وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران وزیر اعظم کا بیان: سیشن 1

Posted On: 22 NOV 2025 4:36PM by PIB Delhi

معزز حاضرین،

نمسکار!

سب سے پہلے، میں صدر رامافوسا کو جی 20سربراہی اجلاس کے شاندار انعقاد اور کامیاب صدارت کے لئے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

جنوبی افریقہ کی  صدارت میں ہنر مند افراد کی نقل مکانی، سیاحت، خوراک کا تحفظ، مصنوعی ذہانت (اے آئی)، ڈیجیٹل اکانومی، اختراعات اور خواتین کو بااختیار بنانے جیسے موضوعات پر قابل ستائش پیش رفت ہوئی ہے۔

نئی دہلی جی -20 چوٹی اجلاس میں جو تاریخی اقدامات کئے گئے تھے، ان کو یہاں آگے بڑھایا گیا ہے۔

دوستو،

گزشتہ کئی دہائیوں میں، جی20 نے عالمی مالیات اور عالمی اقتصادی ترقی کو تشکیل دیا ہے۔ تاہم، ترقی کےجن  پیرامیٹرز(میعارات) پر اب تک کام ہوا ہے، ان کی وجہ سے بہت بڑی آبادی وسائل سے محروم رہی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ،قدرت کے زیادہ استحصال کو بھی بڑھاوا ملاہے۔ افریقہ اس کا سب سے بڑا شکار ہے۔ آج، جب افریقہ پہلی بار جی 20 سربراہی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے، تو یہاں ہمیں ترقی کے پیرامیٹرز پر دوبارہ غور کرنا چاہیے۔

اس کا ایک راستہ ہندوستان کی  تہذیبی اقدار میں مضمر ہے۔ اور وہ راستہ انٹیگر ل ہیومن ازم (مجموعی انسانیت)ہے۔یعنی، ہمیں انسانوں، معاشرے اور فطرت کو ایک مربوط اور مجموعی طور پر دیکھنا ہوگا۔ تب ہی ترقی اور قدرت  کے درمیان ہم آہنگی ممکن ہوسکے گی۔

دوستو،

دنیا بھر میں ایسی کئی کمیونٹیز  ہیں، جنہوں نے اپنے روایتی اور ماحولیاتی متوازن طرز زندگی کو محفوظ رکھا ہوا ہے۔ان  روایات میں پائیداری تو نظر آتی ہی ہے، اس کے ساتھ ہی ان میں ثقافتی علم، سماجی ہم آہنگی اور فطرت کے تئیں گہرا احترام  بھی نظر آتا ہے ۔

ہندوستان کی تجویز ہے کہ جی 20 کے تحت  ایک عالمی روایتی علم کے ذخیرے کا  قیام عمل میں لایا جائے۔ ہندوستان کی جو، انڈین نالج سسٹمز پہل ہے، وہ اس کی بنیاد بن  سکتی ہے۔ یہ عالمی پلیٹ فارم، انسانیت کی اجتماعی ذہانت  کو آنے والی نسلوں تک پہنچانے میں مدد کرے گا۔

دوستو،

افریقہ کی ترقی اور افریقہ کے نوجوان ٹیلنٹ کو بااختیار بنانا ، یہ عالمی مفاد میں ہے۔ لہٰذا، ہندوستان جی- 20 افریقہ اسکلز   ملٹپلا ئر پہل کی تجویز پیش کرتا ہے۔ یہ الگ -لگ شعبوں کے لیے ’’ٹرین -دی -ٹرینر‘‘ ماڈل کے تحت چل  سکتا ہے۔اور جی 20کے تمام شراکت دار اس کی مالی اعانت کرسکتے ہیں، حمایت کر سکتے ہیں۔

ہمارا اجتماعی مقصد ہے کہ اگلی دہائی کے دوران، افریقہ میں ون ملین تصدیق شدہ ٹرینرتیار ہوں۔ یہ ٹرینرزآگے چل کر کروڑوں ہنر مند نوجوان تیار  کریں گے۔ یہ ایک ایسی پہل ہوگی ، جس کا ملٹپلائر افیکٹ(کئی گنا بڑھنے والااثر) ہوگا۔ اس سے مقامی صلاحیت سازی ہوگی اور افریقہ کی طویل مدتی ترقی کو فروغ ملے گا۔

دوستو،

صحت کی ہنگامی صورتحال اور قدرتی آفات کامقابلہ کرنا بھی ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ لہٰذا، ہندوستان کی تجویز ہے کہ جی 20 گلوبل ہیلتھ کیئر ریسپانس ٹیم کا قیام ہو۔ اس میں جی 20ممالک کے تربیت یافتہ طبی ماہرین ہوں۔ یہ ٹیم صحت کے کسی بھی عالمی بحران یا قدرتی آفت کے وقت تیزی سے تعیناتی کے لیے تیار رہے۔

دوستو،

ایک اور ا بڑا مسئلہ منشیات کی اسمگلنگ کاہے۔ خاص طور پرفینٹینل   جیسے  انتہائی مہلک ڈرگس، تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ یہ صحت عامہ، سماجی استحکام اور عالمی سلامتی کے لیے ایک سنگین چیلنج بن گیا ہے۔ یہ دہشت گردی کی مالی معاونت کابھی ایک بڑا ذریعہ ہے۔

اس عالمی خطرے سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیےہندوستان، جی 20 انیشیٹو آن کاونٹرنگ دی ڈرگ-ٹیرر نیکسس  (منشیات -دہشت گردی گٹھ جوڑ کے انسداد کی جی 20پہل)کی تجویز پیش کرتا ہے۔ اس اقدام کے تحت، ہم فائنانس، حکمرانی اورسلامتی سے متعلق مختلف آلات کو ایک ساتھ لا سکتے ہیں۔ تب ہی ڈرگ -ٹیرر اکانومی کو کمزور کیا جا سکتا ہے۔

دوستو،

ہندوستان-افریقہ یکجہتی ہمیشہ مضبوط رہی ہے۔ نئی دہلی سربراہی اجلاس  کے دوران افریقی یونین کا ،اس گروپ میں مستقل رکن بننا ایک بہت بڑا اقدام تھا۔ اب، یہ ضروری ہے کہ اس  جذبے کی توسیع جی20 سے بھی آگے ہو۔تمام عالمی اداروں میں گلوبل ساؤتھ کی آواز مزید بلند ہو، اس کے لئے ہمیں مل کوششیں کرنی چاہیے۔

 بہت- بہت شکریہ۔

 *****

ش ح-م ش

U-No-1647


(Release ID: 2192950) Visitor Counter : 11