الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے گوگل اے آئی ہب کو بھارت کی ڈیجیٹل معیشت کے لیے صورتحال کو یکسر تبدیل کردینے  والی تکنالوجی قرار دیا، جو اے آئی فرسٹ بنیادی ڈھانچے، صاف ستھری توانائی اور اعلیٰ قدرو قیمت کے حامل روزگار بہم رسانی کو فروغ دے گی


گوگل نے وشاکھاپٹنم میں 15 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کے اے آئی ہب کا اعلان کیا – یہ وکست بھارت سے ہم آہنگ اے آئی پر مبنی خدمات کو آگے بڑھانے کے لیے بھارت میں اس کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے

جناب اشونی ویشنو نے شمالی مشرقی ریاستوں میں کنکٹیویٹی کو تقویت بہم پہنچانے کے لیے ویزاگ- سیتوے ڈیجیٹل لنک کی تجویز پیش کی؛ میانمار کے توسط سے ریل ٹیل نیٹ ورک اور سرحد پار کیبل توسیع پر روشنی ڈالی

’’ہم انڈمان کو عالمی انٹرنیٹ ڈیٹا منتقلی کا اگلا اہم مرکز بنا سکتے ہیں؛ حکومت ہند مکمل حمایت فراہم کرے گی‘‘- جناب اشونی ویشنو

Posted On: 14 OCT 2025 6:19PM by PIB Delhi

الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے کہا کہ وشاکھاپٹنم میں گوگل اے آئی ہب ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت کے لیے ایک تغیراتی  قدم ہے۔ وہ بھارت اے آئی شکتی سے خطاب کر رہے تھے، جو گوگل کی جانب سے آئندہ انڈیا اے آئی سمٹ میں شرکت سے پہلے منعقد کیا گیا تھا۔ وزیر نے کہا کہ "گوگل اے آئی مرکز ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت کے لیے ایک نئے دور کا آغاز کرتا ہے۔ یہ بنیادی ڈھانچہ اے آئی –فرسٹ ڈیٹا سینٹر کے فن تعمیر کے دائرے میں نئی ​​بنیادوں کو توڑتا ہے، جو نئے ذیلی کیبل نیٹ ورکس میں سرمایہ کاری اور صاف توانائی سے تقویت یافتہ ہے۔ یہ نہ صرف اے آئی کے تابع خدمات کے ایک نئے دور کو ہوا دے گا بلکہ اس سے ملک بھر میں اقتصادی شراکت داری کے مواقع پیدا ہوں گے۔ ہندوستان میں عالمی معیار کی ٹیکنالوجی لائیں"۔ وزیر نے کہا، "یہ ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ ہمارے انڈیا اے آئی مشن کے اہداف کو پورا کرنے میں بہت آگے جائے گا"۔

جناب اشونی ویشنو نے اے آئی خدمات کو ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت میں ایک اہم ابھرتے ہوئے شعبے کے طور پر اجاگر کیا، اور گوگل سے اپیل کی کہ وہ ہنر مندی اور روزگار بہم رسانی کے لیے اس سہولت سے فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے انڈیا اے آئی مشن کے تحت مشترکہ کمپیوٹ انفراسٹرکچر کے حصے کے طور پر این ویڈیا کی جی پی یوز(گرافکس پروسیسنگ یونٹ) کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے گوگل کے ٹی پی یوز(ٹینسر پروسیسنگ یونٹ) کا خیرمقدم کیا۔ محترم وزیر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اے آئی ہب انڈیا اے آئی مشن کے اہداف کو نمایاں طور پر آگے بڑھائے گا، تیز رفتار اے آئی سے چلنے والی تبدیلیوں کے درمیان بڑے پیمانے پر ری اسکلنگ اور آئی ٹی پروفیشنلز کی اپ سکلنگ کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے گوگل سے اپیل کی کہ وہ اس کوشش میں صنعت کی مدد کرے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001FHBK.jpg

وزیر موصوف نے سمندر کے اندر کیبل کنکٹیویٹی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا، ’’انڈمان اور نکوبار جزائر اہم مقام پر واقع ہیں۔ سنگاپور پر پہلے ہی کافی بوجھ ہے۔ ایسے میں ہم انڈمان کو عالمی انٹرنیٹ ڈیٹا ٹرانسفر کا اگلا اہم مرکز کیو نہیں بنا سکتے؟ حکومت ہند کے نظریے سے، ہم اس پہل قدمی کے لیے مکمل حمایت فراہم کریں گے۔ انڈمان جزائر گوگل اور دیگر انٹرنیٹ پر مبنی تنظیموں کو جنوب مشری ایشیا، آسٹریلیا، اور دیگر خطوں سے جڑنے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں جو نئی ڈیٹا صلاحیت کی تلاش میں ہیں۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0020RZ1.jpg

محترم وزیر نے شمال مشرقی ریاستوں میں ڈیجیٹل کنکٹیویٹی کو تقویت بہم پہنچانے کے لیے ویزاگ-سیتوے لنک کی تجویز پیش کی

مرکزی وزیر نے موجودہ ریل ٹیل نیٹ ورک کو بڑھانے کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے شمال مشرقی ریاستوں میں ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کو مضبوط بنانے کے لیے ویزاگ-سیتوے (میانمار) لنک قائم کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ کیبل کو میانمار کے راستے میزورم تک بڑھانا ایک اہم قدم ہو گا، کیونکہ سائرنگ تک ریلوے لائن پہلے ہی مکمل ہو چکی ہے اور عزت مآب وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق اسے میانمار کی سرحد تک بڑھانے کا کام جاری ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0037G4D.jpg

آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب این چندربابو نائیڈو نے اس موقع پر کہا، ’’آندھرا پردیش میں یہ غیر معمولی سرمایہ کاری بھارت کے ڈیجیٹل انقلاب کے سفر میں  ایک نئے باب کے طور پر اجاگر ہے۔ ہمیں بھارت کے اولین حقیقی گیگاواٹ- پیمانے کے ڈیٹا سینٹر اور گوگل کے اولین اے آئی ہب کی بھارت میں میزبانی کرنے پر فخر ہے، جو کہ اختراع، اے آئی کو اپنانے، اور ریاست میں کاوباری اداروں اور اسٹارٹ اپس کے لیے طویل المدت حمایت کے لیے ہماری ساجھا عہدبستگی کا ثبوت ہے۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004KZJL.jpg

تھامس کورین، سی ای او، گوگل کلاؤڈ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ "وشاکھاپٹنم میں گوگل اے آئی ہب ہندوستان کے ڈیجیٹل مستقبل میں ایک تاریخی سرمایہ کاری کی نمائندگی کرتا ہے۔ بڑے پیمانے پر صنعت میں سرکردہ اے آئی بنیادی ڈھانچہ فراہم کرکے، ہم کاروباروں کو تیز تر اختراع کرنے اور جامع ترقی کے لیے بامعنی مواقع پیدا کرنے کے قابل بنا رہے ہیں۔ یہ شراکت داری اے آئی کو ذمہ داری کے ساتھ بروئے کار لانے اور معاشرے کے لیے تغیراتی اثرات مرتب کرنے کے لیے بھارت اور امریکی حکومت کے ساتھ ہماری ساجھا عہدبستگی کی عکاسی کرتی ہے۔"

گوگل اے آئی ہب: اے آئی انقلاب کو زور دینے کی کوشش

گوگل نے وشاکھاپٹنم (ویزاگ)، آندھرا پردیش میں ایک مصنوعی ذہانت (اے آئی) حب کے قیام کا اعلان کیا ہے، جس سے کمپنی کو پورے ہندوستان میں اے آئی سے چلنے والی تبدیلی کو تیز کرنے کے مقصد کے ساتھ اپنے مکمل اے آئی بنیادی ڈھانچے کو تعینات کرنے کے قابل بنایا گیا ہے۔ نیا اے آئی ہب جدید اے آئی انفراسٹرکچر، ڈیٹا سینٹر کی صلاحیت، بڑے پیمانے پر قابل تجدید توانائی کے ذرائع، اور ایک توسیع شدہ فائبر آپٹک نیٹ ورک کو ایک جگہ پر اکٹھا کرے گا۔

پانچ سالوں (2026-2030) کے دوران تقریباً 15 بلین امریکی ڈالر کی یہ سرمایہ کاری ہندوستان میں گوگل کی اب تک کی سب سے بڑی سرمایہ کاری کی نشاندہی کرتی ہے اور حکومت ہند کے وکست بھارت ویژن کے ساتھ ہم آہنگ ہے، جو اے آئی سے چلنے والی خدمات کی توسیع کو تیز کرنا چاہتا ہے۔

وشاکھاپٹنم میں گوگل اے آئی ہب میں ایک مقصد سے بنایا گیا ڈیٹا سینٹر کیمپس شامل ہوگا، جس میں ہندوستان اور دنیا بھر میں ڈیجیٹل خدمات کی مانگ کو پورا کرنے میں مدد کے لیے گیگا واٹ پیمانے کی کمپیوٹ صلاحیت شامل ہوگی۔ اڈانی کنیکس اور ایئر ٹیل سمیت شراکت داروں کے ساتھ تیار کیا گیا ہے، اسے اسی جدید انفراسٹرکچر کے ساتھ بنایا جائے گا جو گوگل پروڈکٹس جیسے سرچ، ورک اسپیس، اور یوٹیوب کو طاقت دیتا ہے۔

اے آئی ہب اعلی کارکردگی اور کم تاخیر والی خدمات بھی فراہم کرے گا جن کی کاروباروں اور تنظیموں کو اپنے اے آئی کے تابع حل تیار کرنے اور وسعت دینے، تحقیق اور ترقی کو تیز کرنے، اور بالآخر اے آئی کے تابع مستقبل میں ایک عالمی رہنما کے طور پر اپنی جگہ محفوظ کرنے میں ہندوستان کی مدد کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سے میک مائی ٹرپ، میشو، اور ٹی سی ایس جیسے بڑے کاروباری اداروں کے ساتھ ساتھ کو رووَر، گلانس، اِن ویڈیو اے آئی، سروَم، وغیرہ جیسے ہندوستانی اے آئی اسٹارٹ اپس کو فائدہ پہنچے گا۔

آپریشنل ہونے کے بعد، نیا ڈیٹا سینٹر کیمپس گوگل کے موجودہ اے آئی ڈیٹا سینٹرز کے نیٹ ورک میں شامل ہو جائے گا جو 12 ممالک پر محیط ہے۔ اسے بنگلورو، حیدرآباد، اور پونے میں گوگل کے تحقیق و ترقی مراکز کے ذریعہ تیار کردہ ٹیکنالوجی سے فائدہ ہوگا ، جس میں اہم سافٹ ویئر اور ہارڈویئر ایجادات کے ڈیزائن اور ترقی بھی شامل ہے۔

نئے بین الاقوامی سب سی گیٹ وے کی تشکیل

گوگل کی اے آئی ہب کی سرمایہ کاری میں ایک نئے بین الاقوامی ذیلی سمندری گیٹ وے کی تعمیر شامل ہے، جس میں بھارت کے مشرقی ساحل پر وشاکھاپٹنم میں اترنے کے لیے متعدد بین الاقوامی سب سی کیبلز شامل ہیں — جو کہ گوگل کی موجودہ زمینی اور زیر سمندر کیبلز کے 20 لاکھ میل سے زیادہ سے منسلک ہیں۔ یہ وشاکھاپٹنم کو ایک اے آئی اور کنیکٹیویٹی مرکز کے طور پر قائم کرے گا جو نہ صرف ہندوستان بلکہ باقی دنیا کی خدمت کرتا ہے۔

یہ گیٹ وے ملک کو بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل ڈیمانڈز کو پورا کرنے میں مدد کرے گا اور ممبئی اور چنئی کے علاقوں میں موجود زیر سمندر کیبل لینڈنگ کو پورا کرنے کے لیے راستے کا تنوع فراہم کرے گا۔ نئی اعلی صلاحیت، کم تاخیر والے راستے گوگل کے صارفین اور صارفین کو تیز تر تجربات فراہم کریں گے۔ ہندوستان کی ڈیجیٹل ریڑھ کی ہڈی کی لچک اور صلاحیت میں اضافہ؛ اور پورے ہندوستان میں ڈیجیٹل شمولیت اور تبدیلی کو آگے بڑھاتے ہوئے، ملک بھر میں زیادہ سے زیادہ لوگوں اور کاروباروں تک اے آئی کے فوائد پہنچاتے ہیں۔

توانائی کی صلاحیت اور بجلی کے گرڈ کی لچک میں اضافہ

گوگل سب سے زیادہ توانائی کی بچت کرنے والے ڈیٹا سینٹرز میں کام کرتا ہے اور ذمہ داری سے اپنے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ ہندوستان میں گوگل کے موجودہ صاف توانائی کے اقدامات کو آگے بڑھاتے ہوئے، کمپنی آندھرا پردیش میں نئی ​​ٹرانسمیشن لائنوں، صاف توانائی کی پیداوار، اور توانائی ذخیرہ کرنے کے نظام کی فراہمی کے لیے مقامی شراکت داروں کے ساتھ کام کرے گی۔ اس سے صاف توانائی کی ٹیکنالوجیز کے متنوع پورٹ فولیو کو وسعت ملے گی جو ہندوستان کے بجلی کے گرڈ میں تعاون دیتی ہیں۔

گوگل کے بارے میں

گوگل کا مشن دنیا کی معلومات کو منظم کرنا اور اسے عالمی سطح پر قابل رسائی اور مفید بنانا ہے۔ سرچ، میپس، اینڈرائیڈ، گوگل پلے، کروم، یوٹیوب، گوگل ورک اسپیس اور گوگل کلاؤڈ جیسے پروڈکٹس اور پلیٹ فارمز کے ذریعے، گوگل اربوں لوگوں کی روزمرہ زندگی میں ایک بامعنی کردار ادا کرتا ہے اور دنیا کی سب سے زیادہ مشہور کمپنیوں میں سے ایک بن گیا ہے۔ گوگل ایلفابیٹ کمپنی کا ذیلی ادارہ ہے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:9860


(Release ID: 2179115) Visitor Counter : 8