نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے پڈوچیری میں ’فِٹ انڈیا سنڈیز آن سائیکل‘ کی پہلی سالگرہ کی تقریبات کی قیادت کی
راک بیچ پر1,500سے زائد شرکاء نے سائیکلنگ میں حصہ لیا
مرکزی وزیرِ کھیل نے فِٹ انڈیا موبائل ایپ میں کاربن کریڈٹ ترغیبات کا آغاز کیا، سائیکلنگ کے شوقین افراد کی حوصلہ افزائی
پڈوچیری کے لیفٹیننٹ گورنر کے۔ کیلاش ناتھن، وزیر اعلیٰ این۔ رنگاسامی، کھیل رتن ایوارڈ یافتگان شرتھ کمال اور پی آر سری جیش نے اہم تقریب کی رونق بڑھائی
प्रविष्टि तिथि:
21 DEC 2025 2:33PM by PIB Delhi
مرکزی وزیرِ امورِ نوجوانان و کھیل ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے ایک مختصر اپ ڈیٹ میں پورے ایک سال کے تجربے کا خلاصہ کیا۔ انہوں نے اتوار کی صبح ایکس پر لکھا:
’’2 لاکھ+ مقامات، 20 لاکھ+ لوگ۔ ایک مشن- فٹ انڈیا۔ #SundaysOnCycle کے 1 سال کا جشن‘‘ ۔
زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 1500 سے زائد سائیکل سواروں، جن میں اسکولی طلبہ، نمو سائیکلنگ کلبوں کے اراکین، پڈوچیری یونیورسٹی کے طلبہ اور دیگر افراد شامل تھے، نے پڈوچیری کے خوبصورت راک بیچ کو فِٹنس کے ایک پُرجوش تہوار میں تبدیل کر دیا۔ یہ منظر اس تحریک کی بڑھتی ہوئی قومی اہمیت اور ملک میں سائیکلنگ کے فروغ کی عکاسی کرتا ہے۔
پدم بھوشن اور کھیل رتن ایوارڈ یافتگان پی۔ آر۔ سری جیش اور شرتھ کمال نے نوجوانوں کے ساتھ سائیکلنگ کی، جس سے شرکاء کو کھیل اور فِٹنس کو اپنانے کی مزید ترغیب ملی۔
ہر اعتبار سے، پڈوچیری میں منعقدہ فِٹ انڈیا سنڈیز آن سائیکل کی پہلی سالگرہ کا تاریخی ایڈیشن ایک مکمل فِٹنس کارنِول میں تبدیل ہو گیا، جہاں زُمبا، کیرم، شطرنج، مَلّکھمب، سیلامبم، یوگا اور رسّی کودنے جیسی متعدد تفریحی کھیلوں اور سرگرمیوں نے بھی خصوصی توجہ حاصل کی۔ اتفاق سے 21 دسمبر کو عالمی یومِ مراقبہ ہونے کے باعث یہ پیغام اجتماعی طور پر دیا گیا کہ فِٹنس دراصل حرکت میں مراقبہ ہے۔
آج اتوار کی صبح پڈوچیری میں منعقدہ اجتماع میں معزز مرکزی وزیرِ کھیل ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ، جنہوں نے ایک سال قبل نئی دہلی میں اس پروگرام کے پہلے ایونٹ کو جھنڈی دکھا کر آغاز کیا تھا، کے علاوہ پڈوچیری کے لیفٹیننٹ گورنر کے۔ کیلاش ناتھن، وزیر اعلیٰ این۔ رنگاسامی، قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر آر۔ سیلوَم، وزیرِ داخلہ پڈوچیری اے۔ نمسیوایم اور دیگر ممتاز سرکاری عہدیداران بھی موجود تھے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مانڈویہ نے وضاحت کی کہ کس طرح فِٹ انڈیا سنڈیز آن سائیکل ایک معمولی آغاز سے ترقی کرتے ہوئے ایک ملک گیر عوامی تحریک میں تبدیل ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا: ’’جب ہم نے ایک سال قبل اس پہل کا آغاز کیا تھا تو یہ صرف پانچ مقامات پر، تقریباً 500 شرکاء کے ساتھ منعقد کی گئی تھی۔ آج ملک بھر میں 10 ہزار سے زائد مقامات ہر اتوار اس میں حصہ لیتے ہیں اور 10 لاکھ سے زیادہ شہری باقاعدگی سے اس میں شامل ہو رہے ہیں۔ یہ اب ایک جذبہ، ایک ثقافت اور آلودگی کے خلاف ایک مؤثر حل بن چکی ہے۔ معزز وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس تحریک کو موٹاپے کے خلاف ملک گیر جدوجہد میں تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔‘‘
پڈوچیری کے لیفٹیننٹ گورنر کے۔ کیلاش ناتھن نے اس اقدام کو معاشرے کے لیے بروقت پیغام قرار دیا۔
انہوں نے کہا: ’’ڈاکٹر مانڈویہ کا اپنا گاؤں، بھاؤ نگر (گجرات) میں واقع ہے، جہاں صرف 4 ہزار افراد رہتے ہیں اور وہاں ہر کوئی سائیکل کے ذریعے آمد و رفت کرتا ہے، کوئی دو پہیہ یا چار پہیہ گاڑی نہیں۔ بطور شہری ہم اکثر یہ نہیں سمجھ پاتے کہ طرزِ زندگی میں چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں مل کر ماحول پر کتنا بڑا مثبت اثر ڈال سکتی ہیں، خصوصاً کاربن فٹ پرنٹ میں کمی کے حوالے سے۔‘‘
پڈوچیری کے وزیر اعلیٰ این۔ رنگاسامی نے فِٹ انڈیا تحریک کو آسان اور قابلِ رسائی فِٹنس کے فروغ کے بطور سراہا۔ انہوں نے کہا: ’’سائیکلنگ صحت مند رہنے کے لیے سب سے آسان اور مؤثر طریقوں میں سے ایک ہے۔ جب تک ہمارا جسم تندرست نہیں ہوگا، ہم زندگی میں اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکتے۔ میں فِٹ انڈیا تحریک کے پیچھے وزیر اعظم کے ویژن کی دل سے قدر کرتا ہوں۔‘‘
آج ملک بھر کے 10 ہزار سے زائد مقامات پر بیک وقت منعقد ہونے والے ان پروگراموں کے تحت اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا اور کھیلو انڈیا مراکز، جن میں ہزارہ باغ، کرگل، پٹیالہ، لکھنؤ، گولاگھاٹ، چھتیس گڑھ کے راجناندگاؤں، حصار، ٹنسوکیا، وشاکھاپٹنم، اتراکھنڈ کے کاشی پور، کٹک اور دیگر مقامات شامل ہیں، نے مختلف بینکوں کے خصوصی اشتراک سے ان تقاریب کا انعقاد کیا۔
تقریب میں شامل نامور شخصیات میں ایس اے آئی سونی پت سے ارجن ایوارڈ یافتہ تیر انداز جیوتھی سریکھا اور ابھیشیک ورما بھی شامل تھے۔ نمو فِٹ انڈیا سائیکلنگ کلبوں اور مائی بھارت کے رضاکاروں نے جو اس مہم کا اہم حصہ رہے ہیں، سنڈیز آن سائیکل کو نمایاں تقویت بخشی ہے۔
پڈوچیری میں منعقدہ صبح کی تقریب کے دوران کثیر انتظار شدہ فِٹ انڈیا موبائل ایپ کاربن کریڈٹ ترغیبات کا بھی آغاز کیا گیا، جس سے سائیکلنگ کے شوقین افراد کو حوصلہ ملا۔ سب سے زیادہ کاربن کریڈٹس حاصل کرنے والے تین سائیکل سواروں، بھرت بھائی پرمار، ششی کانت ویرکر اور گووند سنگھ کو اس موقع پر اعزاز سے نوازا گیا۔
شہری سائیکل چلا کر کاربن کریڈٹس حاصل کر سکتے ہیں، جنہیں بعد میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر مانڈویہ نے مزید کہا: ’’اب ہر ماہ فِٹ انڈیا موبائل ایپ کے ذریعے ہر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام خطے کے سائیکل سواروں کا اندراج کیا جائے گا اور بہترین تین کارکردگی دکھانے والوں کو ترغیبات دی جائیں گی۔ اس کا مقصد شہریوں کو روزمرہ عادت کے طور پر سائیکلنگ اپنانے کی حوصلہ افزائی اور انعام دینا ہے۔‘‘
فِٹ انڈیا کے سفیروں اور اثر انداز شخصیات کو بھی جو سنڈیز آن سائیکل کے مقصد کے علمبردار رہے ہیں، اعزاز سے نوازا گیا۔ ان میں ندھی نگم، ایشوریہ راج (چیمپئن) اور سفیروں میں ڈاکٹر شِکھا گپتا، یکتی آریہ، کوہ پیما دیویا ارُل اور تمل ناڈو کے ریاستی سائیکلنگ چیمپئن سیوا سینتھل شامل تھے۔
سائیکلنگ تحریک کے پورے سفر کا بہترین خلاصہ ہندوستانی ہاکی کے مشہور ’ستون‘ پی آر سری جیش نے پیش کیا۔
پدم بھوشن ایوارڈ یافتہ جناب جیش نے کہا: ’’فِٹ رہنا صرف تمغوں کے لیے تربیت کا نام نہیں، بلکہ روزمرہ زندگی میں نظم و ضبط اور توازن پیدا کرنے کا عمل ہے۔ سائیکلنگ ایک سادہ عادت ہے، لیکن جب اسے اجتماعی طور پر اپنایا جائے تو یہ ایک صحت مند معاشرہ اور مضبوط قوم تشکیل دیتی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ مرکزی وزیرِ کھیل کی فِٹ انڈیا سنڈیز آن سائیکل پہل نے فِٹنس کو ایک عوامی تحریک میں بدل دیا ہے، جہاں خاندان، نوجوان اور پیشہ ور افراد یکساں جوش و خروش سے شریک ہوتے ہیں۔‘‘
جب پڈوچیری کے خوبصورت ساحلی راستے پر سائیکل سواروں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا تو اس سالگرہ ایڈیشن نے واضح پیغام دیا کہ سنڈیز آن سائیکل محض ایک پروگرام نہیں رہا، بلکہ پورے بھارت میں فِٹنس، پائیداری اور سماجی شراکت داری کو فروغ دینے والی ایک قومی ثقافت میں تبدیل ہو چکا ہے۔
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno- 3748
(रिलीज़ आईडी: 2207189)
आगंतुक पटल : 14