امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن نے 8 ماہ کے دوران 31 شعبوں میں 45 کروڑ روپے کی رقم صارفین کو واپس دلانے میں سہولت فراہم کی
ای۔کامرس شعبہ سب سے آگے رہا، جہاں 32 کروڑ روپے کی واپسی ممکن ہوئی، جبکہ سفر و سیاحت کا شعبہ 3.5 کروڑ روپے کی واپسی کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا
प्रविष्टि तिथि:
27 DEC 2025 1:43PM by PIB Delhi
نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن نے 8 ماہ کے دوران 31 شعبوں میں 45 کروڑ روپے کی رقم صارفین کو واپس دلانے میں سہولت فراہم کی۔
ای۔کامرس شعبہ سب سے آگے رہا، جہاں 32 کروڑ روپے کی واپسی ممکن ہوئی، جبکہ سفر و سیاحت (ٹریول اینڈ ٹورزم) کا شعبہ 3.5 کروڑ روپے کی واپسی کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔
نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن)این سی ایچ)، جو کہ محکمہ امورِ صارفین، حکومتِ ہند کی ایک اہم (فلیگ شپ) پہل ہے، ملک بھر میں صارفین کی شکایات کے موثر، بروقت اور مقدمہ دائر ہونے سے پہلے ازالے میں مسلسل کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔
25 اپریل سے 26 دسمبر 2025 کے آٹھ ماہ کے عرصے کے دوران، ہیلپ لائن نے 31 شعبوں میں ریفنڈ سے متعلق 67,265 صارف شکایات کا ازالہ کرتے ہوئے 45 کروڑ روپے کے ریفنڈز کی کامیاب سہولت فراہم کی۔
کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کے تحت مقدمہ سے پہلے کے مرحلے میں کام کرتے ہوئے، این سی ایچ تنازعات کے تیز، کم خرچ اور خوش اسلوبی سے حل کو ممکن بناتی ہے، جس سے کنزیومر کمیشنز پر بوجھ کم ہوتا ہے۔
شعبہ وار کارکردگی
ای کامرس کا شعبہ شکایات اور ریفنڈز کے لحاظ سے سرفہرست رہا، جہاں 39,965 شکایات کے نتیجے میں 32 کروڑ روپے کے ریفنڈز فراہم کیے گئے۔
اس کے بعد سفر و سیاحت (ٹریول اینڈ ٹورزم) کا شعبہ رہا، جس میں 4,050 شکایات درج ہوئیں اور 3.5 کروڑ روپے کے ریفنڈز دیے گئے۔
ای کامرس ریفنڈز سے متعلق شکایات ملک کے تمام حصوں سے موصول ہوئیں—بڑے میٹرو شہروں سے لے کر دور دراز اور کم آبادی والے علاقوں تک—جو نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن کی ملکی سطح پر رسائی، سہولت اور مؤثریت کو نمایاں کرتی ہیں۔
کل ریفنڈز کا 85 فیصد سے زیادہ فراہم کرنے والے سرفہرست پانچ شعبے، ان میں موصول ہونے والی شکایات کی تعداد اور متعلقہ ریفنڈ کی رقوم کی تفصیل ذیل میں دی گئی ہے:
|
نمبر شمار
|
سیکٹر
|
کل شکایات
|
ریفنڈ کی گئی کل رقم (روپئے میں)
|
|
1
|
ای کامرس
|
39,965
|
320,680,198
|
|
2
|
سفر اور سیاحت
|
4,050
|
35,222,102
|
|
3
|
ایجنسی کی خدمات
|
957
|
13,497,714
|
|
4
|
الیکٹرونک مصنوعات
|
635
|
11,725,231
|
|
5
|
ایئر لائنز
|
668
|
9,556,843
|
|
|
میزان
|
46,275
|
39,06,82,088
|
اس کامیابی کے پیچھے ایک اہم محرک کنورجنس پارٹنرز کی تعداد میں اضافہ رہا ہے، جس سے صارفین کی شکایات کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کی اجتماعی صلاحیت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ یہ پیش رفت متعلقہ فریقوں کی مضبوط شمولیت کو اجاگر کرتی ہے اور صارفین کی فلاح و بہبود کے تئیں ان کے عزم اور صارفین کی شکایات کے حل کے لیے جوابدہی کی دوبارہ توثیق کرتی ہے۔
25 اپریل سے 26 دسمبر 2025 کے دوران 45 کروڑ روپے کی رقم کی تیز رفتاری سے واپسی نہ صرف نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن کے موثر ہونے اور فوری ردِعمل کو ظاہر کرتی ہے بلکہ یہ بھی اجاگر کرتی ہے کہ صارفین کی شکایات کے بغیر کسی الجھن اور مقررہ وقت کے اندر ازالے کو یقینی بنانے میں اس کا کردار کس قدر اہم ہے۔اس کے ساتھ ہی یہ بات بھی مزید مضبوط ہوتی ہے کہ نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن مقدمہ سے قبل کے مرحلے میں ایک اہم اور مؤثر ذریعہ ہے، جو بازار میں اعتماد اور شفافیت کو فروغ دیتا ہے۔
صارفین پر اثرات — مثالی معاملات
راجستھان کے شہر جودھپور سے تعلق رکھنے والے ایک صارف نے ایک ای۔کامرس پلیٹ فارم کے ذریعے خراب کرسیاں موصول ہونے کے بعد شکایت درج کرائی۔ مسئلے کے حل کے لیے صارف نے کمپنی سے رابطہ کیا، مگر پانچ مرتبہ مسلسل پک اَپ منسوخ کر دیا گیا، جس کے باعث معاملہ حل نہ ہو سکا۔نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن کی مداخلت کے بعد اس مسئلے کو فوری طور پر حل کیا گیا اور صارف کو مکمل رقم واپس دلائی گئی۔ اپنی دلی خوشی اور تشکر کا اظہار کرتے ہوئے صارف نے کہا:“کنزیومر ہیلپ لائن کا بہت بہت شکریہ، جو مجھ جیسے دھوکہ کھائے ہوئے صارفین کی مدد کرتی ہے… دل سے شکریہ۔”
کرناٹک کے شہر بنگلور سے تعلق رکھنے والے ایک صارف نے سالانہ انٹرنیٹ پلان خریدا، جس کی رقم باقاعدہ طور پر اس کے اکاؤنٹ سے کاٹ لی گئی۔ تاہم، اس کے باوجود انٹرنیٹ کنکشن نہیں دیا گیا۔ جب صارف نے کسٹمر کیئر سے رابطہ کیا تو اسے یقین دلایا گیا کہ 10 کام کے دنوں کے اندر رقم واپس کر دی جائے گی۔اس کے باوجود، متعدد فون کالز اور شکایات درج کرانے کے باوجود چار ماہ گزرنے کے بعد بھی صارف کو رقم واپس نہیں ملی۔ نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن کی مؤثر مداخلت کے بعد کمپنی نے فوری طور پر رقم کی واپسی کا عمل مکمل کر دیا۔مسئلے کے حل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صارف نے کہا:"یہ ایک اچھا تجربہ رہا۔ ورنہ رقم واپس حاصل کرنا مشکل ہو جاتا۔"
تمل ناڈو کے شہر چنئی سے تعلق رکھنے والے ایک صارف نے پرواز کی روانگی سے 96 گھنٹے سے زیادہ پہلے اپنا فلائٹ ٹکٹ منسوخ کر دیا تھا۔ اس کے باوجود، صارف کی بار بار درخواستوں کے باوجود کمپنی نے رقم واپس نہیں کی۔ نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن(این سی ایچ)کی بروقت مداخلت کے بعد بالآخر صارف کو ریفنڈ فراہم کر دیا گیا۔ اپنی خوشی اور تشکر کا اظہار کرتے ہوئے صارف نے کہا:
"فوری کارروائی کے لیےاین سی ایچ کا شکریہ۔ آپ کی کوششوں سے بے حد خوشی ہوئی۔"یہ تمام واقعات اس بات کو اجاگر کرتے ہیں کہ نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن ایک مؤثر قبل از قانونینظام کے طور پر کام کر رہی ہے، جو صارفین کو طویل قانونی کارروائی کے بغیر آسان، قابلِ رسائی اور بروقت شکایات کے ازالے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن تک رسائی
نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن(این سی ایچ)ملک بھر کے صارفین کے لیے قبل از قانونی مرحلے پر شکایات کے ازالے کا ایک واحد مرکز بن کر ابھری ہے۔ صارفین ٹول فری نمبر 1915 کے ذریعے 17 زبانوں میں اپنی شکایات درج کرا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ شکایات انٹیگریٹڈ گریوینس ریڈریسل میکنزمکے ذریعے بھی جمع کرائی جا سکتی ہیں، جو ایک اومنی چینل، آئی ٹی سے لیس مرکزی پورٹل ہے۔اس مقصد کے لیے متعدد ذرائع دستیاب ہیں، جن میں واٹس ایپ (8800001915)، ایس ایم ایس (8800001915)، ای میل (nch-ca[at]gov[dot]in)، این سی ایچ ایپ، ویب پورٹل(www.consumerhelpline.gov.in) اور اُمنگ ایپ شامل ہیں، جو صارفین کو سہولت اور لچک فراہم کرتے ہیں۔
محکمہ صارفین کے تحفظ کے نظام کو مزید مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے اور تمام صارفین سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اپنے حقوق کے تحفظ اور بروقت شکایت کے ازالے کے لیے اس ہیلپ لائن کا بھرپور استعمال کریں۔
************
ش ح ۔ ف ا - م ص
(U :3965 )
(रिलीज़ आईडी: 2209090)
आगंतुक पटल : 20