مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے نئی دہلی کے یشوبھومی میں نیشنل اربن کانکلیو 2025 کا افتتاح کیا


اہم  اقدامات کا آغاز کیا، جن میں ڈمپسائٹ ری میڈیشن ایکسیلیریٹر پروگرام(ڈی ار اے پی) اور اربن انویسٹ ونڈو (یو آئی ڈبلیو آئی این) شامل ہیں

 ڈی آر اے پی 214  زیادہ اثر والے مقامات کو ترجیح دے گا جن میں 80 فیصد پرانافضلہ موجود ہے

’’ہر شہر اور ہر ریاست کو اپنی منفرد ضروریات اور  صورت حال کی بنیاد پر آگے بڑھنا چاہیے … اثاثوں کی تعمیر اہم ہے، مگر ان کی دیکھ بھال اور انتظامیات زیادہ اہم ہیں۔‘‘

Posted On: 08 NOV 2025 4:33PM by PIB Delhi

 مکانات اور شہری امور کے مرکزی وزیر  جناب منوہر لال نے آج نئی دلّی کے یشوبھومی میں نیشنل اربن کانکلیو 2025 کا افتتاح کیا۔

دو روزہ کانکلیو پالیسی سازوں، شہری منصوبہ سازوں، ماہرین اور متعلقہ فریقوں کو یکجا کرتا ہے تاکہ چھ موضوعاتی شعبوں میں تفصیلی خورو خوض کے ذریعہ’’پائیدار شہری ترقی اور حکمرانی‘‘ کو یقینی بنایا جا سکے۔

تفصیلات دیکھنے اور سیشنز کو براہِ راست دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

 جناب دھر کا خطاب

بھارت کے شہری  امکانات  کے سلسلے میں  عوامی پالیسی کے ماہر جناب دیواشیش دھر نے اس بات پر زور دیا کہ شہر خوشحالی کے مکینیکل انجن ہیں، جہاں لوگ ترقی، مواقع اور آزادی کی تلاش میں آتے ہیں۔ انہوں نے شہروں کو ’’مزدور مارکیٹس‘‘ قرار دیا جو جمع ہونے اور بھیڑ بھاڑ کے مسلسل تنازع سے تشکیل پاتی ہیں، اور انہیں اصل ڈی پی آئی’’متوقع عوامی بنیادی ڈھانچہ‘‘ بھی کہا، جس پر خوشحالی کی بنیاد رکھی جاتی ہے۔

مکانات اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری کے کلمات

 مکانات اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کے سکریٹری  جناب سری نیواس کٹی کٹھالا نے پائیدار شہری ترقی کے حصول میں  مربوط حکمرانی اور ادارہ جاتی سیکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانکلیو شہر کے رہنماؤں اور ماہرین کے لیے ایک اہم  پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے تاکہ تجربات کا اشتراک کیا جا سکے اور بھارت کے شہری مستقبل کے لیے مشترکہ حل تیار کیے جا سکیں۔

 جناب سری نیواس کٹی  کٹھالا، سیکرٹری،ایم او ایچ یو اے نے اپنے کلمات میں کہا کہ یہ تقریب شہروں کو زیادہ  کفایتی، محفوظ اور پائیدار بنانے کے لیے اجتماعی کوشش کی عکاسی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ٹیم اربن برائے وکست بھارت کے آغاز کی تقریب ہے، جس کی رہنمائی اور قیادت وزیر اعظمِ ہند کے تحت ہو رہی ہے۔ انہوں نے ملک کی تعمیر میں تعاون اور مشترکہ جوابدہی کی اہمیت پر زور دیا۔ یہ  کانکلیو سالانہ قومی شہری مذاکرات کا پہلا ایڈیشن ہے، جو شہری ایجنڈا 2047 کے حصول کے لیے واضح راہ اور عملی منصوبے کی نشاندہی کرنے کا پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

افتتاحی اجلاس کے دوران،  مکانات اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے درج ذیل  اقدامات کا آغاز کیا:

  1. ڈمپسائٹ ری میڈیشن ایکسیلیریٹر پروگرام (ڈی آر اے پی) کا آغاز

مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے ڈمپسائٹ ری میڈیشن ایکسیلیریٹر پروگرام (ڈی آر اے پی) کا بھی آغاز کیا ۔ یہ ایک سالہ مشن موڈ پہل ہے جس کا مقصد بھارت کے شہری علاقوں میں باقی ماندہ ڈمپسائٹس  کے سلسلے میں کارروائی کو تیز کرنا ہے۔ یہ پروگرام بھارت کے وژن “لکشیا زیرو ڈمپسائٹس” کو ستمبر 2026 تک حاصل کرنے کی راہ ہموار کرتے ہوئے قیمتی شہری زمین کو کمیونٹی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

اس وقت 1,428 مقامات پر  کارروائی کا عمل جاری ہےاور تقریباً 80 فیصدپرانافضلہ 214 مقامات پر 202 شہری مقامی اداروں (یو ایل بی) میں مرکوز ہے۔ڈی آر اے پی ان  زیادہ اثر والے مقامات کو ترجیح دے گا، جو تقریباً 8.8 کروڑ میٹرک ٹن پرانے فضلہ پر محیط ہیں۔

’’لکشیا زیرو ڈمپسائٹس‘‘کے مقصد میں مدد کے لیے مرکزی حکومت شہروں کو مالی معاونت فراہم کرتی ہے، جس میں پرانےفضلہ سے متعلق کارروائی کے لیے فی ٹن تقریباً 550 روپےکا تخمینہ شامل ہے۔ اب تک،ایم او ایچ یو اے نے 10,228 کروڑ روپے کے منصوبوں کے لیے4,181 کروڑ روپے کی مالی  مدد فراہم کی ہے، جس سے 28 ریاستوں/مرکزی علاقوں کے 2,484 شہری مقامی اداروں کو فائدہ پہنچا ہے۔

اب تک، 2,476 ڈمپسائٹس میں سے 1,048 ڈمپسائٹس جن میں تقریباً 25 کروڑ میٹرک ٹن فضلہ موجود تھا، مکمل طور پر  خالی کی جا چکی ہیں، جبکہ کئی دیگر مختلف مراحل میں ہیں۔ مجموعی طور پر 14.33 کروڑ میٹرک ٹن پرانے فضلہ کو پروسیس کیا گیا ہے اور تقریباً 7,580 ایکڑ (50 فیصد) زمین کو دوبارہ حاصل کیا جا چکا ہے۔

ڈی آر اے پی کی مزید تفصیلات کے لیے یہاں کلک کریں

ڈی آر اے پی سے متعلق اکثر پوچھے جانے والے سوالات (ایف اے کیو) کے لیے یہاں کلک کریں

  1. سوچھ بھارت مشن – نالج مینجمنٹ یونٹ (کے ایم یو)

وزیر  موصوف نے سوچھ بھارت مشن – نالج مینجمنٹ یونٹ(کے ایم یو) کا بھی افتتاح کیا۔ یہ یونٹ مکانات اور شہری امور کی  وزارت (ایم و ایچ یو اے) کی جانب سے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افیئرز(این آئی یو اے) میں قائم کیا گیا ہے۔  کے ایم یو سوچھ بھارت مشن–اربن کے فریم ورک کے تحت صلاحیت سازی، معلومات کو بروئے کار لانے اور ادارہ جاتی سیکھنے کے لیے ایک قومی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔

کے ایم یو سے متعلق تفصیلات کے لیے یہاں کلک کریں۔

  1. اربن انویسٹ ونڈو (یو آئی ڈبلیو آئی این) کا آغاز

اس موقع پر ایک اور اہم پہل اربن انویسٹ ونڈو (یو آئی ڈبلیو آئی این)  کا آغاز کیا گیا۔ یہ ایچ یو ڈی سی او کی ایک پہل ہے، جو ایم او ایچ یو اے کی رہنمائی میں عمل میں لائی گئی ہے۔(یو آئی ڈبلیو آئی این)  بھارتی شہروں کے لیے ایک ون-اسٹاپ سرمایہ کاری سہولت فراہم کرنے والے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی، جس کا مقصد نجی سرمایہ کاری کو  راغب کرنا اور عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک جیسے کثیرالجہتی اداروں سے طویل مدتی، رعایتی اور مسابقتی فنانسنگ تک رسائی کو ممکن بنانا ہے۔ یہ پلیٹ فارم پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ(پی پی پی) پر مبنی شہری منصوبوں کو بھی فروغ دے گا تاکہ پائیدار بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو تیز کیا جا سکے۔

(یو آئی ڈبلیو آئی این) کی مزید تفصیلات کے لیے یہاں کلک کریں

  1. جَل ہی جننی کا آغاز

 جناب منوہر لال نے امرت اینتھم ‘جَل ہی جننی’ کا بھی آغاز کیا، جو روزمرہ زندگی میں پانی کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے اور شہریوں سے مستقبل کے لیے پانی  کی بچت کی اپیل کرتا ہے۔

مرکزی وزیر  جناب منوہر لال کا خطاب

اس موقع پر مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے زور دیا کہ بھارت کے شہری تبدیلی کا عمل پائیداری، شمولیت اور جدت پر مبنی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ  ڈی آر اے پی، (یو آئی ڈبلیو آئی این) ، اور کے ایم یو جیسے اقدامات صاف ستھرے، ماحول کے لیے سازگار اور رہنے کے قابل شہروں کی تعمیر میں اہم کردار ادا کریں گے، جو وکسِت بھارت @2047 کے وژن کے مطابق ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2047 تک بھارتی شہری آبادی کل آبادی کا تقریباً 50 فیصد ہوگی اور ان کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کو ایک ساتھ آنا ہوگا اور نہ صرف مرکزی اور ریاستی حکومتیں بلکہ نجی شعبے اور  انفرادی طور پر بڑی سرمایہ کاری وکسِت بھارت کے خواب کو حقیقت بنانے میں مدد کرے گی۔

کانکلیو کے پہلے دن  وقفے وقفے پرچار  اجلاس ہوئے، جن میں مکانات اور شہری امورکی وزارت کے مختلف سینئر افسران نے اہم موضوعات پر خطاب کیا۔ پہلے سیشن میں علاقائی منصوبہ بندی، ٹرانزٹ اورینٹڈ ڈویلپمنٹ(ٹی او ڈی) اور شہر کی موبلیٹی پر بات کی گئی۔ دوسرے اجلاس میں روزگار کے مواقع اور غربت میں کمی  کو اجاگر کیا گیا ۔ تیسرے سیشن میں تعمیراتی اور انہدامی فضلہ پر تکنیکی  بات چیت ہوئی۔ چوتھے اور آخری سیشن میں صلاحیت سازی پر توجہ مرکوز کی گئی۔

******

ش ح۔  ا ع خ۔  ش ب ن

Uno-971


(Release ID: 2187844) Visitor Counter : 9