وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

کووڈ-19سربراہ ملاقات میں وزیراعظم کے کلمات: وبائی مرض کا خاتمہ اور آئندہ کے لیے بہتر صحت سلامتی سہولتوں کی فراہمی

Posted On: 22 SEP 2021 10:49PM by PIB Delhi

کووڈ-19کی وباایک بہت بڑی رکاوٹ بن کے ہمارے سامنے آئی ہے اور اس نے ہمارے لیے بڑے مشکلات پیدا کیے ہیں۔ اور ، یہ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ دنیا کے بیشتر حصوں میں ابھی تک ٹیکہ کاری کے مرحلے کو مکمل نہیں کیا جا سکا ہے۔ اوراسی لیے صدر بائیڈن کا یہ اقدام بروقت اور خوش آئند ہے۔

عزت مآب شخصیات ،

بھارت نے ہمیشہ انسانیت کو ایک کنبے کے طور پر دیکھا ہے۔ ہندوستان کی دوا سازی کی صنعت نے  کم لاگت والی اور  موثرترین تشخیصی کٹس ، ادویات ، طبی آلات اور پی پی ای کٹس تیار کیے ہیں۔ یہ بہت سے ترقی پذیر ممالک کو انتہائی کم  قیمتوں پرفراہم بھی  کرائے جا رہے ہیں۔ اور ، ہم نے 150 سے زائد ممالک کے ساتھ ادویات اور طبی ساز وسامان کا اشتراک کیا ہے۔ دیسی طور پر تیار کی جانے والی دو ویکسینوں کو ہندوستان میں "ایمرجنسی کی حالت میں استعمال کیے جانے کی سند" بھی ملی ہے جس میں دنیا کی پہلی ڈی این اے پر مبنی ویکسین بھی شامل ہے۔

متعدد بھارتی کمپنیاں مختلف ویکسینوں کی لائسنس یافتہ پیداوار میں بھی شامل ہیں۔

اس سال کے شروع میں ، ہم نے اپنی ویکسین کی پیداواردیگر 95 ممالک اور اقوام متحدہ کے قیام امن کی فورس کے ساتھ بھی شیئر کیں۔ اور ایک کنبے اور خاندان کی طرح دنیا بھی بھارت کے ساتھ کھڑی تھی جب ہم دوسری لہر سے گزر رہے تھے۔

بھارت کے ساتھ اظہار یکجہتی اور حمایت کے لیے ، میں آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

عزت مآب شخصیات،

بھارت اب دنیا کی سب سے بڑی ویکسینیشن(ٹیکہ کاری)کی مہم چلا رہا ہے۔ حال ہی میں ، ہم نے ایک دن میں تقریباً 25 ملین(ڈھائی کروڑ)افراد کو ٹیکے لگائے۔ ہمارے نچلی سطح کے صحت کے نظام نے اب تک 800 ملین سے زائد افراد کو ویکسین کی خوراکیں فراہم کرائی ہیں۔

200 ملین سے زیادہ بھارتی شہری مکمل طور پرٹیکے لگوا چکے ہیں۔ یہ ہمارے جدید ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے ممکن ہوسکا ہے جسے CO-WIN کہا جاتا ہے۔

اشتراک کرنے کے جذبے سے سرشار ہوکر ہی بھارت نے CO-WIN اور بہت سے دیگر ڈیجیٹل سولیوشن (حل)کے ذریعہ  آزادانہ طور پر اوپن سورس سافٹ ویئر کے طور پر دستیاب کرائے ہیں۔

عزت مآب شخصیات،

جیسا کہ نئی بھارتی ویکسینیں تیار ہو رہی ہیں ، ہم موجودہ ویکسین کی پیداواری صلاحیت میں بھی اضافہ کررہے ہیں۔

جیسے جیسے ہماری پیداوار بڑھتی ہے ، ہم دوسروں کو بھی ویکسین کی فراہمی دوبارہ شروع کر سکیں گے۔ اس کے لیے خام مال کی سپلائی چین کو کھلا رکھنا چاہیے۔

اپنے کویڈ شراکت داروں کے ساتھ ، ہم انڈو پیسیفک خطے کے لیے ویکسین تیار کرنے کے لیے بھارت کی مینوفیکچرنگ طاقت کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

ہندوستان اور جنوبی افریقہ نے ڈبلیو ٹی او میں کووڈ-19کے لیے بنائے جانے والے ٹیکے، تشخیص اور ادویات پرعائد ہونے والے محصول (ٹی آر آئی پی ایس)پرچھوٹ کی تجویز پیش کی ہے۔

اس سے وبائی امراض کے خلاف جنگ لڑنےمیں ہمیں بھرپوری مدد ملے گی۔ ہمیں وبا کے بعد پیدا ہونے والے معاشی اثرات سے نمٹنے پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

اس مقصد کے لیے، ویکسین سرٹیفکیٹ کی باہمی شناخت کے ذریعے بین الاقوامی سفر کو آسان بنایا جانا چاہیے۔

عزت مآب شخصیات،

میں ایک بار پھر اس اجلاس کے مقاصد اور صدر بائیڈن کے وژن کی تائید کرتا ہوں۔

ہندوستان وبائی مرض کے خاتمے کے لیے دنیا کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

شکریہ

آپ تمام ہی حضرات کا بہت بہت شکریہ

*******************

 

ش ح – س ک

U. NO: 9294



(Release ID: 1757187) Visitor Counter : 224