صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

صدر جمہوریہ ہند نے سمویدھان سدن میں یوم دستور کی تقریب میں شرکت کی


نوآبادیاتی ذہنیت کو ترک کر کے قوم پرست ذہنیت کے ساتھ ملک کو آگے لے جانے کے لیے آئین ایک رہنما متن ہے: صدرجمہوریہ دروپدی مرمو

آئینی نظریات میں شامل ہمہ گیر وژن ہمارے نظام حکمرانی کو ہدایت فراہم کرتا ہے: صدر جمہوریہ دروپدی مرمو

ممبران پارلیمنٹ ہمارے آئین اور جمہوریت کی شاندار روایت کے علمبردار، تخلیق کار اور گواہ ہیں: صدرجمہوریہ  دروپدی مرمو

Posted On: 26 NOV 2025 1:44PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (26 نومبر 2025) کو نئی دہلی میں سمویدھان سدن کے سینٹرل ہال میں یوم دستور کی تقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ 2015 میں بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے 125ویں یوم پیدائش کے موقع پر ہر سال 26 نومبر کو یوم دستور کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ یہ فیصلہ واقعی معنی خیز ثابت ہوا ہے۔ اس دن، پوری قوم ہمارے آئین، ہندوستانی جمہوریت کی بنیاد اور اس کے بنانے والوں کے لیے اپنے احترام کا اعادہ کرتی ہے۔ہم’ہندوستان کے لوگ‘ انفرادی اور اجتماعی طور پر اپنے آئین پر اعتماد کا اظہار کرتے ہیں۔ متعدد تقریبات کے ذریعے شہریوں بالخصوص نوجوانوں کو آئینی نظریات سے روشناس کرایا جاتا ہے۔ یوم دستور منانے کی روایت کو شروع کرنے اور اسے جاری رکھنے کا اقدام الفاظ سے ماورا قابل تعریف ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ پارلیمانی نظام کو اپنانے کے حق میں دستور ساز اسمبلی میں دیے گئے مضبوط دلائل آج بھی افادیت پر مبنی ہیں۔ ہندوستانی پارلیمنٹ جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں عوامی امنگوں کا اظہار کرتی ہے، آج دنیا بھر کی بہت سی جمہوریتوں کے لیے ایک مثال ہے۔

صدرجمہوریہ نے کہا کہ وہ نظریات جو ہمارے آئین کی روح کا اظہار کرتے ہیں اور وہ سماجی، اقتصادی اور سیاسی انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارہ ہیں۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ان تمام جہتوں پر ارکان پارلیمنٹ نے آئین بنانے والوں کے تصورات کو عملی جامہ پہنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پارلیمانی نظام کی کامیابی کے ٹھوس ثبوت کے طور پر، آج ہندوستان تیزی سے دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہندوستان نے معاشی انصاف کے پیمانے پر دنیا کی سب سے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں، تقریباً 250 ملین لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمارا آئین ہمارے قومی فخر کی دستاویز ہے۔ یہ ہماری قومی شناخت کا متن ہے۔ یہ نوآبادیاتی ذہنیت کو ترک کر کے قوم پرست ذہنیت کے ساتھ ملک کو آگے لے جانے کے لیے ایک رہنما متن ہے۔ اسی جذبے کے ساتھ اور سماجی اور تکنیکی ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوجداری نظام انصاف سے متعلق اہم قانون نافذ کیے گئےہیں۔ بھارتیہ نیائے سنہیتا، بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہیتا اور بھارتیہ ساکشیہ ادھینیم، جو سزا کے بجائے انصاف کی روح پر مبنی ہیں، نافذ کیے گئے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمارا پارلیمانی نظام عوامی اظہار کی عکاسی کرتا ہے، مختلف جہتوں میں مضبوط ہوا ہے۔ بالغ رائے دہی کی فراہمی کے ذریعے عوامی دانش پر ہمارے آئین کے اعتماد کی کامیابی کو بہت سے دوسرے ممالک میں سراہا جاتا ہے۔ گزشتہ چند سالوں کے دوران خواتین ووٹرز کے بڑھتے ہوئے ووٹ نے ہمارے جمہوری شعور کو خاص سماجی اظہار دیا ہے۔ خواتین، نوجوان، غریب، کسان، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے ارکان، پسماندہ طبقات کے لوگ، متوسط ​​طبقہ اور نو متوسط ​​طبقہ ہمارے جمہوری نظام کو پنچایت سے لے کر پارلیمنٹ تک مضبوط بنا رہے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ آئینی نظریات میں شامل ہمہ جہت وژن ہمارے حکمرانی کے نظام کو سمت فراہم کرتا ہے۔ ہمارے آئین میں درج ریاستی پالیسی کے ہدایتی اصول ہمارے حکمرانی کے نظام کے لیے رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ دستور ساز اسمبلی کے چیئرمین ڈاکٹر راجندر پرساد نے کہا تھا کہ ہم نے جو آزادی حاصل کی ہے اس کاتحفظ اور حفاظت کرنا اورعام لوگوں کے لیے مفید بنانا، اس آئین کو نافذ کرنے والوں پر منحصر ہے۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ہماری پارلیمنٹ نے قومی مفاد میں کام کیا ہے، جیسا کہ ڈاکٹر راجندر پرساد نے تصور کیا تھا اور عام لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کی گئی ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ آئینی نظام کے مطابق آگے بڑھ کر ہمارے ملک کی منتظمہ، مقننہ اور عدلیہ نے ملک کی ترقی کو تقویت دی ہے اور شہریوں کی زندگیوں کو استحکام اور سہارا دیا ہے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ارکان نے نہ صرف ہمارے ملک کو آگے بڑھایا ہے بلکہ گہری سیاسی سوچ کی ایک صحت مند روایت بھی استوار کی ہے۔ آنے والے دور میں جب مختلف جمہوریتوں اور آئینوں کا تقابلی مطالعہ کیا جائے گا، ہندوستانی جمہوریت اور آئین سنہری حروف میں بیان کیے جائیں گے۔

صدرجمہوریہ نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ ہمارے آئین اور جمہوریت کی شاندار روایت کے علمبردار، تخلیق کار اور گواہ ہیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ہماری پارلیمنٹ کی رہنمائی میں ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا عزم ضرور پورا ہوگا۔

صدر جمہوریہ کی انگریزی میں تقریر پڑھنے کے لیے براہ کرم یہاں کلک کریں۔

صدر جمہوریہ کی ہندی میں تقریرپڑھنے کے لیے براہ کرم یہاں کلک کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح –ا–ک،ص –ج)

U. No. 1833


(Release ID: 2194704) Visitor Counter : 8