرا نام دیا گیا تھا ، وہ بل لوک سبھا میں 20 دسمبر 2018 کو پیش کیا گیا تھا  اور لوک سبھا میں  غور خوض کے بعد 4جنوری 2019 کو اس کی منظوری دے دی تھی۔  بعدازاں  یہ بل  راجیہ سبھا کو منظوری کیلئے بھیج دیا گیا تھا لیکن  پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس   کے دوران ایوان بالا میں  اس بل پر غور نہیں کیا جاسکا  اور نہ اسے منظور کیا جاسکا۔

اس بل میں  پہلے کے  آرڈیننسز کے ذریعے  دو دفعات سمیت وہ 29 دفعات شامل کی گئی تھیں  جن کی مشتہری   2نومبر2018 کو (2018 کا آرڈیننس 9)  کی گئی تھی اور 2019 کے آرڈیننس 3 کی منظوری 12 جنوری 2019 کو دی گئی تھی۔

یہ ترامیم  چھوٹی   تکنیکی اور ضابطے کی غلطیوں  کی ذمہ داری  عائد کرنے کی ضرورت کے تدارک کے طور پر  کی گئی ہیں اور  کارپوریٹ انتظامیہ   اور  نفاذ کرنے والے اداروں کے درمیان موجود خلا کا پتہ لگاکر اسے پُر کرنا بھی ان ترامیم کے مقاصد میں شامل ہے۔ علاوہ ازیں درج ذیل مختلف موضوعات  کا بھی اس میں احاطہ کیا گیا ہے۔

  1. ان 16 چھوٹے موٹے جرائم کی باززمرہ بندی  کی جائے گی جو خصوصی عدالتوں میں مقدمات کی غیرضروری بھرمار کو ختم کردیں گے۔
  2. بعض عمومی  کاموں کی این سی ایل ٹی سے مرکزی  سرکار کو منتقلی جن میں مالی سال کی تبدیلی کیلئے دی جانے والی درخواستوں اور سرکاری کمپنیوں کو پرائیویٹ کمپنیوں میں تبدیل کیے جانے  کی درخواستوں پر عمل آوری شامل ہے۔
  3. رجسٹرڈ دفاتر  کی دیکھ بھال اور رکھ رکھاؤ نہ کرنے اور کاروبار نہ کرنے کی اطلاع نہ دینے کی پاداش میں کمپنیز کے رجسٹر سے نام کے اخراج کیلئے  بنیاد تیار کرنا۔
  4. محصولات عائد کرنے اور ان میں ترمیم کرنے کے سلسلے میں کم مدت والی سخت تجاویز  ۔
  5. ڈائرکٹر  کے عہدے  پر تقرر سے متعلق پابندیوں کی خلاف ورزی کو نااہل قرار دیے جانے کی بنیاد  بنایا جانا۔

اثرات

امید ہے کہ ان تبدیلیوں کی بدولت کارپوریٹ ادارے متعلقہ  ضابطوں اور قوانین کی  وسیع تر پابندی کریں گے  جن میں خصوصی عدالتوں  اور  خصوصی این سی ایل ٹی  اداروں کی عدم مزاحمت شامل ہے جس کی بدولت    متعلقہ قانون کا مؤثر نفاذ کیا جاسکے گا۔ 

موجودہ  اعداد وشمار شاہد ہے کہ  بیشتر  شروع کیے جانے والے / زیر التوا معاملات  مالیاتی  گوشوارہ نہ جمع کرانے اور سالانہ ریٹرن نہ داخل کرنے  جیسے  ضابطہ شکنی  کے معاملات سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ محسوس کیا گیا کہ اگر ان خلا ف ورزیوں کی بازضابطہ بندی کردی جائے اور ان پر  ایک  اندرون خانہ نظام  کے تحت  مالیاتی جرمانے کی ادائیگی کی شکل میں  عمل آوری  کے نتیجے میں خصوصی عدالتوں پر مسلط مقدمات کا بار بڑی حد تک کم ہوجائے گا۔

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ س ش۔ع ن

U-1098



(Release ID: 1565491) Visitor Counter : 86