‘پوکھیراجیر ڈِم’ نے آئی ایف ایف آئی کے شائقین کے لیے ایک خیالی دنیا تخلیق کی
وی ایف ایکس اب بھارت میں حاصل کرنا مشکل نہیں رہا، اصل اہمیت اس بات کی ہے کہ فنکارانہ وژن کو مؤثر طریقے سے پیش کیا جائے: سوکاریا گھوشال
مجھے کہنا ہوگا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ میں اس نوع کے کسی پراجیکٹ کا حصہ بنا ہوں: انربان بھٹاچاریہ
بنگالی فلم‘پوکھیراجیر ڈِم’، جس کی ہدایت کاری سوکاریا گھوشال نے کی ہے، نے 56ویں آئی ایف ایف آئی کے ساتویں دن صبح کی اسکریننگ میں ناظرین کو فینٹسی کی شاندار دنیا میں لے گیا۔ اس کے بعد ہدایت کار سوکاریا گھوشال اور مرکزی اداکار انربان بھٹاچاریہ نے پریس کانفرنس ہال میں میڈیا سے گفتگو کی اور فلم کے پیچھے تخلیقی اور مشترکہ سفر کے دلچسپ تجربات شیئر کیے۔

آئی ایف ایف آئی میں دوسری بار شریک ہونے والے ہدایت کار سوکاریا گھوشال نے گفتگو کا آغاز انتہائی دوستانہ انداز میں کیا اور بتایا کہ اس فلم کے ساتھ ان کا ایک خاص جذباتی تعلق ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے فلم کی کہانی بیان کی اور بتایا کہ خیالی گاؤ ں آکاش گنج میں ترتیب دی گئی اس کہانی کو ناظرین کے سامنے جاندار مثالوں کے ساتھ پیش کیا گیا۔اس فینٹسی فلم میں مرکزی کردارگھوتن، جو گاؤں کا ایک طالب علم ہے، ایک پراسرار پتھر تلاش کرتا ہے جو انسانی جذبات کو عیاں کر دیتا ہے۔ اسی راز کی وجہ سے برطانوی آثار قدیمہ کے ماہرین کی نظر اس پر جاتی ہے۔ فلم کے اختتام پر، گھوتن اپنے شرارتی اور خوش مزاج استاد بتبْیال اور دوست پوپِنز کے ساتھ مل کر اس پتھر کی طاقتوں کی حفاظت کرتا ہے۔
یں نے اپنا کردار ادا کیا ہے ؛ میں نے وہی کیا ہے جو اسکرین پر میرے لیے ضروری تھا
اداکار انربان بھٹا چاریہ بھی گفتگو میں شامل ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے اپنا کردار ادا کیا ہے ،میں نے وہی کیا ہے جو اسکرین پر میرے لیے ضروری تھا۔ لیکن ہاں، اس پورے سفر کا لطف میں نے بھرپور لیا۔ اگر ہم اسے ‘بچوں کی فلم’ یا ‘طلباء کی فلم’ کہیں، تو میں یہ کہنا چاہوں گا کہ یہ پہلی بار ہے کہ میں اس طرح کے کسی پراجیکٹ کا حصہ بنا ہوں اور یہ میرے لیے ایک بہت بڑا موقع ہے۔ میں نے رے اور دنیا کے کئی عظیم ہدایت کاروں کی فلمیں دیکھ کر نشوونما پائی ہے اور انہی کاموں نے میری سینمایی سمجھ کو پروان چڑھایا ہے، لیکن اس طرح کی فلم میں یہ میرا پہلا تجربہ ہے۔

بنگالی فلمی دنیا کے اس مشہور اداکار نے بتایا کہ سوکاریا نے مجھے ایک ایسا کردار دیا، جس میں خوبصورت انوکھی خصوصیات اور کئی پرتیں تھیں، اور اسے نبھانے میں مجھے بے حد لطف آیا۔ سوکاریا کی مزاحیہ تخیل بالکل منفرد ہے۔چاہے وہ ‘رینبو جیلی’ ہو یا ‘بھوت پوری’۔ وہ ایک ایسی دنیا تخلیق کرتے ہیں، جہاں اداسی ہر چیز میں بہتی دکھائی دیتی ہے؛ المیہ میں، ہنسی میں، انسانی زندگی کے اتار چڑھاؤ میں، اور یہاں تک کہ عجیب و غریب پہلوؤں میں بھی۔ یہی وجہ ہے کہ میں ان کی فلموں کی طرف اتنی گہرائی سے مائل ہوتا ہوں۔
سوکاریا نے مزید کہا کہ انربان کے ادا کردہ کردار میں ایک نایاب معصومیت موجود ہے، ایسا پہلو جسے اداکار نے پہلی بار دریافت کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انربان نے اپنے انداز میں کچھ خاص حرکات اور جسمانی تاثرات شامل کیے، جنہوں نے اس کردار کو اور زیادہ گہرائی اور حقیقت پسندی عطا کی۔

فلم میں بنیادی طور پر اے آئی اور وی ایف ایکس کا وسیع استعمال کیا گیا۔ اس پہلو پر تبصرہ کرتے ہوئے سوکاریا نے بتایا کہ انہیں پوسٹ پروڈکشن ٹولزجیسے فوٹوشاپ، آفٹر ایفیکٹس، مایا اور میکس کی اچھی سمجھ ہے، جس نے انہیں وی ایف ایکس ٹیم کے ساتھ قریبی طور پر کام کرنے میں مدد دی۔ ان کے مطابق، بھارت میں اب وی ایف ایکس تیار کرنا مشکل نہیں رہا، کیونکہ تکنیکی مہارت کافی اعلیٰ سطح پر پہنچ چکی ہے۔ اصل اہمیت اس بات کی ہے کہ فنکارانہ وژن کو واضح طور پر پیش کیا جائے۔ اگر ہدایت کار تکنیکی منطق کو سمجھتا ہو تو فنکار اسے بآسانی عملی شکل دے سکتے ہیں۔
سوال و جواب کے سیشن کے دوران اداکار انربان بھٹا چاریہ نے آئی ایف ایف آئی کے اپنے تجربے کو زندہ دل اور متاثر کن قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دن رات سینما دیکھنے اور اس پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے پرجوش لوگوں کے درمیان ہونا انتہائی خوشگوار تجربہ ہے۔ ان کے لیے ایسی زندہ دل گفتگو ہی کسی بھی فلم فیسٹیول کی اصل خوبصورتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں اتنے فلمی تہواروں کا ابھرنا دل کو سکون دیتا ہے کیونکہ اس سے زیادہ لوگ سینما کے بارے میں سوچ رہے ہیں اور اس سے جڑ رہے ہیں۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ ایسے ماحول کا حصہ بننا بذات خود ایک شاندار تجربہ ہے۔
مکمل پریس کانفرنس دیکھنے کے لیے لنک:
ٹریلر دیکھنے کے لیے لنک:
آئی ایف ایف آئی کے بارے میں
1952 میں قائم ہونے والا انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی) جنوبی ایشیا کا سب سے قدیم اور سب سے بڑا سنیما فیسٹیول ہے۔حکومت ہند کی اطلاعات و نشریات کی وزارت کا نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایف ڈی سی) اورگواحکومت کی انٹرٹینمنٹ سوسائٹی آف گوا (ای ایس جی) کے اشتراک سے منعقد ہونے والا یہ فیسٹیول آج ایک عالمی سینمائی قوت کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے،جہاں بحال شدہ کلاسکس جدید اور جرات مندانہ تجربات اورمشاہدات سے ملتے ہیں اور جہاں عظیم فنکار بے خوف نئے ہنرمندوں کے ساتھ ایک ہی پلیٹ فارم پر جلوہ گر ہوتے ہیں۔ آئی ایف ایف آئی کی اصل چمک اس کے متنوع اور متحرک امتزاج میں ہے۔بین الاقوامی مقابلے، ثقافتی نمائشیں، ماسٹر کلاسز، خراجِ عقیدت کے سیشنز اور پُرجوش ویوز فلم بازار، جہاں خیالات، معاہدے اور اشتراکات کو نئی پرواز ملتی ہے۔20 سے 28 نومبر کو گوا کے دلکش ساحلی پس منظر میں منعقد ہونے والا 56 واں ایڈیشن زبانوں، اصناف، جدتوں اور آوازوں کے امتزاج کاشاندار رنگ پیش کرے گا۔ایک ایسا بھرپور تجربہ جو دنیا کے سامنے بھارت کی تخلیقی چمک دمک اورصلاحیت کا جشن ہے۔
مزید معلومات کے لیے درج ذیل لنک پر کلک کریں:
آئی ایف ایف آئی کی ویب سائٹ: https://www.iffigoa.org/
پی آئی بی کی آئی ایف ایف آئی مائیکروسائٹ: https://www.pib.gov.in/iffi/56/
پی آئی بی آئی ایف ایف آئی ووڈ نشریاتی چینل:
https://whatsapp.com/channel/0029VaEiBaML2AU6gnzWOm3F
ایکس پوسٹ لنک: https://x.com/PIB_Panaji/status/1991438887512850647?s=20
ایکس ہینڈل: @IFFIGoa, @PIB_India, @PIB_Panaji
***
ش ح۔ ش آ
U. No-1969
रिलीज़ आईडी:
2195737
| Visitor Counter:
23