الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
حکومتِ ہند نے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کمپوننٹ اسکیم کے تحت 5500 کروڑ روپے سے زائد کی سرمایہ کاری پر مشتمل سات منصوبوں کی پہلی کھیپ کومنظوری دی
یہ منصوبے 36,559 کروڑ روپے مالیت کی پیداوار پیدا کریں گے اور 5,100 سے زائد براہِ راست روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔ منظور شدہ یونٹس تمل ناڈو، آندھرا پردیش اور مدھیہ پردیش میں قائم کیے جائیں گے
اشونی ویشنو نے بتایا کہ نئے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ یونٹس ملکی سطح پر کاپر کلیڈ لیمینیٹ کی 100 فیصد، پرنٹڈ سرکٹ بورڈز ( پی سی بی) کی 20 فیصد اور کیمرہ ماڈیولز کی 15 فیصد مانگ پوری کریں گے، جبکہ پیداوار کا 60 فیصد حصہ برآمد کیا جائے گا
بھارت نے کمپوننٹ میٹیریل مینوفیکچرنگ کے شعبے میں ایک مضبوط آغاز کیا ہے۔ یہ منصوبے درآمدی انحصار میں کمی، اعلیٰ مہارت پر مبنی روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور دفاع، ٹیلی کام، برقی گاڑیوں (ای ویز) اور قابلِ تجدید توانائی کے لیے محفوظ و قابلِ اعتماد سپلائی چینز تشکیل دینے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
Posted On:
27 OCT 2025 5:25PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر برائے الیکٹرانکس اور آئی ٹی، جناب اشوِنی ویشنو، نے الیکٹرانکس کمپوننٹس مینوفیکچرنگ اسکیم ( ای سی ایم ایس) کے تحت سات منصوبوں پر مشتمل پہلی کھیپ کی منظوری کا اعلان کیا۔اب ملٹی-لیئر پرنٹڈ سرکٹ بورڈز (پی سی بیز)، ایچ ڈی آئی پی سی بیز، کیمرہ ماڈیولز، کاپر کلیڈ لیمینیٹس اور پولی پروپیلین فلمیں بھارت میں تیار کی جائیں گی۔

یہ اقدام بھارت کے اس سفر میں ایک اہم سنگِ میل ہے، جس میں ملک نے تیار شدہ مصنوعات بنانے سے لے کر ان مصنوعات کے لیے ماڈیولز، کمپوننٹس، میٹیریل اور مشینری کی تیاری کی جانب قدم بڑھایا ہے۔
ای سی ایم ایس کے تئیں زبردست ردعمل
اس اسکیم کو ملکی اور عالمی کمپنیوں دونوں کی جانب سے شاندار ردعمل ملا ہے۔ اب تک 249 درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جو 1.15 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری، 10.34 لاکھ کروڑ روپے کی پیداوار اور 1.42 لاکھ نوکریوں کے مواقع کی نمائندگی کرتی ہیں۔ یہ بھارت کے الیکٹرانکس شعبے میں اب تک کی سب سے بڑی سرمایہ کاری کی یقین دہانی ہے۔
آج سات منصوبوں کو منظوری دی گئی ہے، جن کی کل مالیت 5,532 کروڑ روپے ہے۔ یہ منصوبے 36,559 کروڑ روپے مالیت کے کمپوننٹس کی پیداوار اور 5,100 سے زائد براہِ راست روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔
منظور شدہ یونٹس تمل ناڈو (5)، آندھرا پردیش (1)، اور مدھیہ پردیش (1) میں واقع ہیں۔ یہ اقدام علاقائی ترقی کے توازن اور میٹرو شہروں سے باہر ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ کے فروغ کی راہ بھی ہموار کرتا ہے۔

مانگ اور سپلائی کے فرق کو ختم کرنا
مرکزی وزیر جناب اشوِنی ویشنو نے بتایا کہ ’’ملٹی-لیئر پرنٹڈ سرکٹ بورڈز (پی سی بیز) کی ملکی مانگ کا 20 فیصد اور کیمرہ ماڈیول سب-اسمبلی کی 15 فیصد مانگ ان پلانٹس کی پیداوار کے ذریعے پوری کی جائے گی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ کاپر کلیڈ لیمینیٹ کی مانگ اب مکمل طور پر ملکی سطح پر پوری کی جائے گی۔ ان پلانٹس کی اضافی پیداوار کا 60 فیصدحصہ برآمد کیا جائے گا۔

مصنوعات کی تفصیلات
منظور شدہ منصوبے اہم پرزوں کی تیاری کا احاطہ کرتے ہیں، جن میں شامل ہیں:
ہائی ڈینسٹی انٹرکنیکٹ (ایچ ڈی آئی) پی سی بیز،ملٹی-لیئرپی سی بیز،کیمرہ ماڈیولز،کاپر کلیڈ لیمینیٹس اورپولی پروپیلین فلمیں
کیمرہ ماڈیولز چھوٹے اور کمپیکٹ امیجنگ یونٹس ہیں جو الیکٹرانک آلات میں تصاویر اور ویڈیوز کیپچر کرتے ہیں۔ ان کی بھارت میں تیاری سے یہ آلات اسمارٹ فونز، ڈرونز، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹس، طبی آلات، روبوٹس اور گاڑیوں کے نظام میں استعمال کیے جا سکیں گے۔
ایچ ڈی آئی اور ملٹی-لیئر پی سی بیز ہر الیکٹرانک ڈیوائس کے بنیادی سرکٹ بورڈز ہیں جو کنٹرول اور رابطہ کاری فراہم کرتے ہیں۔ یہ اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپس، گاڑیوں اور صنعتی نظاموں میں استعمال ہوتے ہیں۔

بنیادی میٹیریل میں اسٹریٹجک پیش رفت
ای سی ایم ایس بھارت کے کمپوننٹ میٹیریل مینوفیکچرنگ میں مضبوط داخلے کی بھی علامت ہے۔
پہلی بار، بھارت میں کاپر کلیڈ لیمینیٹ (سی سی ایل)کی پیداوار کا مرکز قائم کیا جائے گا۔ سی سی ایل ملٹی-لیئر پی سی بیز بنانے کے لیے بنیادی جزو کے طور پر کام کرتا ہے، جو ہر الیکٹرانک آلات میں استعمال ہوتے ہیں۔ اس وقت یہ درآمد کیا جاتا ہے۔

پولی پروپیلین فلمیں کپیسیٹرز کی تیاری میں استعمال ہونے والا کلیدی میٹیریل ہیں۔ یہ پرزہ بھارت میں تیار کیا جائے گا اور کنزیومر الیکٹرانکس، آٹوموٹو، آئی سی ٹی، صنعتی اور مینوفیکچرنگ، ٹیلی کمیونیکیشن اور کمپیوٹنگ آلات میں استعمال ہوگا۔

معاشی اور صنعتی اثرات
- یہ منصوبے درآمدی انحصار کو کم کریں گے اور ملکی مارکیٹ میں مصنوعات کی قیمتیں بھی کم کریں گے۔
- یہ منصوبے مینوفیکچرنگ اور تحقیق و ترقی(آر اینڈ ڈی) میں اعلیٰ مہارت والے روزگار کے مواقع پیدا کریں گے۔
- اعتماد یافتہ سپلائی چینز بنائی جائیں گی جو دفاع، ٹیلی کام، برقی گاڑیاں( ای ویز) اور قابلِ تجدید توانائی کے شعبوں میں استعمال ہوں گی۔
بھارت ایک پروڈکٹ نیشن بننے کے سفر پر گامزن ہے، جو اختتامی سطح کے الیکٹرانک آلات کو ڈیزائن، تیار اور برآمد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ اسکیم پی ایل آئی اور انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن( آئی ایس ایم) کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔
یہ اسکیم بے رکاوٹ ویلیو چین یعنی ڈیوائسز سے چِپس تک ، کمپوننٹس سے میٹیریل تک اور مینوفیکچرنگ سے انوویشن تک، کومکمل کرتی ہے۔
*****
)ش ح – م م- م ذ(
U.N. 359
(Release ID: 2183041)
Visitor Counter : 11