تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ کا نئی دہلی میں نیشنل کوآپریٹیو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) کی 92ویں جنرل کونسل میٹنگ سے خطاب


جناب امت شاہ نے کہا کہ این سی ڈی سی کوآپریٹیو کو بااختیار بنانے اور انہیں مالی امداد فراہم کرنے کے لیے ایک مضبوط ذریعہ کے طور پر ابھرا ہے

تعاون کے وزیر جناب شاہ نے شوگر ملوں اور ڈیری سیکٹر میں سرکلر اکانومی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا جس سے کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا

جناب شاہ نے کہا کہ این سی ڈی سی نے ملک کی پہلی کوآپریٹیو ٹیکسی سروس شروع کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اس سے ڈرائیوروں کو بہت فائدہ ہوگا

 گزشتہ کچھ برسوں میں کوآپریٹیو کے لیے این سی ڈی کی مالی امداد تقریباً چار گنا بڑھ کر95,200 کروڑ ہو گئی ہے

این سی ڈی سی کی مدد سے 1,070 ایف ایف پی او ایس کو  مستحکم کیا گیا ہے، جن میں 2,348 پر کام جاری ہے

 جناب  شاہ نے ڈیری، لائیوا سٹاک، ماہی پروری اور خواتین کے تعاون پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیا: این سی ڈی سی 20,000 کروڑ روپے مختص کرے گا

این سی ڈی سی بلیو اکانومی کو فروغ دے رہا ہے: گہرے سمندر میں ماہی گیری کے ٹرالروں کی فراہمی سے خواتین معاشی طور پر بااختیار ہو گئی ہیں

این سی ڈی سی جموں و کشمیر، لداخ اور شمال مشرق میں نئے دفاتر کھول کر اپنے نیٹ ورک کو وسعت دیتا ہے

Posted On: 19 NOV 2025 9:47PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں نیشنل کوآپریٹیو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) کی 92ویں جنرل کونسل میٹنگ سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں تعاون کی وزارت کی تشکیل کے بعد کوآپریٹیو سیکٹر میں بے مثال ترقی ہوئی ہے اور این سی ڈی سی اس تبدیلی کے ایک اہم ستون کے طور پر ابھرا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ حکومت کوآپریٹیو تحریک کے ذریعے کسانوں، دیہی خاندانوں، مچھلی کے کاشتکاروں، چھوٹے پروڈیوسروں اور کاروباریوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے پرعزم ہے اور ملک کو خود کفیل بنانے کی کوششوں میں کوآپریٹیو اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

am.jpg

 

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ کوآپریٹیو کو بااختیار بنانے اور انہیں مالی امداد فراہم کرنے کے مقصد سے قائم کی گئی این سی ڈی سی کی کل تقسیم مالی سال 2020-21 میں 24,700 (چوبیس ہزار سات سو)کروڑ روپے سے بڑھ کر مالی سال 2024-25 میں95,200 (پچانوے ہزار دوسو)کروڑ  روپے ہوگئی ہے۔ گزشتہ چار  برسوں میں این سی ڈی سی نے کوآپریٹیو سیکٹر کو مضبوط کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں اور مالی شمولیت، اختراع اور توسیع کی نئی جہتیں قائم کی ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ کوآپریٹیو ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ معیشت بنانے کے لیے ایک بہترین نمونہ ہے، کیونکہ یہ دیہی علاقوں میں شراکت اور ذریعہ معاش کو یقینی بناتے ہیں۔  گزشتہ چار  برسوں میں این سی ڈی سی نے 40 فیصد سے زیادہ کی جامع سالانہ ترقی کی شرح ریکارڈ کی ہے، صفر خالص این پی اے ایس کو برقرار رکھا ہے اور807 کروڑ روپے کا اب تک کا سب سے زیادہ خالص منافع حاصل کیا ہے، جس سے ادارے کی ساکھ اور اس ساکھ کو تقویت ملی ہے۔  این سی ڈی سی نے ڈیری، فوڈ پروسیسنگ، ٹیکسٹائل اور مارکیٹنگ کے شعبوں میں ڈی سی سی بی ایس ریاستی کوآپریٹو بینکوں اور اسٹیٹ مارکیٹنگ فیڈریشنز کے ذریعے مؤثر طریقے سے کام کیا ہے۔

پی اے سی ایس (فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز) کو تیار کرنے کی کوششیں اس بات کو یقینی بنا رہی ہیں کہ کسانوں کو ان کی پیداوار پر منصفانہ منافع ملے اور انفرادی منافع پر کمیونٹی فوائد کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ ( این سی ای ایل)، انڈین سیڈ کوآپریٹیو سوسائٹی لمیٹڈ (بی بی ایس ایس ایل) اور نیشنل کوآپریٹیو آرگینک لمیٹڈ ( این سی او ایل) جیسی ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹیو سبز انقلاب کے بعد نامیاتی کاشتکاری، نامیاتی پیداوار اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔

ماہی گیری کے شعبے میں این سی ڈی سی نے 1,070 ایف ایف پی او ایس کے قیام اور مضبوطی کا ہدف حاصل کیا ہے اور پردھان منتری متسیہ کسان سمردھی یوجنا کے تحت 2,348  ایف ایف پی او ایس کو مضبوط کرنے کے لیے کام جاری ہے۔ مہاراشٹرا اور گجرات میں گہرے سمندر میں ماہی گیری کے ٹرالروں کی خریداری کے لیے فراہم کی گئی مالی امداد نے نیلی معیشت کو فروغ دیا ہے اور ماہی گیری برادری خصوصاً خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنایا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ چینی اور ڈیری کے شعبوں میں زیادہ سے زیادہ منافع کمانے کے لیے سرکلر اکانومی کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ کوآپریٹیو شوگر ملوں کی جدید کاری کے لیے حکومت کی طرف سے فراہم کردہ 1,000 کروڑ کی گرانٹ کی بنیاد پر این سی ڈی سی  نے ایتھنول پلانٹس، کو-جین اور ورکنگ کیپیٹل کے لیے 56 شوگر ملوں کو 10,005 (دس ہزار پانچ)کروڑ روپے تقسیم کیے گئے ہیں اور انہیں آمدنی کا متبادل ذریعہ اور کم شرحوں پر کریڈٹ تک رسائی فراہم کی گئی ہے۔

جناب امت شاہ نے بتایا کہ NCDC کوآپریٹو پر مبنی "بھارت ٹیکسی" سواری ہیلنگ سروس کے قیام میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ ایک نیا ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو رجسٹر کیا گیا ہے، اور ڈرائیور کی رکنیت اور ٹیکنالوجی کی ترقی جاری ہے۔

این سی ڈی سی نے وجے واڑہ میں ایک نیا علاقائی دفتر اور جموں و کشمیر، لداخ، سکم، منی پور، میزورم، تری پورہ، اروناچل پردیش، میگھالیہ اور ناگالینڈ میں ذیلی دفاتر قائم کیے ہیں جو کوآپریٹیو کو دور دراز علاقوں تک لے جا رہے ہیں۔

31 جولائی 2025 کو منظور شدہ  2,000 (دوہزار)کروڑ روپے کی سرکاری گرانٹ کی بنیاد پر این سی ڈی سی نے 20,000 (بیس ہزار)کروڑ روپے کو متحرک کیا ہے اور ڈیری، لائیوا سٹاک، ماہی پروری، چینی، ٹیکسٹائل، فوڈ پروسیسنگ، گودام، کولڈ اسٹوریج، زراعت اور خواتین کے کوآپریٹیو کو رعایتی شرحوں پر طویل مدتی اور کام کرنے والا سرمایہ فراہم کر رہا ہے۔ این سی ڈی سی نے شہری کوآپریٹیو بینکوں کی ایک  علا قائی  تنظیم، سہکار سارتھی کو بھی اہم مدد فراہم کی ہے، جو شہری اور دیہی کوآپریٹو بینکوں کو ٹیکنالوجی کی خدمات فراہم کرے گی۔

نوجوانوں کی شرکت کو بڑھانے کے لیے این سی ڈی سی  کا‘کوآپریٹیو انٹرن’ پروگرام مؤثر طریقے سے کام کر رہا ہے، جس میں منتخب انٹرنز کوآپریٹیو کو تکنیکی اور انتظامی معاونت فراہم کرتے ہیں۔

این سی ڈی سی کی جنرل کونسل 51 ارکان پر مشتمل ہے، جس میں مختلف وزارتوں، ریاستی حکومتوں، اعلیٰ کوآپریٹیو سوسائٹیوں اور نیتی آیوگ کے سینئر افسران شامل ہیں۔ یہ کونسل ایک اعلیٰ ادارہ ہے جو کوآپریٹیو ڈیولپمنٹ، زراعت، دیہی انفراسٹرکچر اور اس سے منسلک شعبوں کی مالی اعانت کے لیے پالیسیاں اور رہنما اصول وضع کرتا ہے۔

 

*******

ش ح-  ظ ا –   ع د

UR- No. 1526


(Release ID: 2191961) Visitor Counter : 5