امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے درشٹی آئی اے ایس کو یو پی ایس سی 2022 کے نتائج کے حوالے سے گمراہ کن اشتہارات شائع کرنے پر 5 لاکھ روپےکا جرمانہ عائد کیا

Posted On: 03 OCT 2025 11:08AM by PIB Delhi

سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے یو پی ایس سی سول سروسز امتحان (سی ایس ای) 2022 کے نتائج سے متعلق گمراہ کن اشتہار شائع کرنے پر درشٹی آئی اے ایس (وی ڈی کے ایڈووینچرس پرائیویٹ لمیٹیڈ) پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

درشٹی آئی اے ایس نے اپنے اشتہار میں کامیاب امیدواروں کے ناموں اور تصاویر کے ساتھ ‘‘یو پی ایس سی سول سروسز 2022 میں 216سے زیادہ امیدوار منتخب ہونے’’ کا نمایاں طور پر دعویٰ کیا تھا۔

تاہم، تحقیقات پر، سی سی پی اے نے پایا کہ یہ دعویٰ گمراہ کن تھا اور ان امیدواروں کے منتخب کردہ کورسز کی نوعیت اور مدت کے حوالے سے اہم معلومات کو چھپایا گیا تھا۔

تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ درشٹی آئی اے ایس کے ذریعہ دعویٰ کردہ 216 امیدواروں میں سے 162 امیدواروں (75فیصد) نے یو پی ایس سی     سی ایس ای کے پریلیمینری اور مینس مراحل کو آزادانہ طور پر کلیئر کرنے کے بعد صرف  انسٹی ٹیوٹ کےفری انٹرویو گائیڈنس پروگرام (آئی جی پی) میں حصہ لیا تھا۔ صرف 54 طلباء نے آئی جی پی پلس اور دوسرے کورسز میں داخلہ لیا تھا۔

جان بوجھ کر اہم معلومات کو چھپانے کی وجہ سے امیدواروں اور والدین کو یقین ہو گیا کہ  یو پی ایس سی امتحان کے تمام مراحل میں ان کی کامیابی کے لئےدرشٹی آئی اے ایس ذمہ دار ہے، جو کہ کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 کی دفعہ (28)2 کے تحت ایک گمراہ کن اشتہار ہے۔

درشٹی آئی اے ایس کی طرف سے بار بار خلاف ورزیاں: سی سی پی اے نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ یہ اس طرح کے طرز عمل کے لئے درشٹی آئی اے ایس پر عائد کیا جانے والا دوسرا جرمانہ ہے۔ اس سے قبل، ستمبر 2024 میں، اتھارٹی نے ‘‘یو پی ایس سی   سی ایس ای 2021 میں 150 سے زیادہ منتخب’’کے گمراہ کن دعوے کیلئے درشٹی آئی اے ایس کے خلاف حتمی حکم صادر کیا تھا۔ ادارے نے یو پی ایس سی   سی ایس ای میں 150 سے زیادہ منتخب کے اپنے دعوے کی حمایت کے لیے 161 امیدواروں کی تفصیلات پیش کیں۔ اس معاملے میں بھی، یہ پتہ چلا کہ ان 161 امیدواروں میں سے، 148 نے آئی جی پی میں داخلہ لیا تھا، 7 نے مینز مینٹرشپ پروگرام میں داخلہ لیا تھا، 4 کا اندراج جی ایس کورس میں تھا اور فاؤنڈیشن پروگرام میں باقی ایک امیدوار کی تفصیلات کا ذکر نہیں کیاگیا تھا۔ سی سی پی اے نے 3 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا اور ادارے کو گمراہ کن اشتہار بند کرنے کی ہدایت کی۔

اگرچہ پہلے ہی درشٹی آئی اے ایس پر جرمانہ عائد کیا جا چکا تھا اور اسے خبردار بھی کیا گیا تھا، لیکن اس نے 2022 کے امتحان کے نتائج کے لیے دوبارہ وہی عمل اپنایا اور اپنے دعوے کو ‘‘216 پلس منتخب’’ ہوئے تک بڑھا دیا، جس سے صارفین کے تحفظ کے اصولوں کی بار بار خلاف ورزی اور نظر انداز کرنا ظاہر ہوتا ہے۔

اس طرح کی اہم معلومات کو چھپانے سے ممکنہ طلباء اور والدین کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 کے سیکشن (9) 2کے تحت باخبر انتخاب کرنے کے حق سے محروم ہو جاتے ہیں۔ ایسے اشتہارات غلط توقعات پیدا کرتے ہیں اور صارفین کے فیصلوں پر غیر ضروری طور پر اثر انداز ہوتے ہیں، خاص طور پر جب حقائق کے شفاف انکشاف کے بغیر مبالغہ آمیز دعوے کیے جاتے ہیں۔

اب تک، سی سی پی اے نے مختلف کوچنگ اداروں کو گمراہ کن اشتہارات اور غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کے لیے 54 نوٹس جاری کئے ہیں۔ 26 کوچنگ انسٹی ٹیوٹ پر 90.6 لاکھ روپے سے زیادہ کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایسے گمراہ کن دعوے کرنا بند کریں۔ سی سی پی اے کو معلوم ہوا کہ ایسے تمام اداروں نے اپنے اشتہارات میں کامیاب امیدواروں کے منتخب کردہ کورسز سے متعلق اہم معلومات کو چھپایا، جو کہ کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 کے تحت گمراہ کن اشتہارات ہیں۔

اتھارٹی نے اس بات پر زور دیا کہ تمام کوچنگ اداروں کو اپنے اشتہارات میں معلومات کے حقیقی انکشاف کو یقینی بنانا چاہیے تاکہ طلباء اپنے تعلیمی انتخاب کے بارے میں منصفانہ اور باخبر فیصلے کر سکیں۔

***

ش ح۔ ک ا۔ ن م

U.NO.6998


(Release ID: 2174374) Visitor Counter : 11