PIB Headquarters
azadi ka amrit mahotsav

اے وی جی سی- ایکس آر انقلاب کو مضبوط بنانا


ہندوستان کی میڈیا اور تفریحی صنعت کے مستقبل میں چھلانگ لگانا

Posted On: 18 NOV 2025 10:59AM by PIB Delhi

کلیدی نکات

  • ہندوستان کا میڈیا اور تفریحی شعبہ ایک بڑھتی ہوئی صنعت ہے۔ ڈجیٹل جدت اور تخلیقی ٹیکنالوجی کی ترقی کے ذریعے کارفرما، یہ 2030 تک 100 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔
  • انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کری ایٹو ٹیکنالوجی- نیٹ فلکس،گوگل ، مائیکرو سافٹ ، این وی آئی ڈی آئی اے (آئی آئی سی ٹی) اور دیگر کے ساتھ عالمی سطح پر تعاون کے ذریعہ تخلیقی تعلیم کو نئی شکل دے رہا ہے اور ایک عالمی معیار کے ٹیلنٹ ایکو سسٹم کی تعمیر کر رہا ہے۔
  • اوتار، تھور: دی ڈارک ورلڈ، اور گیم آف تھرونز جیسی بلاک بسٹر فلموں میں اپنا حصہ ڈالنے کے بعد ہندوستانی وی ایف ایکس اور انیمیشن اسٹوڈیوز اب عالمی سنیما میں ایک اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

 

ہندوستان کی تخلیقی معیشت ایک نئے موڑ پر

ڈجیٹل جدت طرازی، نوجوانوں کی طرف سے چلنے والی مانگ اور تخلیقی کاروبار کے ایک دھماکے سے تقویت یافتہ صنعت ہندوستان کا میڈیا اور تفریحی شعبہ ملک کی تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک کے طور پر ابھرا ہے۔ حکومت نے اسے سروس اکانومی کے اندر ایک اعلیٰ صلاحیت والے شعبے کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ یہ شعبہ تقریباً 7 فیصد کی کمپاؤنڈ سالانہ شرح سے بڑھنے کا تخمینہ ہے جو 2027.1 تک 3067 بلین روپے کی مالیت تک پہنچ جائے گا، قومی نقطہ نظر کے مطابق، یہ صنعت 2030 تک  100 بلین امریکی ڈالر کی مالیت تک پہنچ جائے گی۔ یہ ہندوستان کے لیے مواد استعمال کرنے والے ملک سے ایک فیصلہ کن تبدیلی اور عالمی سطح پر جائیداد کی برآمدات کرنے والے ملک کی طرف گامزن ہے۔

 اس شعبہ کے لیے اسٹریٹجک ویژن تین اہم ستونوں پر مبنی ہے:

z.png

موجودہ اقدامات کا مقصد تربیت، ڈجیٹل انفراسٹرکچر اور جدت پر مبنی اداروں میں سرمایہ کاری کے ذریعے انیمیشن، بصری اثرات، گیمنگ، اور توسیعی حقیقت (اے وی جی سی- ایکس آر) میں مقامی صلاحیت کو مضبوط بنانا ہے۔ تمام خطوں اور لسانی حدود میں شمولیت اس پالیسی کی کلیدی ترجیح ہے اور  اس بات کو یقینی بنانا کہ تخلیقی مواقع میٹروپولیٹن کلسٹرز سے آگے ابھرتی ہوئی ثقافتی معیشتوں تک پھیل جائیں۔

معاشی طور پر میڈیا اور تفریحی شعبہ قدر میں اضافے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کا مجموعی ویلیو ایڈڈ حصہ  گزشتہ دہائی کے دوران مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ہندوستان حرکت پذیری اور وی ایف ایکس خدمات میں 40 سے 60 فیصد لاگت کی بچت پیش کرتا ہے۔ ہندوستان کے پاس ایک بڑی اور ہنر مند افرادی قوت بھی ہے۔ یہ تقابلی فائدہ تیزی سے بین الاقوامی پروجیکٹوں کو ہندوستان کی طرف راغب کر رہا ہے۔ نتیجتاً، ہندوستان عالمی پوسٹ پروڈکشن کے کام کے لیے ترجیح حاصل کر رہا ہے۔ اس شعبے کا بڑھتا ہوا عالمی اثر ڈجیٹل میڈیا میں بھی نظر آتا ہے۔ ہندوستانی او ٹی ٹی مواد کے  مجموعی ناظرین کا تقریباً 25 فیصد بیرون ملک مقیم ناظرین سے آتا ہے۔ یہ ہندوستانی تخلیقی مواد کی نہ صرف تجارتی اپیل بلکہ ثقافتی سفارت کاری میں اس کے بڑھتے ہوئے کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔ ہندوستانی کہانیاں تمام براعظموں میں جذباتی اور ثقافتی روابط قائم کر رہی ہیں۔

اے وی جی سی- ایکس آر انقلاب

اس تخلیقی بحالی کا سب سے زیادہ متحرک اظہار اے وی جی سی- ایکس آر سیکٹر میں پایا جاتا ہے۔ اس جگہ میں ٹیکنالوجی، کہانی سنانے اور اختراعات ہندوستانی میڈیا اور تفریحی شعبے کے ارتقاء کے اگلے باب کی وضاحت کے لیے اکٹھے ہو رہے ہیں۔ یہاں، ہندوستان کے تخلیقی عزائم اور ڈجیٹل صلاحیتوں کا یکجا ہونا سامعین کے لیے بیانیہ مواد تخلیق کرنے سے لے کر دنیا کے لیے تجربات کی تشکیل کی طرف ایک تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔

اصل اور ادارہ جاتی فریم ورک

ہندوستان کی تخلیقی معیشت ایک تبدیلی کے مراحل میں داخل ہو چکی ہے، جس میں حرکت پذیری، بصری اثرات، گیمنگ، کامکس اور توسیعی حقیقت کے شعبوں کو باضابطہ طور پر ترقی کے کلیدی ڈرائیوروں کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ 2022 میں اے وی جی سی-ایکس آر پروموشن ٹاسک فورس کی تشکیل کے ساتھ پالیسی کے سفر نے زور پکڑا۔ اس ٹاسک فورس کا مقصد ہندوستان کے اے وی جی سی-ایکس آر ماحولیاتی نظام کو تخلیقی ٹیکنالوجی اور ڈجیٹل مواد کی تخلیق کے لیے ایک عالمی مرکز کے طور پر فروغ دینے کے لیے ایک جامع قومی حکمت عملی تیار کرنا تھا۔ ٹاسک فورس نے ایک قومی اے وی جی سی-ایکس آر مشن کے آغاز کی سفارش کی جو ‘میک ان انڈیا’ پر مرکوز ہے۔ اس کا مقصد ملک کو ڈجیٹل مواد کی تخلیق اور تخلیقی صلاحیتوں کے لیے ایک عالمی مرکز کے طور پر قائم کرنا تھا۔ اے وی جی سی پروموشن ٹاسک فورس کی رپورٹ نے اگلے دس  برسوںں میں اس شعبے میں تقریباً 2 ملین براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی اندازہ لگایا گیا ہے کہ یہ شعبہ مینوفیکچرنگ، برآمدات اور متعلقہ خدمات کے ذریعے ہندوستان کے جی ڈی پی میں حصہ ڈال سکتا ہے۔

ہندوستان کے اے وی جی سی-ایکس آر سفر میں ایک اہم کامیابی ایک ادارہ جاتی فریم ورک کی تخلیق ہے جو ہنر اور اختراع کی پرورش کے لیے وقف ہے۔ اے وی جی سی-ایکس آر کے لیے نیشنل سینٹر آف ایکسی لینس(این سی او ای) کو حکومت نے 2024 میں منظوری دی تھی۔ یہ حرکت پذیری، بصری اثرات، گیمنگ، اور عمیق میڈیا میں تربیت، تحقیق اور صنعت کے تعاون کے لیے ایک اعلیٰ ادارے کے طور پر قائم ہے۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کریٹیو ٹیکنالوجی (آئی آئی سی ٹی) کا افتتاح 2024 میں  مہاراشٹر کےممبئی میں اے وی جی سی-ایکس آر کے لیے نیشنل سینٹر آف ایکسی لینس کے طور پر کیا گیا تھا۔ انڈین کمپنیز ایکٹ کے سیکشن 8 کے تحت قائم یہ ادارہ مالی فائدے کے لیے نہیں بنایا گیا ہے۔ یہ ادارے کی ترقی میں اپنے وسائل کو دوبارہ لگاتا ہے۔ یہ اکیڈمی، صنعت اور حکومت کو اکٹھا کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔ آئی آئی سی ٹی جدید ترین نصاب تیار کرکے اور باہمی تحقیق اور عالمی صنعت کے روابط کو فروغ دے کر تخلیق کاروں اور اختراع کاروں کی ایک نئی نسل کو تشکیل دے رہا ہے، اس طرح عالمی تخلیقی معیشت میں قیادت کے لیے ہندوستان  ایک بہترین  پوزیشن میں ہے۔

آئی آئی سی ٹی -  ویژن سے حقیقت تک

  • مئی 2025: انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کریٹیو ٹیکنالوجی (آئی آئی سی ٹی) کمپنیز ایکٹ کے سیکشن 8 کے تحت قائم کیا گیا۔ اس کا مقصد تعلیم، تحقیق اور اختراع کے ذریعے ہندوستان کے اے وی جی سی- ایکس آر ماحولیاتی نظام کو آگے بڑھانا اور پالیسی کے ارادوں کو ادارہ جاتی عمل میں  تبدیل کرنا ہے۔
  • مئی 2025: آئی آئی سی ٹی نے گوگل، یوٹیوب، میٹا، ایڈوب، مائیکروسافٹ، نویڈیا ، ویکوم اور جیو اسٹار کے ساتھ بطور صنعتی شراکت داروں کے ساتھ مشترکہ طور پر نصاب تیار کرنے، انٹرن شپ اور وظیفے فراہم کرنے اور انکیوبیشن اور مینٹرشپ کے ذریعے تخلیقی ٹیکنالوجی کے آغاز کو سپورٹ کرنے کے لیے افواج میں شمولیت اختیار کی۔
  • 15 جولائی 2025: صنعت کے ماہرین کی مشاورت سے تیار کردہ گیمنگ، پوسٹ پروڈکشن، انیمیشن، کامکس اور ایکس آر کے خصوصی کورسز کے پہلے تعلیمی سیشن کے لیے داخلے کھلے ہیں۔ آئی آئی سی ٹی نے یونیورسٹی آف یارک ( برطانیہ) کے ساتھ فیکلٹی ایکسچینج، تحقیقی تعاون اور عالمی معیار کے نصاب کی ترقی کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
  • 18 جولائی 2025: ممبئی میں نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایف ڈی سی) کمپلیکس میں آئی آئی سی ٹی کے پہلے کیمپس کا افتتاح ہوا۔400 کروڑ  روپےکے ابتدائی بجٹ کے ساتھ پہلے بیچ کا مقصد تقریباً 300 طلباء کو پیشہ ورانہ مہارت کے اپ گریڈیشن ماڈیولز کے ساتھ تربیت دینا ہے۔
  • 30 اگست 2025: ویوو ایکس میڈیا-ٹیک اسٹارٹ اپ انکیوبیٹر تخلیقی کاروبار کو فروغ دینے کے لیے شروع کیا گیا۔ پہلے کوہورٹ میں 15 اسٹارٹ اپ شامل تھے اور وہ انہیں رہنمائی، بنیادی ڈھانچہ اور عالمی شراکت داروں تک رسائی فراہم کر رہے ہیں۔
  • 7 اکتوبر 2025: آئی آئی سی نے ایف آئی سی سی آئی-فکی اور نیٹ فلکس کے ساتھ مشترکہ طور پر نصاب تیار کرنے اور ماہرانہ کلاسز کے انعقاد کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدے میں نیٹ فلکس تخلیقی شیئر ہولڈنگ فنڈ سے اسکالرشپ بھی شامل ہیں۔ یہ ہندوستان کے تخلیقی تعلیمی ماحولیاتی نظام میں عالمی مواد کی مہارت لائے گا۔

 

پالیسی کی پیش رفت

کئی ریاستیں قومی اقدامات کی تکمیل کے لیے ٹارگٹیڈ پالیسیوں اور ادارہ جاتی فریم ورک کے ذریعے اے وی جی سی-ایکس آر نقطہ نظر کو آگے بڑھا رہی ہیں۔ کرناٹک پہلی ریاست ہے جس نے ایک وقف شدہ اے وی جی سی-ایکس آر  پالیسی 2024-2029 نافذ کی ہے، جس میں مہارت کی ترقی، انکیوبیشن اور عالمی مارکیٹ کی مسابقت پر توجہ دی گئی ہے۔9 مہاراشٹر نے بھی اس سال ستمبر میں اپنی اے وی جی سی-ایکس آر پالیسی 2025 کو منظوری دی تھی۔ اس کا3,268 کروڑ روپے کا مالیاتی منصوبہ ہے اور ایک طویل مدتی روڈ میپ 2050 تک پھیلا ہوا ہے۔ پالیسی کا مقصد سرمایہ کاری کو راغب کرنا، روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور وقف کلسٹرز اور تربیت کے ذریعے ریاستی سطح کے پیداواری ڈھانچے کو مضبوط کرنا شامل  ہے۔

پالیسی اصلاحات اور انفراسٹرکچر کی ترقی

تازہ ترین سنیما قوانین اور ڈجیٹل گورننس فریم ورک سے لے کر مربوط پیداواری سہولیات کی ترقی تک، درج ذیل اقدامات عالمی سطح پر مسابقتی اور مستقبل کے لیے تیار میڈیا اور تفریحی صنعت کی تعمیر کے لیے ہندوستان کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں:

سنیماٹوگراف (ترمیمی) ایکٹ- 2023

سنیماٹوگراف (ترمیمی) ایکٹ-2023 ہندوستان کے فلم سازی قانون میں ایک تاریخی اصلاحات کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ ترمیم سنیماٹوگرافی ایکٹ- 1952 کے ریگولیٹری اور نفاذ کے فریم ورک کو مضبوط کرتی ہے اور پہلی بار فلموں کی غیر مجاز ریکارڈنگ اور تقسیم کو روکنے کے لیے ایکٹ میں پائریسی کے خلاف سخت دفعات شامل کی گئی ہیں، جس میں فلم کی آڈٹ شدہ کل پروڈکشن لاگت کا 5 فیصد تک جرمانہ جرمانہ شامل ہے۔ نئی متعارف کرائی گئی سیکشن 7(1B)(ii) حکومت کو اختیار دیتی ہے کہ وہ آن لائن ثالثوں کو ڈجیٹل خلاف ورزی کے خلاف بروقت کارروائی کو یقینی بناتے ہوئے اپنے پلیٹ فارمز پر دکھائے جانے والے پائریٹیڈ فلمی مواد کو ہٹانے یا محدود کرنے کی ہدایت جاری کرے۔

یہ ایکٹ ایج پر مبنی سرٹیفیکیشن سسٹم کو لاگو کرکے ٹیلی ویژن اور او ٹی ٹی ریلیز کے لیے دوبارہ سرٹیفیکیشن کو ہموار کرکے اور فلموں کے لیے مستقل سرٹیفیکیشن کی درستگی کو فعال کرکے سرٹیفیکیشن کے عمل کو جدید بناتا ہے۔ یہ دفعات تخلیقی آزادی کو سامعین کے تحفظ اور مواد کی سالمیت کے ساتھ جوڑتی ہیں۔ یہ ترمیم، حکومت کے جامع میڈیا ریفارم ایجنڈا کے تحت کلیدی پالیسی اقدامات میں سے ایک شفاف، محفوظ اور اختراع کے لیے دوستانہ سنیما ماحولیاتی نظام کے لیے ہندوستان کے عزم کو واضح کرتی ہے۔

قومی نشریاتی پالیسی

قومی نشریاتی پالیسی کا مقصد ہندوستان کے نشریاتی ماحولیاتی نظام کے لیے ایک جدید جامع اور ترقی پر مبنی فریم ورک بنانا ہے۔ پالیسی اخلاقی معیارات، املاک دانش کے تحفظ اور سامعین کے اعتماد کو یقینی بناتے ہوئے مواد کے تنوع، منصفانہ مسابقت اور ڈجیٹل انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرے گی۔ اس پالیسی کا مقصد جدت کو فروغ دے کر مقامی مواد کی تخلیق کی حمایت اور مستقبل کے لیے تیار مواصلاتی ماحول پیدا کرنے کے لیے ابھرتے ہوئے ڈجیٹل پلیٹ فارمز کے ساتھ روایتی نشریات کو مربوط کرکے میڈیا اور تفریح ​​میں ہندوستان کی عالمی موجودگی کو مضبوط بنانا ہے۔

انڈیا سنے ہب

z1.jpg

 

انڈیا سنے ہب (آئی سی ہب)، جو وزارت اطلاعات و نشریات کے تحت تیار کیا گیا ہے اور نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایف ڈی سی) کے زیر انتظام ہے پورے ہندوستان میں فلموں کی سہولت کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ مرکز عمل کو ہموار کرے گا، شفافیت کو فروغ دے گا اور فلم بندی کے عالمی مقام کے طور پر ہندوستان کی مقبولیت میں اضافہ کرے گا۔

اجازتوں، ترغیبات اور پروڈکشن کے وسائل کو یکجا کرکے، انڈیا سنے ہب ہندوستان کے ہموار فلم سازی کے ماحولیاتی نظام کی ڈجیٹل ریڑھ کی ہڈی بن گیا ہے، جس سے ملک کی پوزیشن کو عالمی فلم پروڈکشن کے ایک سرکردہ مرکز کے طور پر مضبوط کیا گیا ہے۔

 ویوز: تخلیقی تعاون کے لیے ہندوستان کا عالمی پلیٹ فارم

 

z2.jpg

عالمی آڈیو ویژول اینڈ انٹرٹینمنٹ سمٹ (ڈبلیو اے وی ای ایس) ہندوستان کا پہلا مربوط پلیٹ فارم ہے جو عالمی سطح پر ملک کی تخلیقی معیشت کی نمائش اور اسے مضبوط کرتا ہے۔ یہ فلم، ٹیلی ویژن، او ٹی ٹی ، انیمیشن، وی ایف ایکس ، گیمنگ، اور ایکس آر شعبوں سے پالیسی سازوں، صنعت کے رہنماؤں، تخلیق کاروں اور سرمایہ کاروں کو اکٹھا کرتا ہے۔

یہ سمٹ یکم سے 4 مئی - 2025 تک ممبئی کے جیو ورلڈ کنونشن سینٹر میں منعقد ہوئی جسے عزت مآب وزیر اعظم نے اس کا افتتاح کیا تھا۔ سربراہی اجلاس نے دنیا بھر سے شرکاء اور مواد، ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں سرکردہ عالمی شخصیات کو اکٹھا کیا۔ چار روزہ سربراہی اجلاس میں وزارتی گول میز ملاقاتیں، مارکیٹ اسکریننگ، سرمایہ کار فورمز، ماسٹرکلاسز اور بی ٹوبی نیٹ ورکنگ شامل تھے۔ اس سربراہی اجلاس نے عالمی میڈیا کے منظر نامے میں ہندوستان کی قیادت کے لیے اسٹیج مرتب کیا۔

کانفرنس کی جھلکیوں میں گلوبل میڈیا تعاون پر ویوز ڈیکلریشن کو اپنانا، ویوز مارکیٹ پلیس کے ذریعے 1,328 کروڑ روپے مالیت کے کاروبار کی تشکیل اور میڈیا ٹیک اسٹارٹ اپس کے لیے  ڈبلیو اے وی ای ایکس میں50 کروڑ روپےکے سرمایہ کاری کے پول کی نقاب کشائی شامل ہے۔وکست بھارت- 2047 کے ویژن کی بنیاد پر، ویوز تخلیقی ٹیکنالوجیز، ڈجیٹل کہانی سنانے اور بین الاقوامی شریک پروڈکشن پارٹنر شپ کے مرکز کے طور پر ہندوستان کے بڑھتے ہوئے کردار کو نمایاں کرتی ہے۔

 حصولیابی اور اثرات

z3.png

اس علاقے میں ہندوستان کی فلمی ٹکنالوجی کی پیشرفت تجربات س کی کئی دہائیوں کی ترقی کی عکاسی کرتی ہے۔ Ra.One  (2011)، باہو بلی: دی بیگیننگ (2015) اوربرہمسترا ((2022 جیسی فلموں میں موشن کیپچر اور کمپیوٹر سے تیار کردہ امیجری ( سی جی آئی) اورفلم سازی میں عمیق کہانی سنانے کے تجربات کے استعمال نے اعلیٰ درجے کی پیداوار میں ابتدائی گھریلو صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔  اس بڑھتی ہوئی تکنیکی پختگی نے عالمی پوسٹ پروڈکشن اور وی ایف ایکس مارکیٹوں میں ہندوستان کی مسابقت کو مضبوط کیا ہے۔ ہندوستانی اداروں کو جدید تخلیقی کام آؤٹ سورس کرنے والے بین الاقوامی اسٹوڈیوز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

اے وی جی سی- ایکس آر ماحول نے پیشہ ورانہ تربیت اور تخلیقی صلاحیت کی تعمیر میں نمایاں پیش رفت دیکھی ہے۔

ہنر اور افرادی قوت کی ترقی

میڈیا اینڈ انٹرٹینمنٹ اسکلز کونسل (ایم ای ایس سی) کے زیرقیادت اقدامات کے ذریعے پیشہ ور افراد کو خصوصی مضامین جیسے انیمیشن، وی ایف ایکس ، گیمنگ اور پوسٹ پروڈکشن میں تربیت دی جا رہی ہے۔ صنعت-تعلیمی تعاون نے قابلیت کے معیارات اور ماڈیولر کورسز کی ترقی کی ہے جو بین الاقوامی معیارات پر پورا اترتے ہیں۔

معاشی نمو اور عالمی موجودگی

بصری اثرات اور حرکت پذیری میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی مہارت نے اسے دنیا کے سب سے زیادہ مطلوب تخلیقی مقامات میں سے ایک بنا دیا ہے۔ ملک کے اسٹوڈیوز اب بڑے پیمانے پر ملکی اور بین الاقوامی پروڈکشنز کے لیے لازم و ملزوم  ہوچکےہیں اور عالمی تفریح ​​کے کچھ پیچیدہ ترین بصری منصوبوں میں حصہ ڈالتے ہیں۔ یہ ترقی سروس پر مبنی آؤٹ سورسنگ سے اعلیٰ قدر کے تخلیقی تعاون کی طرف سیکٹر کی تبدیلی کی عکاسی کرتی ہے، جہاں ہندوستانی ہنرمندوں کو عالمی معیارات کے مطابق جدت، درستگی اور کہانی سنانے کے لیے بااختیار بنایا گیا ہے۔

  • RRR: اس میں 2,800 سے زیادہ وی ایف  ایکس شاٹس شامل ہیں۔ ہندوستان کے وی ایف ایکس ورک فلو کی اعلیٰ نفاست کو ظاہر کرتے ہوئے مخصوص رفتار پر چلنے کے لیے پروگرام کی گئی ریڈیو کنٹرول کاروں کا استعمال کرتے ہوئے جانوروں کے تمام مناظر کو ہم آہنگ کیا گیا۔
  • تھور: دی ڈارک ورلڈ: وی ایف ایکس کا کام جزوی طور پر ممبئی کے ایک اسٹوڈیو نے کیا، جو بین الاقوامی پروڈکشنز میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی شرکت کی عکاسی کرتا ہے۔
  • گیم آف تھرونز: ڈریگن کی ایک انوکھی قسم (خلیسی کے ڈریگن) کو ہندوستان میں اینی میٹ کیا گیا تھا، جو اعلیٰ درجے کی اینیمیشن اور ڈیزائن میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی تکنیکی اعتبار کو اجاگر کرتا ہے۔
  • اوتار: اوتار کے لیے 200 سے زیادہ وی ایف ایکس شاٹس ایک ہندوستانی کمپنی کی طرف سے شوٹ کیے گئے جو اعلی درجے کی عالمی پروڈکشنز کے ساتھ ہندوستان کے تعاون کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

z4.jpg

انوویشن اور انٹرپرائز

گیمنگ، ایکس آر اور عمیق کہانی سنانے میں ا سٹارٹ اپس کا اضافہ دیسی اختراع کی طرف ایک بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ ہندوستانی اسٹوڈیوز اب مقامی کہانیوں، افسانوں اور تاریخی ورثے پر مبنی موبائل اور کنسول گیمز تیار کر رہے ہیں۔ یہ خدمت پر مبنی کام سے اصل مواد کی تخلیق میں تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے۔ آزاد ڈیولپرز نے ثقافتی طور پر متعلقہ عنوانات تیار کیے ہیں، جیسے کہ راجی: ایک قدیم ایپک اور انڈس بیٹل رائل، جنہوں نے اپنے ڈیزائن اور کہانی سنانے کی گہرائی کے لیے عالمی توجہ حاصل کی ہے۔ یہ کام سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کو بھی اپنی طرف متوجہ کر رہے ہیں، جو ہندوستان کی تخلیقی تکنیکی صلاحیت اور میٹاورس (ورچوئل اور ڈجیٹل) معیشت کے لیے اس کی تیاری میں بڑھتے ہوئے اعتماد کا اشارہ دے رہے ہیں۔

  •  ہندوستان کا گیمنگ انڈسٹری، بیجی ایم آئی (بیٹل گراؤنڈز موبائل انڈیا) اور ایف اے یو-جی (فیرلیس اینڈ یونائیٹڈ گارڈز) جیسے عنوانات کے ذریعے چلائے جاتے ہیں جس سے اُبھرتے ہوئے گھریلو گیمنگ ایکوسسٹم اور مقامی آئی پی کی تشکیل پاتی ہے۔
  •  ہندوستانی کامکس صنعت سُپندی، چاچا چودھری، تینالی  راما اور شکاری شمبھو جیسے ممتاز کرداروں کے ساتھ پھل پھول رہا ہے۔ ان میں سے بہت سے کرداروں کی انیمیشن سیریز اور فلموں کے طور پر جا رہا ہے جو روایتی انتخاب سے کہانی کہنے اور نئے میڈیا پلیٹ فارمز کے درمیان کے تال میل کا اشارہ دیتا ہے۔

 

اکیڈمک انڈسٹری انٹیگریشن

وقف شدہ اے وی جی سی مراکز کی تخلیق اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کریٹیو ٹیکنالوجی (آئی آئی سی ٹیز) کے قیام نے طویل مدتی تعلیمی اور صنعتی تعاون کو فعال کیا ہے۔ یہ مراکز ڈجیٹل تخلیق کاروں کے لیے انکیوبیشن گراؤنڈ کے طور پر کام کرتے ہیں جس میں خصوصی نصاب اور باہمی تعاون کی جگہیں اور ماحول پیش کرتے ہیں جو طلبہ کو پروڈکشن اسٹوڈیوز اور ٹیکنالوجی کمپنیوں سے جوڑتے ہیں۔ ریاستی سطح کے کئی اقدامات انیمیشن اور گیمنگ کے لیے علاقائی کلسٹرز کو بھی فروغ دے رہے ہیں جو میٹروپولیٹن مراکز سے باہر پھیلنے کے تخلیقی مواقع کو قابل بنا رہے ہیں۔

ہندوستان کے تخلیقی ٹکنالوجی کے بنیادی ڈھانچے کو مزید مضبوط کرتے ہوئے، ویو ایکس میڈیا-ٹیک اسٹارٹ اپ ایکسلریٹر نے حیدرآباد میں واقع ٹی- ہب کے ساتھ اے وی جی سی ایکو سسٹم کے لیے شراکت داری کی ہے۔ یہ شراکت داری ایک سرشار اختراعی مرکز قائم کرے گی۔ یہ تعاون میڈیا ٹیک اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے، رہنمائی، فنڈنگ اور انفراسٹرکچر تک رسائی کو آسان بنانے اور تخلیقی پیشہ ور افراد اور ٹیکنالوجی کے اداروں کے درمیان پل بنانے پر توجہ مرکوز کرے گا۔23

ہندوستان کے اے وی جی سی- ایکس آر سیکٹر کے لیے آگے کا راستہ

ہندوستان کا اے وی جی سی آر سیکٹر  کی جدت طرازی، ہنر مندی کی نشوونما اور پالیسی کنورجنز سے چلنے والی اسٹریٹجک ترقی کے ایک مراحل میں داخل ہو رہا ہے۔

آگے کی توجہ تخلیقی معیشت کو ایک عالمی پاور ہاؤس میں تبدیل کرنے پر مرکوز ہوگی جو مقامی ہنر، تکنیکی ترقی اور تخلیقی کاروبار سے چلتی ہے۔24

حرکت پذیری اور بصری اثرات (وی ایف ایکس)

z5.jpg

  • ایک عالمی وی ایف ایکس اور پوسٹ پروڈکشن ہب کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لیے ایکسی لینس کے مراکز کی ترقی اور مالی ترغیبات متعارف کرانا۔
  • ہندوستانی ٹیلنٹ کو عالمی مواد کے ماحول میں ڈھال کر شریک پروڈکشنز اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا۔
  • آئی پی پر مبنی انیمیشن پروجیکٹس کی حوصلہ افزائی کریں جو ہندوستان کی ثقافتی شناخت اور تخلیقی تنوع کی عکاسی کرتا ہو۔

گیمنگ اور ای – اسپورٹس

  • اصل ہندوستانی کھیلوں اور پیشہ ورانہ ٹورنامنٹس کو سپورٹ کرنے کے لیے ایک منظم گیمنگ اور اسپورٹس ایکو سسٹم کو فروغ دینا۔
  • تفریح، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال میں گیمنگ ٹیکنالوجیز کے لیے اسٹارٹ اپ انکیوبیشن اور سرمایہ کاری کے مواقع کو وسعت دینا۔اور،
  • ایک قابل اعتماد اور ذمہ دار گیمنگ ماحول بنانے کے لیے اخلاقی اصولوں اور منیٹائزیشن فریم ورک کو ادارہ جاتی بنا نا۔

ایکسٹیڈ ریالٹی (ایکس آر) اور ایمرجنگ ٹکنالوجیز

z6.jpg

  • ایکس آر ایپلی کیشنز کو تفریح ​​سے آگے تعلیم، سیاحت، دفاع اور صحت کی دیکھ بھال جیسے شعبوں تک پھیلانا۔
  • رسائی اور انٹرآپریبلٹی کے لیے معیارات بنانا اور ذمہ دارانہ اور جامع ٹیکنالوجی کے استعمال کو یقینی بنانا۔

کامکس اور ڈجیٹل  املاک دانش

z7.jpg

  • انیمیشن، گیمنگ اور کراس پلیٹ فارم کہانی سنانے کے لیے ہندوستانی کامک اور لوک کہانیوں کے آئی پی کو ڈجیٹل بنائیں اور  اس کادوبارہ تصور کریں۔
  • نئی ٹرانسمیڈیا فرنچائزز کو فروغ دیں جو عالمی مارکیٹ کی اپیل کے ساتھ ثقافتی صداقت کو یکجا کرتی  ہو۔
  • تخلیقی ماحولیاتی نظام کو وسعت دینے کے لیے فنکاروں، پبلشرز اور اسٹوڈیوز کے درمیان تعاون کو مضبوط کرنا۔

اسٹریٹجک قابل بنانے والے اور بین شعبہ جاتی ترجیحات

  • اے وی جی سی – ایکس آر کورسز کو مرکزی دھارے میں اعلیٰ تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت میں ضم کرنا، جو سرٹیفیکیشن کے معیارات اور قومی ٹیلنٹ رجسٹری سے تعاون  حاصل کرنا۔
  • دانشورانہ املاک کے فریم ورک کو مضبوط بنانا اور ‘ بھارت میں سِرجن’ اور ‘برانڈ انڈیا’ کے اقدامات کے ذریعے عالمی منڈیوں تک رسائی کو آسان بنانا۔

 

اجتماعی طور پر، یہ اقدامات ایک جامع ماحول کا تصور  پیش کرتے ہیں جہاں پالیسی اصلاحات، انسانی سرمایہ اور تخلیقی ٹکنالوجی ایک دوسرے سے منسلک ہیں، جو اے وی جی سی – ایکس آر کے میدان میں ایک عالمی پاور ہاؤس کے طور پر ابھرنے کی ہندوستان کی کوششوں کو تیز کیا جا سکے۔

[1] https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2126105

2.https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1862505&utm

3.https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2126724&utm

4.https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1886679

5.https://indiacinehub.gov.in/sites/default/files/2023-12/69fc1be277962b21f3f6954db475c09b_0.pdf?utm0020

6.https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2056000

7.https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2126452

8.https://www.pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=2121017&utm

9.https://eitbt.karnataka.gov.in/avgc/public/uploads/media_to_upload1726919870.pdf

10. https://www.newsonair.gov.in/maharashtra-cabinet-approves-avgc-xr-policy-2025-with-%E2%82%B93268-crore-outlay/

11.https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=1944435

12. https://mib.gov.in/sites/default/files/2024-12/cinematograph-act-1952-incorporating-latest-amendments.pdf

13. https://egazette.gov.in/WriteReadData/2023/247494.pdf

14. https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2148494

15. https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2148494

16. http://www.trai.gov.in/sites/default/files/2024-09/CP_02042024.pdf

17. https://indiacinehub.gov.in/

18. https://www.pib.gov.in/waves/2025/index.aspx

19. https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2125725

20. https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2126844

21. https://indiacinehub.gov.in/sites/default/files/2023-12/69fc1be277962b21f3f6954db475c09b_0.pdf

22. https://indiacinehub.gov.in/sites/default/files/2023-12/69fc1be277962b21f3f6954db475c09b_0.pdf (page 115)

23. https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2183506

24.https://indiacinehub.gov.in/sites/default/files/2023-12/69fc1be277962b21f3f6954db475c09b_0.pdf

پی ڈی ایف دیکھنے کے لئے برائے کرم یہاں کلک کریں

*******

ش ح-  ظ ا –  م ا

UR- No. 1416

 


(Release ID: 2191295) Visitor Counter : 3