وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت کے سات قدرتی وثقافتی مقامات یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی عارضی فہرست میں شامل

Posted On: 18 SEP 2025 4:48PM by PIB Delhi

نئی دہلی: بھارت عالمی سطح پر اپنے بھرپور قدرتی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ اور نمائش میں نمایاں پیش رفت جاری رکھے ہوئے ہے ۔  قومی فخر کے ایک لمحے میں ، ملک بھر کے سات قابل ذکر قدرتی وثقافتی مقامات کو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ سائٹس کی عارضی فہرست میں کامیابی کے ساتھ شامل کیا گیا ہے ، جس سے عارضی فہرست میں ہندوستان کی تعداد 62 سے بڑھ کر 69 ہو گئی ہے ۔

اس شمولیت کے ساتھ ، بھارت میں اب یونیسکو کے زیر غور کل 69 مقامات ہیں ، جن میں 49 ثقافتی ، 17 قدرتی اور 3 مخلوط ورثے کی جائیدادیں شامل ہیں ۔  یہ کامیابی اپنی غیر معمولی قدرتی اور ثقافتی میراث کے تحفظ اور فروغ کے لیے ہندوستان کے غیر متزلزل عزم کی تصدیق کرتی ہے ۔

یونیسکو کے پروٹوکول کے مطابق، کسی بھی مقام کو معزز عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست کے لیے نامزد کرنے سے پہلے اسے عارضی  فہرست میں شامل کرنا ضروری ہے۔

نئی شامل شدہ مقامات کی تفصیلات:

۱۔دکن ٹریپس، پنچگنی اور مہابلیشور، مہاراشٹر میں: دنیا کے سب سے بہتر محفوظ اور مطالعہ شدہ لاوے کے بہاؤ کا گھر، یہ مقامات وسیع دکن ٹریپس کا حصہ ہیں اور کوئنا وائلڈ لائف سنکچری میں واقع ہیں ۔ جو پہلے ہی ایک یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل ہے۔

۲۔سینٹ میریز آئی لینڈ کلسٹر، کرناٹک کا ارضیاتی ورثہ: اپنی نایاب کالم نما باسالٹک چٹانوں (Columnar Basaltic Rock Formations) کے لیے مشہور، یہ جزیرہ نما کلسٹر لیٹ کریٹیشیس (Late Cretaceous) دور سے تعلق رکھتا ہے اور تقریباً 85 ملین سال پہلے کا ارضیاتی منظر پیش کرتا ہے۔

۳۔میگھالیہ دور کے غار ، میگھالیہ:  میگھالیہ کے حیرت انگیز غار کے نظام ، خاص طور پر موملوہ غار ، ہولوسین دور میں میگھالی دور کے لیے عالمی حوالہ نقطہ کے طور پر کام کرتے ہیں ، جو اہم آب و ہوا اور ارضیاتی تبدیلیوں کی عکاسی کرتے ہیں ۔

۴۔ناگا ہل اوفیولائٹ ، ناگالینڈ:  اوفیولائٹ چٹانوں کی ایک غیر معمولی نمائش ، یہ پہاڑیاں سمندری کرسٹ کی نمائندگی کرتی ہیں جو براعظمی پلیٹوں پر اٹھتی ہیں-جو ٹیکٹونک عمل اور وسط سمندری رج کی حرکیات کے بارے میں گہری بصیرت پیش کرتی ہیں ۔

۵۔ایرا میٹی دببالو (سرخ ریت کی پہاڑیاں) آندھرا پردیش: وشاکھاپٹنم کے قریب یہ دلکش سرخ ریت کی چٹانیں منفرد قدیم موسمیاتیاور ساحلی ارضیاتی خصوصیات پیش کرتی ہیں، جو زمین کے موسمیاتی تاریخی اور متحرک ارتقاء کو ظاہر کرتی ہیں۔

۶۔تیروملا ہلز کا قدرتی ورثہ، آندھرا پردیش: ایپارچین انکنفارمیٹی اور مشہور سِلاتھورانم (قدرتی محراب) کی موجودگی کے ساتھ، یہ مقام زمین کی تاریخ کے 1.5 بلین سال سے زیادہ کے عرصے کی نمائندگی کرتے ہوئے بے پناہ زمیناتی اہمیت رکھتا ہے۔

۷۔ورکلا کلِفس(چٹانیں)، کیرالہ: کیرالہ کے ساحلی علاقوں کے دلکش چٹانیں میو-پلیوسین دور کی ورکالی تشکیلات کی نمائش کرتی ہیں، ساتھ ہی قدرتی چشمے اور نمایاں کٹاؤ شدہ زمین نما پیش کرتی ہیں، جو سائنسی اور سیاحتی دونوں اعتبار سے اہمیت رکھتی ہیں۔

عالمی ورثے کے لیے بھارت کا عزم

ان مقامات کو شامل کرنا عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست کے لیے مستقبل میں نامزدگی کی طرف ایک اہم قدم ہے اور بھارت کی اس حکمت عملی کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ اپنے قدرتی عجائبات کو عالمی تحفظ کی کوششوں کے ساتھ مربوط کرنے پر توجہ دے رہا ہے۔

بھارت کی جانب سے عالمی ثقافتی ورثہ کنونشن کے لیے مرکزی ادارہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس  آئی) نے نامزدگیوں کو مرتب کرنے اور جمع کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ بھارت کے مستقل نمائندے برائے یونسکو، پیرس نے اس کوشش میں اے ایس  آئی کے وقف شدہ کام کی تعریف کی۔

بھارت نے جولائی 2024 میں نئی دہلی میں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے 46 ویں اجلاس کی میزبانی بھی کی ، جس میں 140 سے زیادہ ممالک کی نمائندگی کرنے والے 2000 سے زیادہ مندوبین اور ماہرین نے شرکت کی ۔

Click here to see Seven Sites in the Tentative List of World Heritage

******

ش ح۔ ش آ

U. No-6234


(Release ID: 2168181)