دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

’’’وکست بھارت : جی رام جی یوجنا‘ ایم جی این آر ای جی اے سے آگے کا قدم ہے‘‘- دیہی ترقیات کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان


جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا، ’’میرے مزدور بھائیو،  اب محض 100 دن نہیں بلکہ 125 دنوں کے کام کی قانونی گارنٹی ہے‘‘

جناب چوہان نے مزید کہا، ’’ایک مرتبہ پھر، ایم  جی این آر ای جی اے کے نام پر ملک کو گمراہ کرنے کی سازش رچی جا رہی ہے‘‘

प्रविष्टि तिथि: 21 DEC 2025 8:26PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج ’وکست بھارت: جی رام جی‘ بل کو منظوری دے دی۔ اس کے ساتھ ہی یہ بل اب قانون کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ صدر جمہوریہ کی منظوری کے بعد، دیہی ترقیات اور زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے ’وکست بھارت : جی رام جی ایکٹ‘ کی تفصیلات کے بارے میں وضاحت کی اور اس کو لے کر پھیلائی جا رہی  غلط فہمیوں کے بارے میں بات کی۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ ایم جی این آر ای جی اے کے نام پر ایک بار پھر ملک کو گمراہ کرنے کی جان بوجھ کر کوشش کی جا رہی ہے۔ "افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، جب کہ سچائی یہ ہے کہ 'وکست بھارت: جی رام جی یوجنا' ایم جی این آر ای جی اے سے آگے ایک ترقی پسند قدم ہے"۔

جناب چوہان کے مطابق، نیا پروگرام سابقہ 100 دنوں کی ملازمت کے بجائے 125 دنوں کی ملازمت کی قانونی گارنٹی کو یقینی بناتا ہے۔ کام کی عدم دستیابی کی صورت میں بے روزگاری بھتے کی فراہمی کو بھی مزید مضبوط کیا گیا ہے۔ مزید برآں، اگر اجرت کی ادائیگی میں تاخیر ہوتی ہے، تو اب اضافی معاوضے کا بھی انتظام ہے۔

حکومت کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ رواں سال اس اسکیم کے لیے 1,51,282 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ یہ روزگار فراہم کرنے اور دیہی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مناسب فنڈز کو یقینی بناتا ہے۔ اس کا مقصد ترقی یافتہ، خود انحصاری اور غربت سے مبرا دیہاتوں کی تعمیر کرنا ہے جہاں روزگار کے مواقع کی افراط ہو۔

اس ویژن کے تحت ’وکست بھارت کے ذریعے وکست گاؤں‘ کے تحت پانی کے تحفظ، دیہی بنیادی ڈھانچے، روزی روٹی کی سرگرمیوں اور آفات سے نمٹنے سے متعلق کاموں کو ترجیح دی جائے گی۔ یہ کام دیہی مضبوطی اور پیداواری صلاحیت کو مضبوط بناتے ہوئے پائیدار آمدنی کے ذرائع پیدا کریں گے۔

جناب چوہان نے مزید کہا، "125 دن کے روزگار کی گارنٹی کے ساتھ ساتھ، چھوٹے اور معمولی کسانوں کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ انھیں اہم زرعی موسموں میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ یہ قانون غریبوں کے حق میں، ترقی کی حمایت میں، اور مزدوروں کے لیے روزگار کی مکمل ضمانت میں مضبوطی سے کھڑا ہے۔ یہ ایک گاؤں کی ترقی کے وعدے کو آگے بڑھاتا ہے۔"

اضافی اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ اس ایکٹ کے تحت ایک اور اہم شق انتظامی اخراجات کی حد کو 6فیصد سے بڑھا کر 9فیصد کرنا ہے۔ مجوزہ 1,51,282 کروڑ روپے کی تخصیص میں سے 9فیصد تقریباً 13,000 کروڑ روپے بنتا ہے۔ یہ اضافہ انتظامی اخراجات اس بات کو یقینی بنائے گا کہ جو لوگ اس اسکیم کے نفاذ میں سہولت فراہم کرتے ہیں - بشمول پنچایت سکریٹریز، روزگار کے معاونین، اور تکنیکی عملہ - کو بروقت اور مناسب معاوضہ ملے۔ یقین دہانی کرائی گئی مالی مدد کے ساتھ، یہ فرنٹ لائن ٹیمیں پروجیکٹوں کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے اور نچلی سطح پر کام کی فراہمی کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنانے کے لیے بہتر طریقے سے لیس ہوں گی۔

مرکزی وزیر کے مطابق ’وکست بھارت: جی رام جی ایکٹ‘، جامع ترقی، دیہی احیاء اور کارکنوں کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت کی گہری وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔ اس کا مقصد گارنٹی شدہ روزگار، منصفانہ اجرت، اور کمیونٹی سے چلنے والے اثاثوں کے ذریعے ہر گاؤں کو پیداواری، وقار، اور پائیداری کے مرکز میں تبدیل کرنا ہے۔

جناب چوہان نے تصدیق کی،’’یہ قانون غریبوں کے حقوق اور ملک کی خوشحالی کے لیے ہے۔ یہ ہمارے کارکنوں کو روزگار کی ضمانت دیتا ہے اور بااختیار اور خوشحال دیہاتوں کے ذریعے ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد رکھتا ہے۔"

اپنے تبصرے کے اختتام پر، جناب شیوراج سنگھ چوہان نے شہریوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے اپیل کی کہ وہ لوگوں میں اس قانون کے بارے میں سچائی کو عام کرنے میں مدد کریں۔ "آئیے ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ درست معلومات ہر گھر تک پہنچے اور کوئی بھی غلط معلومات کا شکار نہ ہو۔ 'وکست بھارت: جی رام جی' کوئی متبادل نہیں ہے،  بلکہ یہ ایم جی این آر ای جی اے کے تحت طے کیے گئے وژن کا ایک مضبوط تر اور مبنی بر مستقبل تسلسل ہے- ایک ایسا وژن جسے اب حقیقت میں وکست بھارت کا خواب پورا کرنے کے لیے توسیع دی گئی ہے۔

******

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:3753


(रिलीज़ आईडी: 2207282) आगंतुक पटल : 7
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: Kannada , Telugu , Bengali , English , Malayalam , Marathi , हिन्दी , Gujarati