سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جی ایس ٹی کی اصلاحات کے ذریعے سڑک ٹرانسپورٹ اور آٹو سیکٹر کو بڑی تقویت ملی


سستی گاڑیاں: بائیک، کار اور بسوں کے لیے جی ایس ٹی 18 فیصد تک کم؛ ٹریکٹر کے لیے 5 فیصد

خودکار پرزہ جات کے فوائد کے ذریعے مضبوط سپلائی چین اور چھوٹے و درمیانے درجے کے اداروں کی ترقی

Posted On: 12 SEP 2025 1:00PM by PIB Delhi

جی ایس ٹی کونسل نے، جس کی صدارت مرکزی وزیر خزانہ و کارپوریٹ امور نے کی، اپنے چھپن ویں اجلاس میں سڑک ٹرانسپورٹ اور آٹوموبائل سیکٹر کے لیے جی ایس ٹی شرحوں میں بڑی اصلاحات کی منظوری دی۔ اس فیصلے سے دو پہیہ گاڑیوں، کاروں، ٹریکٹروں، بسوں، کمرشل گاڑیوں اور آٹو پرزہ جات پر ٹیکس میں کمی کی گئی ہے۔

یہ اصلاح گاڑیوں کو مزید سستا بنائے گی، لاجسٹکس کی کارکردگی بہتر کرے گی اور شہری و دیہی دونوں منڈیوں میں طلب کو فروغ دے گی۔ اس کے ساتھ یہ آٹو پرزہ جات کی سپلائی چین میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کو مضبوط کرے گی، روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گی اور صاف ستھری اور مؤثر نقل و حرکت کو فروغ دے گی۔ ٹیکس ڈھانچے کو آسان اور مستحکم بنا کر یہ اقدام پیداواری مسابقت کو بڑھائے گا، کسانوں اور ٹرانسپورٹ آپریٹروں کو سہولت دے گا اور "میک ان انڈیا" اور "پردھان منتری گتی شکتی" جیسے قومی اقدامات کو تقویت فراہم کرے گا۔

آٹوموبائل سیکٹر میں ترقی کی رفتار

گاڑیوں اور آٹو پرزہ جات کی مختلف کیٹیگریز پر جی ایس ٹی شرحوں میں حالیہ کمی ایک انقلابی قدم ہے، جو مینوفیکچررز، ضمنی صنعتوں، چھوٹے و درمیانے درجے کے اداروں، کسانوں، ٹرانسپورٹ آپریٹروں اور لاکھوں مزدوروں، چاہے وہ رسمی ہوں یا غیر رسمی، سب کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

اہم اثرات:

  • دو پہیہ گاڑیوں، چھوٹی کاروں، ٹریکٹروں، بسوں اور ٹرکوں کی قیمتوں میں کمی۔
  • زیادہ طلب کے باعث مینوفیکچرنگ، فروخت، لاجسٹکس اور سروسز میں روزگار کے نئے مواقع۔
  • قرض کی بنیاد پر گاڑیوں کی خریداری میں اضافہ، جسے غیر بینکاری مالیاتی ادارے، بینک اور فِن ٹیک کمپنیاں سہارا دیں گی۔
  • "میک ان انڈیا" کو نئی قوت، مسابقت میں اضافہ اور ماحول دوست، جدید نقل و حرکت کو فروغ۔

شعبہ وار جی ایس ٹی شرحوں میں تبدیلیاں

گاڑیوں کا زمرہ

پچھلے جی ایس ٹی کی شرح

جی ایس ٹی کی نئی شرح

کلیدی فوائد

دو پہیہ گاڑیاں (<350cc)

28%

18%

نوجوانوں، دیہی گھرانوں، ٹمٹم کارکنوں کے لیے سستی نقل و حرکت۔

چھوٹی کاریں

28%

18%

پہلی بار خریداروں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، چھوٹے شہروں میں فروخت کو بڑھاتا ہے۔

بڑی کاریں۔

28%+ ٹیکس

40% فلیٹ

آسان ٹیکسیشن، مکمل آئی ٹی سی اہلیت، خواہش مند خریداروں کے لیے استطاعت۔

ٹریکٹر (<1800cc)

12%

5%

ہندوستان کی عالمی ٹریکٹر ہب کی حیثیت کو مضبوط کرتا ہے، فارم میکانائزیشن کو فروغ دیتا ہے۔

بسیں (10+ سیٹر)

28%

18%

سستی پبلک ٹرانسپورٹ، بیڑے کی توسیع کی حمایت کرتی ہے۔

تجارتی سامان کی گاڑیاں

28%

18%

کم فریٹ لاگت، گرانی کے دباؤ میں کمی، مضبوط سپلائی چین۔

آٹو اجزاء

28%

18%

ذیلی ایم ایس ایم ایز کو متحرک کرتا ہے، گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دیتا ہے۔

سامان کی گاڑی کے لیے انشورنس

12%

5 فی صد آئی ٹی سی کے ساتھ

لاجسٹکس کی حمایت کرتا ہے، ٹرانسپورٹرز کے لیے آپریٹنگ اخراجات کو کم کرتا ہے۔

مکمل نظام میں فوائد

١۔ روزگار اور چھوٹے و درمیانے درجے کے ادارے

  • آٹو اور اس سے منسلک شعبوں میں ساڑھے تین کروڑ سے زائد روزگار کو سہارا ملا۔
  • ٹائروں، بیٹریوں، شیشے، فولاد، پلاسٹک اور الیکٹرانکس جیسے شعبوں میں چھوٹے کاروباروں پر مثبت اثر۔
  • ڈرائیوروں، مکینکوں، جز وقتی کارکنوں اور خدمات فراہم کرنے والوں کے لیے مزید مواقع پیدا ہوئے۔

٢۔ صاف اور محفوظ نقل و حرکت

  • پرانی اور آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کی جگہ ایندھن بچانے والی جدید گاڑیوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی۔
  • بسوں اور عوامی ٹرانسپورٹ کو فروغ، جس سے ٹریفک کے دباؤ اور ماحولیاتی اخراج میں کمی۔

٣۔ لاجسٹکس اور برآمدات کو تقویت

  • مال برداری کے نرخوں میں کمی سے زراعت، تیز رفتار صارفین کی مصنوعات، ای۔کامرس اور صنعتی سپلائی چین کو سہارا ملا۔
  • "پردھان منتری گتی شکتی" اور قومی لاجسٹکس پالیسی کے تحت بھارت کی برآمدی مسابقت میں بہتری۔

جی ایس ٹی میں کی گئی یہ اصلاح بھارت کے سستے، مؤثر اور پائیدار نقل و حرکت کے سفر میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ گاڑیوں اور آٹو پرزہ جات پر ٹیکس کا بوجھ کم کر کے یہ اصلاح نہ صرف صارفین کو فائدہ پہنچاتی ہے بلکہ آٹو شعبے کے پورے نظام کو مستحکم کرتی ہے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کو سہارا دیتی ہے اور شہری و دیہی دونوں بھارت میں روزگار کے مواقع بڑھاتی ہے۔

22 ستمبر 2025سے نافذ العمل یہ اصلاحات بھارت کے اس عزم کی تجدید کرتی ہیں کہ جی ایس ٹی کو مزید آسان، منصفانہ اور ترقی پر مبنی بنایا جائے، تاکہ شہریوں کے لیے زندگی کو سہل اور کاروباری اداروں کے لیے کاروبار کو مزید آسان بنایا جا سکے۔

21.jpg

23.jpg

***********

( ش ح۔ اس ک۔ ن ع)

U.No.5934


(Release ID: 2166037) Visitor Counter : 2