اقلیتی امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

 آخر وقت میں آئی تیزی، مضبوط کارکردگی: وقف بورڈز کی سست شروعات کے باوجود اُمید پورٹل نے بھاری اپ لوڈز کو کامیابی سے سنبھالا

प्रविष्टि तिथि: 09 DEC 2025 8:31PM by PIB Delhi

وزارتِ اقلیتی امور نے 6 جون 2025 کو اُمید پورٹل کے آغاز کے بعد ریاستوں اور وقف بورڈز کے ساتھ انتھک محنت کرتے ہوئے ان کی تربیت اور ڈیٹا اپ لوڈ کرنے میں مدد کی۔ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کے ساتھ سات زونل جائزہ و تربیتی میٹنگیں منعقد کی گئیں، اور تقریباً 10 کروڑ روپے کی گرانٹ 30 ریاستوں/مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں اور 32 وقف بورڈز کو مرحلہ وار جاری کی گئی۔ ہیلپ لائن کے ذریعے تعاون، ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تربیتی سیشنز اور ماسٹر ٹرینر ورکشاپس بھی منعقد کی گئیں۔

اس کے باوجود، اتنی وسیع کوششوں کے بعد بھی بیشتر وقف بورڈز چھ ماہ کے اپ لوڈ وقفے کے ابتدائی چار مہینوں سے فائدہ نہ اٹھا سکے۔ وہ صرف نومبر میں فعال ہوئے، جب پورٹل پر 2.42 لاکھ سے زیادہ جائیدادوں کا اندراج شروع ہوا۔ اس کے برعکس، جون میں صرف 11 اپ لوڈز ہوئے، جولائی میں 50، اگست میں 822 اور ستمبر میں صرف 4 ہزار سے کچھ زیادہ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وقف بورڈز نے ابتدا میں اس عمل کو کس قدر غیر سنجیدگی سے لیا۔

ذیل میں دی گئی جدول اُمید پورٹل پر موجودہ جائیدادوں کے اپ لوڈ میں وقف بورڈز کی سنجیدگی کو بخوبی واضح کرتی ہے۔

جدول: اُمید پورٹل پر ماہ وار وقف املاک کا اندراج

مہینہ

اندراج کی گئی جائیدادیں

جون

11

جولائی

50

اگست

822

ستمبر

4,327

اکتوبر

25,827

نومبر

2,42,463

دسمبر (6 تک)

2,43,582

میزان کل

5,17,082

 

اُمید ایکٹ 1995، 8 اپریل 2025 سے نافذ ہوا، اور مرکزی پورٹل پر موجودہ وقف املاک اپلوڈ کرنے کی مہلت 6 دسمبر 2025 کو ختم ہوگئی۔ مجموعی طور پر 5,17,082 املاک اپلوڈ کیلئے شروع کی گئیں، جن میں اصل تیزی آخری ہفتوں میں آئی، خصوصاً آخری چھ دنوں میں جب 2,43,582 سے زیادہ املاک کا پورٹل پر اندراج کیا گیا۔ یہ اُمید پورٹل کی مضبوطی کا واضح ثبوت ہے۔ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ تقریباً تمام وقف بورڈز ـ چند استثناؤں کو چھوڑ کر ـ پہلے پانچ مہینوں تک غیر فعال رہے اور صرف مقررہ مدت قریب آنے پر سرگرم ہوئے۔ اس کے باوجود، اُمید پورٹل نے اچانک بڑھے ہوئے بوجھ کو نہایت روانی سے سنبھالا، اور کئی ریاستوں نے بالآخر غیر معمولی طور پر بلند سطح پر اپلوڈ مکمل کیے۔

وہ متولی جنہیں 6 دسمبر کی ڈیڈ لائن سے پہلے اپنی وقف املاک اپلوڈ کرنے کا موقع نہ ملا، وہ بے سہارا نہیں ہیں۔ اُمید ایکٹ ایک واضح طریقۂ کار فراہم کرتا ہے: وہ اپنے متعلقہ وقف ٹربیونلز سے رجوع کرسکتے ہیں۔

حالیہ میڈیا رپورٹیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’’صرف 27 فیصد وقف املاک اپلوڈ ہوئی ہیں‘‘، ایک بنیادی طور پر غلط اور پرانے مفروضے پر مبنی ہیں۔ یہ رپورٹیں مکمل طور پر ڈبلیو اے ایم ایس آئی کے پرانے اعداد و شمار پر انحصار کرتی ہیں، جن کی آج کوئی سرکاری حیثیت نہیں ہے۔ ڈبلیو اے ایم ایس آئی کو طویل عرصے سے ناقابلِ اعتماد تسلیم کیا گیا تھا: ہزاروں اندراجات میں صفر رقبے والی املاک، غلط یا دہرائے گئے کوڈز، غیر ثابت شدہ بڑھے ہوئے رقبے، اور ڈیٹا اندراج میں سنگین غلطیاں شامل تھیں۔ کئی ریاستی وقف بورڈز نے خود ان نقائص کو تسلیم کیا تھا۔ وزارت نے متعدد بار ریاستوں کو ہدایت دی کہ وہ ڈیٹا درست کریں؛ معاملہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی اور معزز سپریم کورٹ کے سامنے بھی رکھا گیا۔ بالآخر مستقل غلطیوں کے باعث، ڈبلیو اے ایم ایس آئی کو 8 مئی 2025 کو باضابطہ طور پر بند کردیا گیا اور اب اس کی کوئی سرکاری اہمیت نہیں۔ اس ناکارہ ڈیٹا کو بنیاد بناکر کوئی فیصد نکالنا حقائق کے خلاف اور گمراہ کن ہے۔

میڈیا رپورٹیں اُمید پورٹل کی آخری مرحلے کی حیرت انگیز کارکردگی کو مکمل نظر انداز کرتی ہیں۔ نومبر کے آخر اور دسمبر کے آغاز میں جب بورڈز نے اپنی کوششیں تیز کیں، تو پورٹل پر غیر متوقع سرگرمی دیکھی گئی — صرف آخری 150 گھنٹوں میں ڈھائی لاکھ سے زیادہ اپلوڈ ہوئے۔ انتہائی بھاری ٹریفک کے باوجود پورا نظام مستحکم اور مکمل طور پر فعال رہا، جسے چوبیس گھنٹے تکنیکی معاونت مہیا تھی۔ کئی بڑی ریاستوں نے غیر معمولی تعداد میں تصدیق شدہ اپلوڈز درج کیے، جن میں کرناٹک (58,328)، مہاراشٹرا (62,939)، گجرات (27,458)، تلنگانہ (46,480)، بہار (15,204), پنجاب (25,910)، ہریانہ (13,445)، جموں و کشمیر (25,293) اور اتر پردیش (92,830) شامل ہیں۔

ڈبلیو اے ایم ایس آئی کے برعکس، اُمید پورٹل مکمل طور پر نئے، مصدقہ اور دستاویزی ڈیٹا پر مبنی ہے، جو میکر–چیکر–منظور شدہ کام کی رفتار کے ذریعے تیار ہوتا ہے، اور ہر مرحلے پر ثبوت منسلک کیا جاتا ہے۔ اس مصدقہ ڈیٹا کا موازنہ ڈبلیو اے ایم ایس آئی کے غلطیوں سے بھرے اعداد و شمار میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

وزارت شفافیت، درستگی اور جوابدہی کے عزم پر قائم ہے۔ وقف املاک کے اپلوڈ سے متعلق کوئی بھی جائزہ صرف اُمید کے مصدقہ ڈیٹا کی بنیاد پر ہونا چاہیے، نہ کہ ایسے پرانے نظام پر جو سرکاری طور پر اب ختم ہوچکا ہے اور جس کی کوئی عملی اہمیت باقی نہیں رہی۔

 

 

************

 

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U :   2773  )


(रिलीज़ आईडी: 2201233) आगंतुक पटल : 5
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , Malayalam , हिन्दी , Marathi , Telugu , Kannada